1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

يورپ ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد قريب ايک ملين

16 اپریل 2020

عالمی ادارہ صحت کے مطابق يورپ ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد ايک ملين تک پہنچنے کو ہے۔ برطانيہ ميں لاک ڈاؤن کی مدت ميں توسيع زير بحث ہے اور اس بارے ميں حتمی اعلان آج ہی متوقع ہے۔

https://p.dw.com/p/3ayrR
Coronavirus App Infektionszahlen Europa Welt  / Zahlen für Illustration manipuliert
تصویر: picture-alliance/xim.gs
  • يورپ ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد قريب ايک ملين
  • برطانيہ ميں لاک ڈاؤن کی مدت ميں توسيع کا امکان 
  • يونانی جزائر سے مہاجرين کی منتقلی آئندہ دنوں ميں ممکن

کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بيس لاکھ سے متجاوز

يورپ ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد ايک ملين کے قریب پہنچ گئی ہے۔ ڈبليو ايچ او کی يوميہ بريفنگ کے دوران مطلع کيا گيا کہ اس وقت دنيا بھر ميں کوڈڈ انيس کے تقريباً نصف متاثرين بر اعظم يورپ کے مختلف ملکوں ميں ہيں۔ يورپی سطح پر اموات کی تعداد چوراسی ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

دريں اثناء 185 ممالک ميں اس وائرس کی تشخيص ہو چکی ہے اور متاثرين کی عالمی سطح پر تعداد بيس لاکھ سے زائد  ہے۔ کووڈ انيس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد ايک لاکھ سينتيس ہزار سے زائد ہے۔ اس مرض سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد پانچ لاکھ سے زائد بتائی جا رہی ہے۔

برطانيہ ميں لاک ڈاؤن کی مدت ميں توسيع کا امکان

برطانيہ ميں جاری لاک ڈاؤن کی مدت ميں تين ہفتوں کی توسيع کا امکان ہے۔ وزير خارجہ ڈومينک راب اس سلسلے ميں آج ديگر وزراء سے مشاورت کر رہے ہيں جس کے بعد توسيع کا باقاعدہ طور پر اعلان کيا جا سکتا ہے۔

برطانيہ ميں کووڈ انيس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد قريب تيرہ ہزار ہے اور حکومت يہ کہہ چکی ہے کہ موجودہ صورت حال ميں لاک ڈاؤن ميں نرمی خارج از امکان ہے۔ برطانوی طبی اہلکار آئندہ چند دنوں کے دوران بھی بڑی تعداد ميں اموات کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔

بھارت ميں عوامی مقامات پر تھوکنے والوں کو جرمانے قيد کا سامنا

بھارتی حکومت نے اعلان کيا ہے کہ عوامی مقامات پر تھوکنے والوں کو جرمانے اور ايک سال تک قيد کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔ پان کی پيک تھوکنے وغيرہ جيسے عوامل پر کئی رياستوں ميں پہلے سے ہی پابندی عائد ہے تاہم کورونا وائرس کے پھيلاؤ کے تناظر ميں اب حکومت اس پر سختی سے عملدرآمد کا ارادہ رکھتی ہے۔

تھوکتے ہوئے پکڑے جانے کی صورت ميں سزا طے کرنے کا اختيار رياستی حکومتوں کو ديا گيا ہے۔ بھارت ميں کووڈ انيس کے مصدقہ کيسز کی تعداد آج بروز جمعرات بارہ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

Griechenland Lesbos-Insel Flüchtlingslager Moria-Elaionas
تصویر: picture-alliance/ANE

يونانی جزائر سے مہاجرين کی منتقلی آئندہ دنوں ميں ممکن

يونانی حکومت نے اعلان کيا ہے کہ مختلف جزائر پر قائم مہاجر کيمپوں سے معمر اور طبی حوالے سے کمزور افراد کو منتقل کرنے کا عمل اسی ماہ شروع کر ديا جائے گا۔

اميگريشن منسٹری کے احکامات کے تحت بحيرہ ايجيئن کے يونانی جزائر سے ڈھائی ہزار کے قريب تارکين وطن کو ملک کے مختلف حصوں ميں ہوٹلوں اور ديگر مقابلتاً محفوظ کيمپوں ميں منتقل کيا جائے گا۔ دو ہفتوں پر محيط يہ آپريشن امکاناً انيس اپريل کے بعد شروع ہو گا۔

يونان کے مختلف جزائر پر انتہائی خستہ حال کيمپوں ميں پھنسے مہاجرين کی تعداد چھتيس ہزار کے لگ بھگ ہے جبکہ ملک بھر میں ايک لاکھ مہاجرين موجود ہيں۔

بر اعظم ايشيا ميں اقتصادی ترقی بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ

عالمی مالياتی فنڈ نے خبردار کيا ہے کہ بر اعظم ايشيا کی تيزی سے ترقی کرتی ہوئی اقتصاديات موجودہ نئے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے بری طرح متاثر ہو سکتی ہيں۔

آئی ايم ايف کے ايشيا پيسيفک خطے کے ڈائريکٹر چينگ يونگ ری کے مطابق سن 1960 کی دہائی کے بعد ايسا پہلی مرتبہ ہو سکتا ہے کہ خطے ميں اقتصادی نمو کی شرح صفر فیصد رہے۔

ان کے بقول يہ صورتحال سن 2008 اور سن 2009 کے مالياتی بحران اور ايشيا ميں سامنے آنے والے سن 1997 اور سن 1998 کے معاشی بحران سے کہيں زيادہ سنگين ہو سکتی ہے۔ چينگ نے بتايا کہ يورپ اور امريکا ميں کساد بازاری کے  اثرات بھی ايشيائی منڈيوں پر منفی انداز میں مرتب ہوں گے۔

کورونا سے بچاؤ کے لیے کون سا ماسک کارآمد ثابت ہوسکتا ہے؟

امريکا ميں بھی پابنديوں ميں نرمی زير غور

امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ملک ميں اقتصادی سرگرميوں کی بحالی ممکن بنانے کے ليے آج ايک منصوبہ پيش کر رہے ہيں۔ تازہ ترين پريس بريفنگ ميں انہوں نے دعویٰ کيا ہے کہ امريکا اس بحران کی شدت سے گزر چکا ہے۔ ٹرمپ نے بتايا کہ انہوں نے چند صنعتوں ميں کام شروع کرنے کے حوالے سے قوائد و ضوابط طے کيے ہيں۔

بريفنگ کے دوران ٹرمپ نے يہ بھی کہا کہ کم متاثرہ رياستيں آہستہ آہستہ يکم مئی سے پابندياں ختم کر سکتی ہيں۔ يہ امر اہم ہے کہ ٹرمپ کے دعوے کے باوجود پچھلے چوبيس گھنٹوں کے دوران امريکا ميں چھبيس سو سے زائد اموات ريکارڈ کی گئيں۔

غريب ممالک کے ليے قرضوں کی ادائيگی ميں ايک سال کی رعايت

ترقی يافتہ ممالک کے گروپ جی ٹوئنٹی نے دنيا کے غريب ترين ممالک کے ليے قرضوں کی ادائيگی ميں ايک سال کی رعايت کا اعلان کيا ہے۔ اس بارے ميں اعلان سعودی وزير خزانہ محمد الجدان نے ديگر رکن ملکوں کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بينکوں کے گورنروں کے ساتھ مشاورت کے بعد بدھ کو رياض میں کيا۔

جی ٹوئنٹی نے غريب ملکوں کو کووڈ انيس کی وبا سے نمٹنے کے ليے بيس بلين ڈالر فراہم کرنے کا بھی کہا ہے۔ اس پيش رفت سے دنيا کے غريب ترين 76 ممالک مستفيد ہو سکيں گے۔ آئی ايم ايف اور عالمی بينک غريب ممالک کے ليے قرضوں کی ادائيگی ميں رعايت کا مطالبہ کرتے آئے ہيں۔

کورونا وائرس کی وبا میں بے گھر افراد کہاں جائیں گے؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید