1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

وسطی غزہ پر تازہ اسرائیلی حملوں میں تیرہ فلسطینی ہلاک

18 جون 2024

عینی شاہدین نے وسطی غزہ میں نصیرات کے مہاجر کیمپ کے قریب بمباری اور توپ خانے سے گولہ باری کی اطلاعات بھی دی ہیں۔ نئی ہلاکتیں ایسے وقت پر ہوئیں، جب عید الاضحیٰ کی وجہ سے غزہ میں جاری لڑائی کی شدت میں کمی دیکھی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/4hCoT
 غزہ پٹی میں شہری دفاع کے ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک گھر ایک ہی خاندان کے افراد کو نشانہ بنایا
غزہ پٹی میں شہری دفاع کے ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک گھر ایک ہی خاندان کے افراد کو نشانہ بنایاتصویر: Abed Rahim Khatib/dpa/picture alliance

اسرائیلی دفاعی افواج کے وسطی غزہ میں تازہ حملوں میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے۔ حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی میں شہری دفاع کے ادارے کے مطابق یہ افراد ایک گھر اور ایک تجارتی عمارت پر کیے گئے دو الگ الگ حملوں میں ہلاک ہوئے۔ عینی شاہدین نے وسطی غزہ میں نصیرات کے پناہ گزینوں کیمپ کے قریب بمباری اور توپ خانے سے گولہ باری کی اطلاعات بھی دی ہیں۔

یہ ہلاکتیں ایک ایسے موقع پر ہوئی ہیں، جب عید الاضحیٰ کی وجہ سے غزہ میں جاری لڑائی کی شدت میں کمی دیکھی گئی۔ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ اختتام ہفتہ پر لڑائی میں روزانہ کی بنیاد پر ''وقفہ‘‘ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاکہ غزہ میں امداد کی ترسیل کی اجازت دی جا سکے۔ اس اعلان کی وجہ سے غزہ کی محصور پٹی میں بعض علاقے گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران پہلی مرتبہ نسبتاﹰ پر سکون رہے تھے۔

عید الاضحیٰ کی وجہ سے غزہ میں جاری لڑائی کی شدت میں کمی دیکھی گئی
عید الاضحیٰ کی وجہ سے غزہ میں جاری لڑائی کی شدت میں کمی دیکھی گئیتصویر: Mohammed Salem/REUTERS

تاہم منگل کے روز عینی شاہدین اور حماس کے سرکاری میڈیا آفس نے بتایا کہ شمالی اور وسطی غزہ میں دیگر مقامات پر بھی اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیلی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ منگل کو وسطی اور جنوبی غزہ میں اس کی کارروائیاں جاری رہیں۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نےرفح شہر کے مشرق میں ایک اہم راستے پر لڑائی روک دی ہے تاہم عینی شاہدین نے اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو اس راستے پر موجود دیکھا اور دیگر علاقوں میں گولہ باری کی اطلاع بھی دی۔

'دسیوں یرغمالی یقینی طور پر زندہ‘

غزہ میں جاری لڑائی سات اکتوبر کو فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے جنوبی اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے میں 1,194 افراد کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئی تھی۔ حماس کے عسکریت پسندوں نے اس حملے کے دوران 251 افراد کو یرغمال بھی بنا لیا تھا۔ ان میں سے 116اب بھی غزہ میں حماس کی قید میں ہیں جبکہ اسرائیلی  فوج کا کہنا ہے کہ ان یرغمالیوں میں سے 41 اب تک ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایک سینئر اسرائیلی مذاکرات کار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ غزہ پٹی میں حماس کے زیر حراست دسیوں یرغمالی یقینی طور پر ابھی تک زندہ ہیں اور یہ کہ اسرائیل اس وقت تک جنگ کو روکنا قبول نہیں کر سکتا جب تک کہ تمام یرغمالیوں کو کسی معاہدے کے تحت رہا نہ کر دیا جائے۔ اس اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ''دسیوں یرغمالی یقینی طور پر اب بھی زندہ ہیں۔‘‘ اس اہلکار کا کہنا تھا، ''ہم انہیں زیادہ دیر تک وہاں نہیں چھوڑ سکتے، وہ مر جائیں گے۔‘‘

پیر کی شام ہزاروں اسرائیلیوں نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف مظاہرے کیے
پیر کی شام ہزاروں اسرائیلیوں نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف مظاہرے کیے تصویر: Ohad Zwigenberg/AP Photo/picture alliance

غزہ میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد میں اضافہ جاری

غزہ پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 37,372 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس وزارت کے مطابق اس تعداد میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہلاک ہونے والے پچیس افراد بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اب تک اس جنگ میں زخمی فلسطینیوں کی تعداد بھی ساڑھے پچاسی ہزار ہو چکی ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ فولکر ترک نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کو بتایا کہ وہ غزہ میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی بے توقیری اور غیر شعوری اموات اور مصائب پر شدید پریشان ہیں۔

ش ر⁄ م م، ر ب (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)

غزہ میں جنگ بندی، نیتن یاہو پر بڑھتا دباؤ