1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ عالمی تجارتی تنظیم سے نکلنے کا سوچ رہے ہیں

31 اگست 2018

متعدد ممالک کی جانب سے عالمی تجارتی تنظیم میں امریکا کے خلاف شکایات کے تناظر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ امریکا عالمی تجارتی تنظیم WTO سے نکل سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/3452P
USA Donald Trump
تصویر: Reuters/K. Lamarque

حالیہ کچھ عرصے میں کئی ممالک کی جانب سے امریکی تجارتی رویے اور اقدامات کے خلاف عالمی تجارتی تنظیم سے رجوع کیا گیا ہے، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ عالمی تنظیم امریکا کے ساتھ نہایت ’نامناسب رویے‘ کا مظاہرہ کر رہی ہے، اس لیے وہ اس سے اخراج کا سوچ رہے ہیں۔

امریکا نے بھارت کی شکایت کر دی

WTO کے اجلاس سے بھارت کا واک آﺅٹ

جمعرات کو اپنے ایک انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر عالمی تجارتی تنظیم امریکا کے ساتھ بہتر رویے کا مظاہرہ نہیں کرتی، تو وہ اس عالمی تنظیم سے امریکا کا حصہ نہ رہنے سے متعلق سوچیں گے۔ بلومبرگ نیوز سے بات چیت میں ٹرمپ نے کہا، ’’ڈبلیو ٹی او ہمارے ساتھ بہت برا سلوک کرتی ہے۔‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ ڈبلیو ٹی او پر الزام عائد کر چکے ہیں کہ وہ عالمی تجارت میں امریکا کے ساتھ نامناسب سلوک روا رکھتی ہے اور امریکی مفادات کا تحفظ نہیں کرتی۔ ٹرمپ کا یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب متعدد اقوام کی جانب سے دھمکی دی گئی ہے کہ وہ امریکی حکومت کی تجارتی پالیسوں کے خلاف عالمی تجارتی تنظیم میں شکایات درج کروا سکتی ہیں۔

امریکا اور روس نے عالمی تجارتی تنظیم میں متعدد ایسی شکایات درج کروائی ہیں، جو ایک دوسرے کے خلاف  اضافی محصولات عائد کرنے سے متعلق ہیں، جن میں ایلمونیم اور فولاد سے متعلق مصنوعات شامل ہیں۔

صدر ٹرمپ نے حالیہ کچھ عرصے میں یورپی یونین، میکسیکو، کینیڈا اور چین پر نئے محصولات نافذ کی ہیں، جس کی وجہ سے عالمی تجارت میں رخنہ پیدا ہوا ہے۔ مبصرین کے مطابق اگر امریکا عالمی تجارتی تنظیم سے نکلتا ہے، تو اس سے عالمی تجارت کو مزید غیریقینی کی صورت حال کا سامنا ہو گا۔

یہ بات اہم ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے چند انتہائی متنازعہ محصولات کے نفاذ کے اعلان پر بہ طور احتجاج  سابق معاشی مشیر برائے امریکی صدر گیری کوہن اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔

ع ت، ص ح (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)