ٹورنٹو فلم فیسٹیول کی بہترین فلم ’بارہ سالہ غلامی‘
16 ستمبر 2013فلم ’بارہ سالہ غلامی‘ سیاہ فام امریکی مصنف سولومن نارتھپ کی سوانح عمری پر مبنی ہے۔ سولومن نارتھپ کو سن 1841 میں امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں اغوا کر کے ایک دوسری ریاست لُوئزیانا میں بیچ دیا گیا تھا۔ اُسے بارہ برسوں بعد غلامی سے نجات ملی تھی۔ فلم میں سولومن نارتھپ کا کردار اداکار چُوئٹیل ایجیوفور (Chiwetel Ejiofor) نے ادا کیا ہے۔ ٹورنٹو میں منعقد فلم فیسٹیول کے اڑتیسویں ایڈیشن میں اسٹیو میک کوئین کی فلم کو بلیک بیری پیپلز چوائس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
سولومن نارتھپ کی سوانح عمری پر بننے والی تاریخی فلم کو امریکی ریاست کولاراڈو کے ٹیل یُو رائڈ (Telluride) فلم فیسٹیول میں بھی بہترین فلم قرار دیا جا چکا ہے۔ نومبر سے بین الاقوامی فلمی ایوارڈز کے سیزن کا آغاز ہونے والا ہے اور ابھی سے فلم بارہ سالہ غلامی (12 Years a Slave) کو رواں سال کی بہترین فلم قرار دینے کی باتیں شروع ہو گئی ہیں۔ ماضی میں بھی ٹورنٹو فلم فیسٹول میں بہترین فلم کا ایوارڈ جیتنے والی فلموں کو آسکر ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔ ان میں سلم ڈاگ ملینئر اور دی کنگز اسپیچ شامل ہیں۔
نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی ہدایتکار اسٹیو میک کوئین کا کہنا تھا کہ وہ سولومن نارتھپ کی کہانی دوسرے لوگوں تک پہنچانا چاہتے تھے اور اسی باعث انہوں نے اس پر فلم بنانے کا فیصلہ کیا۔ سیاہ فام ہدایتکار اسٹیو میک کوئین کا مزید کہنا ہے کہ سولومن کو اغوا کرنے کے بعد غلامی کے لیے فروخت کرنے کی کہانی بہت اہم تھی۔ میک کوئین ایک سابقہ یلم شیم سے شہرت حاصل کر چکے ہیں۔ اِس فلم میں سولومن نارتھپ بننے والے اداکار میچُوئٹیل ایجیوفور کا تعلق برطانیہ سے ہے۔
ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں دوسرا مقام اسٹیفن فریئرز کی فلم فیلومینا (Philomena) کو حاصل ہوا۔ اس فلم میں ایک ایسی آئرِش عورت کی کہانی کو سمویا گیا ہے، جس نے سن 1950 کی دہائی میں چرچ کی راہباؤں کے دباؤ تلے اپنے بیٹے کو خود سے جدا کر دیا تھا۔ اسی میلے میں بہترین دستاویزی فلم کا پیپلز چوائس ایوارڈ جہان نجیم کی فلم ’دی اسکوائر‘ کو دیا گیا۔ یہ فلم مصری دارالحکومت قاہرہ کے التحریر چوک میں جمع ہونے والے مظاہرین پر مبنی ہے، جن کے نتیجے میں سن 2011 میں حسنی مبارک کو اقتدار سے الگ ہونا پڑ گیا تھا۔