1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وہ سات ممالک جنہوں نے اپنے نام بدل لیے

3 جون 2022

ترکی نے اپنا نام تبدیل کر کے ترکیہ کر لیا ہے۔ حالیہ برسوں میں چند دیگر ملکوں نے بھی اپنے نام تبدیل کیے۔ کچھ ممالک نے سیاسی اور کچھ نے تاریخی وجوہات کی بنا پر لیکن بعض نے صرف مارکیٹنگ کے لیے ایسا کیا۔

https://p.dw.com/p/4CFJN
USA Aufgebrachter Truthahn
ترکی کا نام ٹرکی نامی اس چڑیا سے مماثل ہے، جو بہت سے لوگوں کو پسند نہیں تصویر: Robin Loznak/ZUMAPRESS.com/picture alliance

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے گزشتہ برس دسمبر میں ترکی کا نام بدلنے سے متعلق حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترکیہ ترک قوم کی ثقافت، تہذیب اور اقدار کے بہترین اظہار کی نمائندگی کرتا ہے۔

تاہم نام کی تبدیلی کی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ ترک صدر کو ملک کے قومی پرندے 'ٹرکی‘ سے اس کی مماثلت شاید پسند نہ ہو۔ یو ں بھی ایردوآن کی حکومت قومی شناخت کے بیانیے کے حوالے سے کافی حساس ہے۔

کہا جاتا ہے کہ 'ٹرکی‘ نامی پرندے کا تاریخی پس منظر یورپی تاریخ سے جڑا ہوا ہے۔ یورپی نوآبادکار جب شمالی امریکہ پہنچے، تو وہاں انہوں نے مشرقی افریقہ میں پائے جانے والے گنی فاؤل سے ملتے جلتے جنگلی پرندے دیکھے۔ اس دور میں یورپی گنی فاؤل سلطنت عثمانیہ سے درآمد کرتے تھے۔ اسی مماثلت کی بنیاد پر انہوں نے شمالی امریکہ کے جنگلی پرندے کو 'ٹرکی مرغ‘ کا نام دیا جو مقبول ہو گیا۔

Niederlande Amsterdam Touristen
تصویر: Ramon Van Flymen/ANP/picture alliance

نیدرلینڈز

ڈچ حکومت نے ہالینڈ کا نام ترک کر کے ملک کا نیا نام نیدرلینڈز رکھا۔ سن 2020 کے بعد سے تجارت پیشہ افراد، سیاحتی بورڈ اور حکومت سبھی ہالینڈ کی جگہ نیدرلینڈز استعمال کرتے ہیں۔ اب شمالی ہالینڈ اور جنوبی ہالینڈ اس یورپی ملک کے 12صوبوں میں سے صرف دو صوبے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ ہالینڈ نے اپنا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ مبینہ طور پر اس لیے کیا کہ اس ملک میں تفریح کے لیے منشیات اور جسم فروشی کی قانونی اجازت کی وجہ سے جو امیج بن چکا ہے، اس سے خود کو الگ کیا جا سکے۔

بہرحال اب تک یہ واضح نہیں کہ اس ملک کے ڈومین نام Holland.com کا کیا بنے گا۔ یہ نام اب بھی ڈچ سیاحتی ایجنسی کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔

Nordmazedonien | NATO-Militärübung "Swift Response 22"
تصویر: Boris Grdanoski/AP/picture alliance

شمالی مقدونیہ

سن 2019 میں جمہوریہ مقدونیہ نے اپنا نام سرکاری طورپر تبدیل کر کے جمہوریہ شمالی مقدونیہ رکھ لیا۔ دیگر ملکوں کے برعکس اس نام کی تبدیلی کی وجہ سے صرف سیاسی تھی۔

شمالی مقدونیہ یونان کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنانا چاہتا تھا تاکہ اسے نیٹو اور یورپی یونین میں شامل ہونے میں آسانی ہو۔ یونان کا اپنے اس پڑوسی ملک کے ساتھ مقدونیہ کا نام استعمال کرنے کی وجہ سے عرصے سے تناز عہ چلا آرہا تھاکیونکہ یہ یونان کا بھی جغرافیائی نام ہے۔ مقدونیہ قدیم یونانی سلطنت بھی رہا ہے۔ نام کے تنازعے نے خطے میں عدم استحکام کی صورت بھی پیدا کر دی تھی۔

Russland Sotschi | König Mswati III von Eswatini
تصویر: Dmitry Feoktistov/TASS/picture alliance

ایسواتینی

اپریل 2018 میں سوازی لینڈ کے بادشاہ مسواتی سوئم نے نوآبادیاتی ماضی سے تعلق توڑنے کی کوشش میں اپنے ملک کانام بدل کر اسواتینی کر دیا۔ کہا جاتا ہے کہ بادشاہ اس بات سے بھی ناخوش تھے کہ بعض لوگ غلطی سے سوازی لینڈ کو سوئٹزرلینڈ سمجھ لیتے تھے۔

اس افریقی ملک نے اپنے قیام کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنا نوآبادیاتی نظام سے پہلے کا نام ایسواتینی دوبارہ اپنا لیا، جس کا مطلب 'سوازیوں کی سرزمین‘ بنتا ہے۔

Tschechien Prag | Karlsbrücke
تصویر: Givaga/Zoonar/picture alliance

چیکیا

وسطی یورپی ملک چیک جمہوریہ نے مارکیٹنگ کے تناظر میں اپنا نام تبدیل کیا۔ چیک حکومت نے سن 2016 میں سرکاری طور پر ملک کا نام چیکیا رکھ دیا اور بین الاقوامی ضرورتوں کے مدنظر اس چھوٹے نام کو فروغ دینے کی سفارش بھی کی۔

جس طرح فرانس کا سرکاری نام جمہوریہ فرانس ہے، اسی طرح چیک جمہوریہ چیکیا ہو سکتا ہے۔ یہ نام بولنے میں بھی زیادہ آسان لگتا ہے۔

لیکن کچھ لوگوں کو چیکیا اور روسی جمہوریہ چیچنیا کے مابین مغالطہ بھی ہو جاتا ہے۔ شاید اسی لیے چیک وزیر اعظم آندریاس بابِس نے سن 2020 میں جریدے وال اسٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں چیکیا نام پسند نہیں ہے۔

Tourismus in Afrika | Kap Verde, Body Board, junger Mann
تصویر: Seyllou/AFP/Getty Images

کابو  وردے

بحر اوقیانوس میں واقع یہ ملک سینیگال کے ساحل سے تقریباً 700 کلومیٹر دور ہے۔ اس نے سن 2013 میں اپنا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی۔

اسے پہلے کیپ ویردی کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اب لیکن اس کا نام کابو ویردے ہے۔ اس نام کا پرتگالی زبان میں مطلب ہے: ''سبز خاکنائے۔‘‘

گو کہ یہ کوئی خاکنائے نہیں ہے اور یہ مجموعہ الجزائر براعظم افریقہ کے انتہائی مغربی کنارے پر واقع ہے، تاہم نام تبدیل کرنے کے کچھ اور عملی اسباب بھی رہے ہیں۔ تب اس ملک کے وزیر ثقافت نے کہا تھا کہ ان کے ملک کو ایک ایسے معیاری نام کی ضرورت ہے، جس کا ترجمہ نہ کرنا پڑے۔

BdTD | Bild des Tages deutsch | Sri Lanka | Buddhismus
تصویر: Getty Images/AFP/L. Wanniarachchi

سری لنکا

ایسواتینی کی طرح سری لنکا نے بھی اپنے نوآبادیاتی ماضی سے تعلق ختم کرنے کے لیے اپنا نام اپنایا تھا۔

اگرچہ ملک کے نام کی تبدیلی برطانیہ سے سن 1972میں آزادی ملنے کے بعد ہی عمل میں آ گئی تھی، تاہم سن 2011 تک سرکاری طور پر اس ملک کا پرانا نام سیلون بھی استعمال ہوتا رہا۔

اس ملک میں تیار ہونے اور بڑے شوق سے پی جانے والی سیلون چائے بین الاقوامی سطح پر اب بھی اپنے اسی نام سے فروخت اور برآمد کی جاتی ہے۔

ج ا / م م (سونیا ڈِیہن)

سری لنکا کے ماحول دوست ہوٹل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں