1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویٹیکن بینک اسیکنڈل ، ایک پادری سمیت تین افراد گرفتار

29 جون 2013

اطالوی حکام ویٹیکن بینک کی مشکوک سرگرمیوں پر گزشتہ کئی برسوں سے نظر رکھے ہوئے تھے ۔ تاہم اب سلسلے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے ایک پادری ہے۔

https://p.dw.com/p/18yNI
VATICAN CITY, VATICAN - MARCH 31: A general view of crowds as Pope Francis appears prior to delivering his first 'Urbi et Orbi' blessing from the balcony of St. Peter's Basilica during Easter Mass on March 31, 2013 in Vatican City, Vatican. Pope Francis delivered his message to the gathered faithful from the central balcony of St. Peter's Basilica in St. Peter's Square after his first Holy week as Pontiff. (Photo by Dan Kitwood/Getty Images)
Ostermesse Petersplatz Romتصویر: Getty Images

اطالوی پولیس نے ویٹیکن بینک اسکینڈل میں ملوث ہونے کے شبے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے بیس ملین یورو نقد سوئٹزرلینڈ سے اٹلی اسمگل کرنے کی کوشش کی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق زیر حراست لیے جانے والوں میں ایک پادری بھی شامل ہیں۔ پادری نونسیو اسکارانو ویٹیکن بینک میں اکاؤنٹنٹ کے طور پر کام کرتے تھے اور انہیں ابھی چند ہفتے قبل ہی فارغ کر دیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی طور پر یہ رقم پادری کے کہنے پر ہی ایک جیٹ جہاز کے ذریعے اٹلی لانے کی کوشش کی گئی تھی۔ پادری نونسیو اسکارنو کے خلاف بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے معاملات کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔

Gebäude Vatikanbank
ویٹیکن بینکتصویر: AP

اطالوی پولیس نے بتایا ہے کہ مزید دو گرفتار شدگان میں سے ایک جووانی زیٹو ہے، جو اس اسکینڈل کے وقت ملٹری پولیس ایجنسی کا ملازم تھا جبکہ دوسرا جووانی کارینزیو مالیاتی شعبے سے تعلق رکھتا ہے۔ پادری اسکارانو کی گرفتاری پاپائے روم فرانسس کی جانب سے ویٹیکن بینک میں اصلاحات لانے کے اعلان کے دو روز بعد ہی عمل میں آئی ہے۔ پوپ فرانسس نے بینک کے معاملات کی نگرانی کے لیے ایک تفتیشی کمیشن بھی قائم کیا ہے۔ پاپائے روم واضح کر چکے ہیں کہ وہ ویٹیکن کے ملازمین کے بدعنوانی میں ملوث ہونے کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

روم میں وکیل استغاثہ نیلو روزی نے بتایا ہے کہ نونسیو اسکارانو کو روم کی ایک جیل میں رکھا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جووانی زیٹو نے جولائی 2012ء میں ایک نجی کمپنی کا ایک جیٹ جہاز کرائے پر لیا اور کارینزیو کو ساتھ لے کر سوئٹرزلینڈ کے شہر لوکارنو پہنچا۔ منصوبے کے مطابق کارینزیو نے بینک سے رقم نکال کر زیٹو کے حوالے کرنی تھی تا کہ وہ اسے واپس اٹلی لائے۔ روزی کے بقول ان تینوں نے مل کر 20 ملین یورو کو اٹلی لانے کا شاندار منصوبہ بنایا تھا۔ اور یہ رقم کارینزیو کے نام پر سوئس بینک میں جمع تھی۔

نیلو روزی کے بقول اس رقم کو منتقل کرنے میں کوئی خاص مشکل نہیں ہوتی کیونکہ بینک انہیں پانچ سو یوروکے نوٹ دیتا۔ اس طرح پوری رقم کا وزن 44 کلو بنتا اور یہ بڑی آسانی سے ایک بیگ میں آ جاتی۔ تاہم سوئٹزرلینڈ میں ہی یہ معاملہ کسی وجہ سے کھٹائی میں پڑ گیا۔ کارینزیو نے معذرت کی بینک کے پاس اتنی رقم نہیں ہے۔ اس کے بعد زیٹو خالی ہاتھ اٹلی واپس آیا اور پادری اسکارانوسے اپنی فیس طلب کی، جو چھ لاکھ یوروبنتی تھی۔ اس سلسلے میں اسکارانو نے اسے پہلے چار لاکھ کا ایک چیک دیا اور پھر دو لاکھ یورو کا چیک اس شرط پر دیا کہ زیٹو اسے فوری جمع نہ کرائے اور حکام کو اطلاع کی چیک گم ہو گیا ہے۔ اس طرح اسکارانو پر یہ الزام ہے کہ معلوم ہونے کے باوجود کہ چیک جووانی ریٹو کے پاس ہے انہوں نے چیک گم ہونے کو رپورٹ کر کے غلط بیان سے کام لیا۔

(ai/ah(AP. Reuters