وسطی کروشیا میں زلزلہ، ایک بچی ہلاک، مالی نقصان بہت زیادہ
29 دسمبر 2020کروشیائی حکام کے مطابق دارالحکومت سے پچاس کلومیٹر دورایک علاقے میں آنے والے زلزلے نے متاثرہ علاقوں میں اتنا خوف پھیلایا کہ لوگ اپنے اپنے گھروں اور ملازمین کام کی جگہوں سے بھاگ کر باہر کھلی سڑکوں کی طرف دوڑنے پر مجبور ہو گئے۔
اس زلزلے کے بعد بہت ساری سڑکوں اور مکانات میں بڑی بڑی دراڑیں واضح طور پر دکھائی دیتی ہیں۔ کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں اور امدادی کارکن ان کا ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں تا کہ اس میں دبے افراد کو زندہ سلامت باہر نکالا جا سکے۔
کشمیر میں زلزلہ: تلاش اور ریسکیو جاری، ہلاکتوں میں اضافہ
زلزلے کے جھٹکے کروشیا کے علاوہ سربیا اور بوسنیا میں بھی محسوس کیے گئے۔ کروشیا کے ہمسایہ ملک سلووینیہ نے زلزلے کے بعد اپنا جوہری توانائی کا پلانٹ فوری طور پر بند کر دیا تا کہ اسے محفوظ رکھا جا سکے۔ یورپی کمیشن کی صدر نے کروشیا کو مدد فراہم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
زلزلے کی شدت
جنوب مشرقی یورپی ملک کروشیا میں منگل انتیس دسمبر کو آنے والے زوردار اور شدید زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.4 ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس کا مرکز دارالحکومت زغرب (زگرب) سے پچاس کلو کی دوری پر واقع ملک کا وسطی قصبہ پیترینیا بتایا گیا ہے۔
ایران میں طاقت ور زلزلہ: متعدد ہلاکتیں، سینکڑوں افراد زخمی
اسی علاقے میں ایک روز قبل بھی زلزلے کے ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ زلزلے کے جھٹکوں سے سارا ملک لرز کر رہ گیا۔ زغرب میں منگل کی شام تک ہزاروں لوگ مکانوں اور رہائشی عمارتوں میں واپس جانے سے گھبرا رہے تھے۔
جانی و مالی نقصان
اب تک کی اطلاعات کے مطابق زلزلے کے مرکزی مقام پیترینیا میں ایک بچی کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ کروشیا کے وزیر اعظم اندرے پلینکووچ بھی فوری طور پیترینیا پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے رپورٹرز کو بتایا کہ ابھی تک ایک بچی کے مرنے کی اطلاع ہے اورمزید جانی نقصان کی تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔
دوسری جانب بعض مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ جانی نقصان میں اضافے کا قوی امکان ہے۔ کئی عمارتوں کے مکمل طور پر منہدم ہونے کا بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کئی مکانوں کی چھتیں بھی زمیں بوس ہوئی ہیں۔ترکی اور یونان میں زلزلہ: درجنوں افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی
پیترینیا قصبے میں امدادی کارروائیاں
کروشیائی وزیر اعظم اندرے پلینکووچ نے یہ بھی بتایا کہ پیترینیا میں جاری امدادی کارروائیوں میں مقامی ریسکیو ٹیموں کے لیے فوج بھی روانہ کر دی گئی ہے جبکہ ہراول دستے پہنچ چکے ہیں۔
پلینکووچ نے پیترینیا کو ایک غیر محفوظ علاقہ قرار دے دیا ہے۔ ایک مقامی ٹی وی این ون نے اپنی فوٹیج میں ملبے میں سے ایک مرد اور بچوں کو نکالتے دکھایا ہے۔
پیترینیا قصبے کے میئر دارینکو دمبووچ کا کہنا ہے کہ ان کا قصبہ پوری طرح تباہ ہو چکا ہے اور انہیں مدد کی ضرورت ہے۔
دمبووچ نے قصبے کے نصف حصے کی مکمل تباہی کو جاپانی شہر ہیروشیما سے ملایا ہے۔ سن 1945 میں ہیروشیما پر امریکا نے اولین ایٹم بم پھینکا تھا۔ بیس ہزار آبادی کا کروشیائی قصبے کے بیشتر مکانات گر چکے ہیں اور سڑکوں اور گلیوں میں ٹوٹے مکانات کا ملبہ بکھرا ہوا ہے۔
زخمیوں کی امداد
وسطی کروشیائی شہر سیساک کی ایمرجنسی میڈیکل سروس کے اراکین بھی قریبی قصبے پیترینیا میں جاری امدادی عمل میں شریک ہیں۔
زلزلے کے سبب ترکی میں سات ہلاکتیں
اس سروس کے سربراہ ٹومی سلاو فابیژانچ نے بتایا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگوں کو ہلکی اور شدید چوٹیں آئی ہیں۔ فابیژانچ کے مطابق کئی افراد کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں، کچھ افراد پر صدماتی کیفیت حاوی ہے اور بعض کو آپریشن کی ضرورت ہے۔
بھی ہے۔
ع ح، ع ب (اے ایف پی، ڈی پی اے)