ٹرمپ نے اپنا انتخابی اسٹاف بدل دیا
17 اگست 2016ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کی ٹیم کی نگرانی اسٹیفن بینن کی سونپ دی ہے۔ بینن ایک انتہائی معتبر نیوز ویب سائٹ برائٹ بارٹ کے ایگزیکٹیو چیئرمین ہیں۔ وہ ٹرمپ کی مہم کے چیف ایگزیکٹو بنائے گئے ہیں۔ انتخابی مہم کے سابق چیئرمین پال منفورٹ بھی الیکشن کمپین میں اپنے فرائض انجام دیں گے۔ اسی طرح ری پبلکن امیدوار کی سینیئر مشیر کیلیئین کانوے کو انتخابی مہم چلانے والی ٹیم کا منیجر بنا دیا گیا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ اب اپنی مہم کو تقویت دینے کے لیے مختلف ٹیلی وژن چینلز پر اشتہاری مہم بھی شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس سے قبل وہ کہتے تھے کہ وہ جدید انداز کی الیکشن کمپین کی جگہ روایتی انتخابی مہم کو آگے بڑھائیں گے۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں اُن کا اشارہ الیکٹرانک میڈیا کے جدید طریقوں سے پیدا کی جانے والی شعبدہ بازی کی جانب تھا۔ مبصرین کے مطابق ٹرمپ کی انتخابی مہم ابھی تک مضبوط بنیادوں پر استوار نہیں ہو سکی ہے۔
امریکی صدارتی الیکشن میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تازہ ترین تقریر میں پورے ملک میں قانون کے نفاذ کو یقینی بنانے کا عندیہ دیا ہے۔ اسی تقریر میں انہوں نے میلواکی شہر میں ایک سیاہ فام کے پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے کا دفاع بھی کیا تھا۔ ٹرمپ نے سیاہ فام امریکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایک مختلف اور بہتر مستقبل کے لیے وہ سب اُن کے حق میں ووٹ ڈالیں۔ ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ غیرملکی تارکین وطن کے مقابلے میں اپنی ملک کی اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔
امریکی ریاست الی نوائے کے ایک مقام ویسٹ بینڈ میں تقریر کرتے ہوئے ٹرمپ نے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن کو ایک مرتبہ پھر شدید انداز میں ہدفِ تنقید بنایا۔ اپنی انتخابی مہم کی ٹیم میں تبدیلی کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا کہ ہلیری کلنٹن کونومبر کے الیکشن میں شکست دینے کے یہ ضروری تھا۔