1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ نے جاتے جاتے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں

6 جنوری 2021

امریکا نے ایران کی اسٹیل اور دیگر دھاتیں تیار کرنے والی 12 کمپنیوں اور ان میں سے ایک کمپنی کی غیر ممالک میں موجود تین ایجنٹ کمپنیوں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3nZKO
Fahnen von USA und Iran
تصویر: picture-alliance/C. Ohde

امریکا نے اسٹیل اور دھاتیں تیار کرنے والی ایک درجن ایرانی کمپنیوں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ دھاتوں اور کانکنی کے شعبے سے تعلق رکھنے والی ایک کمپنی کی تین غیر ملکی ایجنٹ کمپنیوں کے خلاف بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ان پابندیوں کا مقصد ایران کو اقتصادی طور پر مزید مشکلات میں ڈالنا ہے۔

ایرانی کمپنیوں کو خام مال کی فراہمی، چینی کمپنی پر بھی پابندی

امریکا نے دھات سازی کے لیے سامان تیار کرنے والی ایک چینی کمپنی پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔ امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق چینی کمپنی کائیفینگ پِنگمائی (KFCC) نامی کمپنی نے دسمبر 2019ء سے جون 2020ء کے دوران  ایرانی دھات ساز کمپنیوں کو ہزاروں میٹرک ٹن ایسا کاربن میٹیریل فراہم کیا جو اسٹیل کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔

امریکا مردہ باد سے مراد امریکی عوام نہیں بلکہ ٹرمپ ہیں، خامنہ ای

امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

امریکا نے ایرانی تیل کی فروخت پر نئی پابندیاں عائد کردیں

امریکا کی طرف سے جن 12 ایرانی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے ان میں 'مڈل ایسٹ مائنز اینڈ منرل انڈسٹریز ڈیویلپمنٹ ہولڈنگ ‘ (MIDHCO) بھی شامل ہے۔ ایرانی وزارت خزانہ کے مطابق اسی کمپنی کے جرمن شہر ہیمبرگ میں واقع ذیلی ادارے 'جی ایم ای پراجیکٹس ہیمبرگ‘ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اسی کمپنی کے چین اور برطانیہ میں قائم ذیلی ادارے بھی پابندیوں کی زد میں آئے ہیں۔

امریکی سیکرٹری خزانہ اسٹیون منوچن کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ''ٹرمپ انتظامیہ ایرانی حکومت کو پیسے کی فراہمی روکنے کے فیصلے پر قائم ہے، کیونکہ اس نے دہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی، جابرانہ حکومتوں کی مدد اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھی ہوئی ہے۔‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت صدارت 20 جنوری کو ختم ہو رہی ہے جب ڈیموکریٹک پارٹی کے نو منتخب شدہ صدر جو بائیڈن اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد یہ عہدہ سنھبالیں گے۔

ا ب ا / ک م (روئٹرز)