1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹائم مینجمنٹ ایپلی کیشینز اور وقت کا بہترین استعمال

26 فروری 2023

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ٹائم مینجمنٹ ایپلی کیشن کا استعمال بتدریج بڑھ رہا ہے۔ ڈوئچے ویلے نے مختلف شعبۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اس ایپلی کیشن کی افادیت کے بارے میں خصوصی بات چیت کی ہے۔

https://p.dw.com/p/4Nsbs
CES 2014 Smartphones Tablette
تصویر: Picture-Alliance/dpa

پاکستان میں وقت کی پابندی، اس کا بہترین استعمال اور وقت کی بچت ایسے موضوعات ہیں جن پر بولنے والے کو عجوبہ سمجھا جاتا ہے۔ یہاں سرکاری و نجی تقریبات ہوں ہو یا صدر و وزیر اعظم کا قوم سے خطاب، شاذ و نادر ہی شیڈول کے مطابق کام سرانجام پاتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ حال عام افراد کا بھی ہے کوئی ڈیڈ لائن پوری نہ ہونے کا رونا روتا نظر آتا ہے تو کوئی اسائنمنٹ، انٹر ویوز اور کوئز مس ہوجا نے کا شکوہ کر رہا ہوتا ہے۔ 

حالانکہ  دن سب کے لیے ہی 24 گھنٹے کا ہوتا ہے۔  فرق صرف اس کے درست استعمال اور مناسب شیڈولنگ کا ہے۔ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ٹائم مینجمنٹایپلیکیشن کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ یہ ایپلی کیشن روزمرہ کے معمولات کو شیڈول کرنے میں معاونت کرنے کے علاوہ کھا نے پینے کے اوقات، ورزش، اورصحت کا خیال رکھنے میں بھی مدد دیتی  ہے۔

سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ٹائم مینجمنٹ  کون سی ہیں؟

عقیل  صدیقی کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے ایک سوفٹ ویئر انجینیئر ہیں۔ انہوں نے ڈوئچے ویلے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آج کل سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ٹائم مینجمنٹ ایپلی کیشنز میں  ٹو ڈو لسٹ، ریسکیو ٹائم، فاریسٹ، پروموڈور ٹائمر وغیرہ شامل ہیں۔  

Smartphone-App Breakthrough Breastcancer
بریسٹ کینسر ایپتصویر: Breakthrough Breastcancer

عقیل خود ٹو ڈو لسٹ کااستعمال  کرتے ہیں جس سے ان کے معمولات میں درستگی کے علاوہ وقت پر کام نہ ہونے سے ہمہ وقت کی ٹینشن اور انگزائٹی جیسے مسائل سے انہیں بہت حد تک چھٹکارا مل  گیا ہے۔

عقیل بتاتے ہیں کہ وہ اس سے پہلےدن بھر کے معمولات  مینج کرنے کے لیے ڈائری یا موبائل نوٹ بک استعمال کرتے تھے لیکن اکثر بہت سے کام نوٹ کرنے کے باوجود مس ہوجاتے تھے۔ اب ایپلی کیشن کے استعمال سے الرٹ نوٹیفیکیشن مل جاتا ہے جس سے بہت آسانی رہتی ہے۔

ڈیپ فیک پورنو گرافی: جنوبی کوریائی باشندے پریشان

یہ ایپلی کیشنز طلباء کے لیے کتنی معاون ہیں؟

بشیراحمد نارتھ ویسٹ اسکول آف میڈیسن پشاور میں ایم بی بی ایس فورتھ ایئر کے طالبعلم ہیں انہوں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ وہ عموماً آئی فون  کا اسکرین ٹائمر استعمال کرتے ہیں جس سے انہیں اپنے موبائل کی مختلف ایپلی کیشنز جیسے فیس بک، انسٹا گرام، ٹو ئیٹر وغیرہ پر سرف کیے گئے وقت کا علم رہتا ہے ۔ اس طرح سوشل میڈیا پر زیادہ وقت ضائع  کرنے کی بجائے وہ پڑھائی پر دھیان دیتے ہیں۔

بشیر احمد بتاتے ہیں کہ ''ہیبٹ‘‘ نامی ایک ایسی ہی ایپلی کیشن آج کل طلباء میں بہت مقبول ہے۔ اس سے دن بھر کے شیڈیول یا معمولات کے لیے نوٹیفیکیشن ملتے رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یہ ''فُٹ اسٹیپ‘‘ بھی شمار کرتی ہے جس سے سارے دن  کی ایکٹیویٹیز موبائل اسکرین پر نظر آتی ہیں ۔  

Flash-Galerie Mobile World Congress Barcelona 2011
موبائل فون پر دستیاب ایپس ہر کسی کی دلچسپی کا سببتصویر: picture alliance/dpa

بشیراحمد کے مطابق وقت کے ساتھ وہ اس ایپلی کیشن کے استعمال سے بور ہوتے جارہے ہیں اور اکثر جب کسی کام کا نوٹیفیکیشن اسکرین پر آئے تو وہ نظر انداز کردیتے  ہیں۔ با حیثیت ڈاکٹر وہ یقین رکھتے ہیں کہ ایپلی کیشنز پر بہت زیادہ انحصار کرنے کی بجائے انسان کو اپنی قدرتی صلاحیتوں کوبروئے کار لاتے ہوئے وقت کی بچت کرنی چا ہیے۔

پامپلونا بُل ریس فیسٹیول اور جنسی حملوں کے انسداد کی ایپ

 

ٹائم مینجمنٹ ایپلی کیشن  کی صحت کے لیے افادیت

عائشہ شیخ رفاح انٹر نیشنل یونیورسٹی فیصل آباد میں بی ایس نیوٹریشن اینڈ ڈائی ٹیٹکس کی طالبہ ہیں۔ انہوں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ وہ ''ہیبٹ‘‘ نامی ایپلی کیشن کا زیادہ استعمال کرتی ہیں یہ روز مرہ کے معمولات  کو وقت پر سرانجام دینے میں مدد دینے کے علاوہ وقت پر وٹامن لینے، کچھ گھنٹوں بعد ہلکی پھلکی ورزش یا چہل قدمی اور نماز  کے وقت کی نوٹیفیکیشن دیتی رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اکثر مریضوں کو بھی اس ایپلی کیشن کے استعمال کا مشورہ دیتی ہیں۔

ٹائم مینجمنٹ ایپلی کیشن کا انتخاب کیسے کیا جائے؟

دانیہ ہاشمی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد میں پڑھاتی ہیں اور دو بچوں کی ماں ہیں۔ انہوں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ ملازمت کے ساتھ بچوں اور گھر بار کی دیکھ بھال اکثر بہت مشکل ہوجاتی ہے۔ ٹو ڈو لسٹ اور ریسکیو ٹائم ایپلی کیشن کو دانیہ کافی عرصے استعمال کرتی رہی ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ ان ایپس سے انہیں کوئی خاص مدد نہیں مل سکی، ہر  ویک اینڈ پر ان کے لیے کام کا انبار جمع ہوتا ہے جس سے ان کی ذہنی و جسما نی صحت متاثر ہو رہی ہے۔

آن لائن پورن شیطان کے داخل ہونے کا ذریعہ ہے، پوپ فرانسس

Elfenbeinküste Trockenheit infolge des Klimawandels
ترقی پذیر مغاشروں میں بھی عام باشندے موبائل فون کے ایپس سے استفادہ کر رہے ہیں تصویر: Clelia Benard/DW

اس حوالے سے عقیل صدیقی کا کہنا ہے کہ عموماً یہ سمجھا جاتا ہے کہ ٹائم مینجمنٹ ایپس کا استعمال بہت آسان ہے اور  ہر  بندہ  ان کی مدد سے دن بھر کے معمولات کا ٹریک رکھ سکتا ہے۔ مگر سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ کون سی ایپلی کیشن کس طرح کی مصروفیات رکھنے والے شخص  کے لیے کار آمد ثابت ہو سکتی ہیں ۔

عقیل بتاتے ہیں کہ ہر ایپلی کیشن  کچھ مخصوص سروسز  فراہم کرتی ہیں جیسے ٹائم ٹریکنگ، آٹومیٹک ری مائنڈرز، اسٹارٹ اینڈ اسٹاپ ٹائمر، شیڈیول مینجمنٹ وغیرہ۔ ان کا انتخاب اپنے مسائل اور ضروریات کو مد نظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔

کاروبار سے منسلک افراد ایسے ایپلی کیشنز  منتخب کرتے ہیں جو ٹاسک مکمل کرنے میں مدد دینے کے علاوہ ملازمین کے کام کے اوقات کا ریکارڈ رکھنے میں مدد گار ثابت ہوں۔  اسی طرح تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے ٹو ڈو لسٹ، ونڈر لسٹ اور  اسٹاف ہب سوفٹ ویئرز معاون ثابت ہوتے ہیں۔