1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ویزہ فری کرتارپور راہداری پر پیش رفت ہو رہی ہے، پاکستان

14 جولائی 2019

اتوار کے روز واہگہ بارڈر پر ملاقات میں پاک بھارت حکام نے سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور راہداری پر جاری کام کا جائزہ لیا۔

https://p.dw.com/p/3M3wk
Pakistan Eröffnung des  Kartarpur-Korridors
تصویر: picture-alliance/AP Photo/K.M. Chaudary

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے صحافیوں کو بتایا، ''میرے خیال میں ہم نے اسی فیصد سے زائد معاملات پر اتفاق کر لیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرتاپور راہداری کو 'امن کی راہداری‘  کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکام اختلافی امور طے کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم انہوں نے اس کی تفصیل نہیں بتائی۔

اس سے پہلے دونوں طرف کے حکام نے مارچ میں ملاقات کی تھی۔ مذاکرات کا دوسرا دور اپریل میں ہونا تھا، جسے بھارت نے کشیدہ حالات اور الیکشن کی وجہ سے ملتوی کر دیا تھا۔

بھارت اور دنیا بھر سے ہر سال ہزارہا سکھ زائرین پاکستان آ کر اپنے مقدس مذہبی مقامات کا رخ کرتے ہیں۔گرودوارہ کرتارپور صاحب سکھوں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ اس جگہ سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی نے اپنی زندگی کے آخری سترہ  برس گزارے اور وہیں ان کی وفات ہوئی۔     

وزیر اعظم عمران خان نے پچھلے سال نومبر میں کرتارپور راہداری منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ مسلم لیگ نواز کا کہنا ہے کہ وہ اس منصوبے کے حق میں تھی لیکن وزیراعظم نواز شریف کے دور میں عسکری قیادت کی مخالفت کی وجہ سے اس منصوبے پر پیش رفت نہ ہو سکی۔

حکومت پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کی پوری کوشش ہے کہ یہ منصوبہ اس سال نومبر میں بابا گرو نانک کے 550ویں یوم پیدائش تک مکمل کر لیا جائے۔ 

Öffnung Kartarpur-Korridor zwischen Indien und Pakistan
تصویر: AFP/Getty Images/A. Ali
اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید