1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ٹرمپ کا دورہ افغانستان کیسے چھپایا گیا‘

30 نومبر 2019

وائٹ ہاؤس نے تھینکس گیوِنگ پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ افغانستان غیر عمومی طور پر خفیہ رکھا۔ اس کی وجہ لیکس کا خوف اور حالیہ کچھ عرصے میں سکیورٹی کی خامیوں جیسے متعدد امور تھے۔ مگر یہ دورہ کس طرح چھپایا گیا؟

https://p.dw.com/p/3U0VI
Afghanistan | Donald Trump besucht Truppen zu Thanskgiving
تصویر: Getty Imags/AFP/O. Douliery

ٹرمپ انتظامیہ سے وابستہ ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ جب ٹرمپ افغانستان کے لیے محوِ پرواز تھے، تو اس دوران بھی پہلے سے تیار کردہ ٹوئٹس کیے جاتے رہے تاکہ کسی کو اس دورے کا علم نہ ہو سکے۔ اس عہدیدار کے مطابق افغانستان کے دورے کو چھپانے کے لیے اس پر کئی طرح کی تہیں بچھا دی گئی تھیں۔

یورپی یونین کے لیے امریکی سفیر پر جنسی بدتمیزی کے الزامات

’نیٹو ذہنی طور پر مردہ: میرا یہ بیان جگانے کے لیے تھا،‘ فرانسیسی صدر

جمعرات کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ایک غیراعلانیہ دورے پر افغانستان میں بگرام فوجی اڈے پر پہنچے تھے۔ صدر منتخب ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ دوسرا دورہء افغانستان تھا۔ اس دورے میں انہوں نے امریکی فوجیوں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں کھانا پیش کر کے 'تھینکس گیوِنگ‘ کی امریکی روایت کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر صدر ٹرمپ نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔

اس 33 گھنٹوں پر محیط دورے کا سب سے حیرت انگیز پہلو یہ تھا کہ واشنگٹن انتظامیہ نے کئی ہفتوں سے زیر غور اس دورے کی کسی کو کان و کان خبر تک نہ ہونے دی۔ اس دورے سے دنیا اس وقت آگاہ ہوئی، جب صدر ٹرمپ افغانستان میں امریکی فوجیوں سے ملاقات کے بعد واپسی کے سفر پر روانہ ہونے والے تھے۔

منگل کے روز صدر ٹرمپ فلوریڈا میں اپنے ریزورٹ مار ا لاگو گئے، ان کے ہم راہ صحافیوں کا ایک پورا قافلہ تھا۔ صحافیوں کا یہ ہجوم امریکی صدر کے ہم راہ رہتا ہے اور اس کا کام صدر کے دوروں سے متعلق تفصیلات عوام تک پہنچانا ہوتا ہے۔ جمعرات کے روز یہ صحافی دوپہر کو صدر ٹرمپ کی جانب سے افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں سے کانفرنس کال کے منتظر تھے، جب انہیں بتایا گیا کہ ٹرمپ تیرہ ہزار چار سو کلومیٹر دور افغانستان میں ان فوجیوں سے بالمشافہ ملاقات کے لیے پہنچ چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق، ''افغانستان ایک خطرناک جگہ ہے، جب کہ صدر ٹرمپ امریکی فوجیوں کا حوصلہ بڑھانے ان سے ملنا چاہتے تھے۔ اس لیے اس دورے کو خفیہ رکھا گیا۔‘‘

امریکی حکام کے مطابق صدر ٹرمپ کے افغانستان روانگی کے وقت بھی چند چیدہ صحافیوں کو جوائنٹ بیس اینڈریو کی پارکنگ لاٹ تک لایا گیا تھا اور انہیں بتایا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ ایک 'نامعلوم مقام‘ کی جانب جا رہے ہیں۔