1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹیسٹ ٹیوب کے ذریعے بچے پیدا کرنے کی تکنیک کے خالق سائنسدان کی رحلت

21 اپریل 2013

سائنسدان پروفیسر رابرٹ ایڈورڈز نے سن 1978 میں ٹیسٹ ٹیوب ( آرٹیفیشل فرٹیلائیزیشن) کے ذریعے بچے پیدا کرنے کے طریقے (IVF) کو اپنے ساتھی کے ساتھ متعارف کروایا تھا۔ بدھ کے روز پروفیسر ایڈورڈز87 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

https://p.dw.com/p/18Dwd
تصویر: picture-alliance/dpa

نوبل انعام یافتہ برطانوی سائنسدان پروفیسر سر رابرٹ ایڈورڈز نے اپنے ساتھی گائنی سرجن ڈاکٹر پیٹرک سٹیپ ٹو (Patrick Steptoe) کے ساتھ مل کر سن 1978 میں ٹیسٹ ٹیوب کے طریقے سے انسانوں میں بچے پیدا کرنے کا کامیاب تجریہ کیا تھا۔ اس طریقہٴ کار کو آئی وی ایف (IVF)  یا غیر فطری بارآوری بھی کہا جاتا ہے۔ پہلی ٹیسٹ ٹیوب بے بی لویز براؤن (Louise Brown) سن 1978 میں ہی پیدا ہوئی تھی۔ پروفیسر ایڈورڈز نے سن 2008 میں لویز براؤن کی تیسویں سالگرہ میں شرکت کرتے ہوئے اسے ناقابل یقین قرار دیا تھا۔

Louise Brown Retortenbaby 25 Jahre später
پہلی ٹیسٹ ٹیوب بے بی اویز براؤن کے ہاں پیدا ہونے والے بچےتصویر: picture alliance/dpa

پروفیسر سر رابرٹ ایڈورڈز کی اس تخلیق سے دنیا میں لاکھوں بے اولاد والدین کو اولاد کی نعمت میسر ہو سکی ہے۔ اس طریقے سے پیدا ہونے والے بچوں کی اب تعداد پچاس لاکھ کے قریب خیال کی جاتی ہے۔ مسلم دنیا میں غیر فطری بارآوری یعنی آرٹیفیشل فرٹیلائیزیشن کے ذریعے پیدائش پر ملا جلا تاثر اپنی جگہ مگر یورپی، امریکی اور لاطینی امریکا میں کیتھولک چرچ نے بے پناہ مخالفت کرتے ہوئے اسے خدائی امور میں مداخلت سے تعبیر کیا تھا۔ پرفیسر رابرٹ ایڈورڈز کو سن 2010 میں طب کا نوبل انعام بھی دیا گیا تھا۔

ٹیسٹ ٹیوب کے طریقے کو متعارف کروانے والے اس فزیالوجسٹ کی تاریخ پیدائش 27 ستمبر سن 1925 ہے۔ ان کا پورا نام رابرٹ جیفری ایڈیورڈز تھا۔ وہ برطانوی شہر مانچسٹر میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والدین کا تعلق ورکنگ طبقے سے تھا۔ ان کی بنیادی تعلیم زراعت اور اینیمل جینیٹکس میں تھی۔ انہوں نے سن 1955 میں پی ایچ ڈی (Ph.D) کی ڈگری حاصل کی۔ سن 1963 میں وہ کیمبرج یونیورسٹی سے وابستہ ہوئے اور مرتے دم تک اسی ادارے سے منسلک رہے۔

Großbritannien Schweden Nobelpreis Medizin an Robert Edwards
پروفیسر ایڈورڈز کو عصر حاضر کے عظیم سائنسدانوں میں شمار کیا جاتا ہےتصویر: AP

وہ آخری عمر تک کیمبرج یونیورسٹی کے چرچل کالج کے فیلو رہے۔ ان کی رحلت کا اعلان بھی کیمبرج یونیورسٹی کی جانب سے کیا گیا تھا۔ ان کی بیوی رُوتھ فاؤلر پچھلی صدی کے نامور جوہری سائنسدان ارنسٹ راتھرفورڈ کی نواسی ہیں۔ انہی نے سن 2010 میں انتہائی کمزور اور علیل رابرٹ ایڈورڈز کی جگہ نوبل انعام وصول کیا تھا۔ رابرٹ ایڈورڈز کافی عرصے سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور بدھ کے روز نیند کی حالت ہی میں انتقال کر گئے۔ ان کی پانچ بیٹیاں ہیں۔

پروفیسر ایڈورڈز نے ٹیسٹ ٹیوب کے ابتدائی تجربات خرگوشوں پر کیے تھے اور ان میں کامیابی کے بعد ہی انسانوں پر اس کا تجربہ کرنے کا حتمی فیصلہ کیا۔ عصر حاضر کے نامی گرامی فزیالوجسٹ اور میڈیسن کے ماہرین و سائنسدان پروفیسر ایڈورڈز کو انتہائی باکمال اور عظیم ریسرچر و سائنسدان کا درجہ دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی وجہ سے رحمِ مادر میں لاکھوں بچے ہلاک ہونے سے محفوظ رہے اور وہ لاکھوں خاندانوں میں خوشیاں پیدا کرنے کا سبب بھی بنے۔

(ah/ai(AFP