1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وینزویلا کے صدر مبینہ ڈرون حملے میں بچ گئے

5 اگست 2018

وینزویلا کے صدر نکولس مادورو ایک مبینہ ڈرون حملے میں بال بال بچ گئے۔ یہ واقعہ اس وقت رونما ہوا، جب وہ ایک فوجی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ یہ ایونٹ سرکاری ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کیا جا رہا تھا۔

https://p.dw.com/p/32dTe
Venezuela Attentat auf Präsident Maduro (Videostill)
تصویر: Reuters/Venezuelan Goverment

خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو ایک ڈرون حملے میں بال بال بچ گئے ہیں۔ یہ واقعہ ہفتے کے دن اس وقت رونما ہوا، جب وہ دارالحکومت کاراکس میں ایک فوجی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جو سرکاری ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کی جا رہی تھی۔

ڈرون حملے سے ہونے والے دھماکے کے بعد پریڈ گراؤنڈ میں موجود فوجیوں میں بھی ایک خوف پھیل گیا اور وہ بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔ اس تقریب میں وینزویلا کی اعلیٰ قیادت سمیت ملک کے سترہ ہزار فوجی بھی شریک تھے۔ اس واقعے میں سات فوجی زخمی ہوئے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

مادورو نے اس مبینہ حملے کا الزام انتہائی دائیں بازو کے گروہوں اور کولمبیا کے صدر خوان مانوئل سانتوس پر عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دراصل یہ انہیں ہلاک کرنے کی ایک کوشش تھی۔ وینزویلا کے وزیر اطلاعات جورج روڈریگز نے بھی کہا ہے کہ یہ بائیں بازو کے رہنما پر ’ایک حملہ‘ تھا۔

صدر مادورو نے کہا ہے کہ پولیس نے اس واقعے کے بعد کچھ مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے تاہم انہوں نے زیادہ تفصیلات نہیں بتائیں۔ نیشنل گارڈز کی 81 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد کیے جانے والے اس ایونٹ میں مادورو کی اہلیہ بھی ان کے ساتھ موجود تھیں۔ مادورو نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ انہیں ہلاک کرنے کی سازش میں ملوث لوگ امریکا میں مقیم ہیں۔

دوسری طرف خبر رساں ادارے اے ایف پی نے فائر فائٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ڈرون حملہ نہیں تھا بلکہ یہ دھماکا ایک اپارٹمنٹ میں گیس کے ٹینکر پھٹنے سے ہوا۔ وینزویلا کے فائر ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ تین اہلکاروں نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر یہ معلومات اے ایف پی کو فراہم کی ہیں۔

ادھر وینزویلا کے ایک انتہائی غیرمعروف اور پراِسرار باغی گروپ نے صدر نکولس مادورو پر ڈرون کے ذریعے حملہ کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ غیرمعروف باغی گروپ کے مطابق اس کے رکن عام شہری اور فوجی ہیں۔ اس باغی گروپ کی جانب سے مبینہ قاتلانہ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا بیان سوشل میڈیا پر جاری کیا گیا۔  

وینزویلا کو اس وقت شدید کساد بازاری کا سامنا ہے۔ اس اقتصادی بحران کی وجہ سے اس ملک میں خوراک کی شدید قلت اور افراط زر کے مسائل سنگین ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ بڑے پیمانے پر مہاجرت پر بھی مجبور ہیں۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ صدر مادورو ملکی معییشت کو تباہ کرنے کے ذمہ دار ہیں اور وہ مطلق العنان طرز حکمرانی اپنائے ہوئے ہیں۔

ع ب / ع ح / خبر رساں ادارے

وینزویلا کے صدر نکولس مادرورو پر ’ڈرون حملہ‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید