1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیکس چوروں کے خلاف ’میرکل اور کیمرون کا اتحاد‘

14 اپریل 2013

جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے جی ایٹ ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹیکس چوری کے معاملے پر ’عالمی قیادت‘ کا مظاہرہ کریں۔

https://p.dw.com/p/18FXy
تصویر: Getty Images

انگیلا میرکل اور ڈیوڈ کیمرون نے امید ظاہر کی ہے کہ جون میں شمالی آئرلینڈ میں ہونے والی جی ایٹ کی سمٹ کے دوران وہ رکن ملکوں کو انٹرنیشنل بزنسز کے لیے ٹیکس کے یکساں معیارات پر قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ دونوں رہنماؤں نے یورپی سطح پر فوری اصلاحات پر بھی زور دیا ہے۔

ان کے درمیان اس حوالے سے بات چیت دو روزہ ملاقات کے آخری روز ہفتے کو ہوئی۔ ان کی یہ ملاقات جمعے کو جرمن دارالحکومت برلن کے نواح میں میسےبرگ کیسلے میں شروع ہوئی تھی۔ اس کے اختتام پر کسی نیوز کانفرنس کا اہتمام نہیں کیا گیا۔ تاہم اس ملاقات کی تفصیلات برطانوی وزارتِ عظمیٰ نے جاری کی ہیں۔

ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ میرکل اور کیمرون کے درمیان ٹیکس چوری کا معاملہ یورپی یونین کی آئندہ نشستوں میں اٹھانے پر بات چیت ہوئی ہے۔

ترجمان نے اس حوالے سے مزید کہا: ’’(انہوں نے بات کی) بالخصوص جی ایٹ ملکوں کے بارے میں کہ وہ کس طرح ٹیکس چوری کے خلاف ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے عالمی قیادت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔‘‘

Angela Merkel mit David Cameron in Schloss Meseberg
انگیلا میرکل اور ڈیوڈ کیمرونتصویر: Getty Images

کیمرون کا یہ دورہ یورپی یونین کے ساتھ برطانوی تعلقات کے از سر نو تعین کی کوششوں کا حصہ تھا جبکہ یورپی یونین میں وسیع تر اصلاحات کی راہ ہموار کرنا بھی اس کے مقاصد میں سے ایک تھا۔ برطانوی وزارتِ عظمیٰ کے ایک اعلامیے کے مطابق اس خطے میں اصلاحات کے حوالے سے میرکل اور کیمرون کا مؤقف مشترک ہے۔

ڈاؤننگ اسٹریٹ کے ترجمان کا کہنا ہے: ’’یورپی یونین کے بارے میں، وزیر اعظم نے یورپی اصلاحات کی بات کی ہے جس کی کڑیاں جنوری کی ان کی تقریر سے ملتی ہیں۔ ان کے درمیان اس بات پر اتفاق ہے کہ یورپ میں زیادہ مسابقت اور لچک ہونی چاہیے اور انہوں نے اس کے حصول کے طریقوں پر بات بھی کی ہے۔‘‘

ڈیوڈ کیمرون نے جنوری میں لندن میں ایک تقریر کے دوران کہا تھا کہ ان کی کنزرویٹو پارٹی 2015ء کے انتخابات میں کامیاب رہی تو وہ 2017ء کے آخر تک ایک ریفرنڈم کروائیں گے، جس میں یورپی یونین کی رکنیت رکھنے یا چھوڑنے کے بارے میں عوام کو رائے کا حق دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ نئے معاہدے کو ووٹنگ کے لیے پیش کرنے سے پہلے وہ یورپی یونین میں برطانوی رکنیت کی شرائط پر از سر نو بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

اس بیان کے ردِ عمل میں اس وقت میرکل کا کہنا تھا کہ وہ کیمرون کی ’خواہشات‘ سننے کو تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا: ’’لیکن یہ یاد رکھا جانا چاہیے کہ دوسرے ملکوں کی بھی خواہشات ہیں۔‘‘

ng/ab (dpa, AP)