1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

وسطی غزہ پر اسرائیلی بمباری شروع، مزید درجنوں فلسطینی ہلاک

27 دسمبر 2023

اسرائیلی فورسز نے وسطی غزہ پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کیے ہیں۔ دوسری جانب فلسطینی حکام نے مزید درجنوں ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے۔ صرف ایک اسرائیلی حملے میں کم از کم 20 فلسطینی مارے گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4ad0W
بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تقریباﹰ بیس لاکھ بنتی ہے
بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تقریباﹰ بیس لاکھ بنتی ہےتصویر: Ali Jadallah/Anadolu/picture alliance

غزہ میں حماس کے زیر کنٹرول وزارت صحت کے ایک بیان کے مطابق بدھ کے روز خان یونس کے علاقے میں العمل ہسپتال کے قریب ایک اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 20 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 195 بنتی ہے۔

غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری میں اب تک تقریباﹰ 21 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تقریباﹰ بیس لاکھ بنتی ہے۔ اسی طرح زخمی فلسطینیوں کی تعداد 55 ہزار سے زائد ہے۔

العمل ہسپتال کے قریب ایک اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 20 فلسطینی ہلاک ہوئے
العمل ہسپتال کے قریب ایک اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 20 فلسطینی ہلاک ہوئےتصویر: AMIR COHEN/REUTERS

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بروز بدھ ایک نئی ویڈیو جاری کی ہے، جو زیادہ تر پیر اور منگل کو غزہ کے متعدد ہسپتالوں میں بنائی گئی فوٹیجز پر مشتمل ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی ایمرجنسی میڈیکل ٹیم کے کوآرڈینیٹر شان کیسی نے کہا ہے کہ 80 دن پہلے کی نسبت اب غزہ میں نظام صحت کا صرف 20 فیصد کام کر رہا ہے۔

'یہ قتل و غارت گری ہے‘

کوآرڈینیٹر شان کیسی کا کہنا تھا، ''اس وقت ان ہسپتالوں میں ہر طرف خون ہی خون ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں کہیں بھی کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا،  ''ہم دیکھ رہے ہیں کہ دروازوں سے صرف صدمے سے دوچار افراد ہی آ رہے ہیں اور یہ صورت حال اتنی پریشان کن ہے کہ اس پر یقین کرنا کافی مشکل ہے۔ یہ خونریزی ہے، جیسا کہ ہم نے پہلے کہا، یہ فقط قتل و غارت گری ہے۔‘‘

'غزہ جنگ کئی مہینوں تک جاری رہ سکتی ہے‘

دوسری جانب اسرائیل کے چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی حلیوی کے مطابق غزہ میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف جنگ طویل عرصے تک جاری رہے گی۔ اسرائیلی فوج کے سربراہ حلیوی نے غزہ کی سرحد پر صحافیوں کو بتایا کہ جب حماس کو ختم کرنے کی بات آتی ہے، تو اس کا کوئی ''جادوئی حل نہیں ہے اور اور نہ ہی کوئی شارٹ کٹ‘‘ ہے۔ اسرائیل کے اس اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر نے کہا کہ یہ جنگ مہینوں تک جاری رہے گی اور اس میں طویل عرصے تک ''مختلف طریقے‘‘ آزمائے جائیں گے۔ حالیہ دنوں کے دوران اسرائیل غزہ میں اپنی جنگی کارروائیاں تیز کر چکا ہے جبکہ اس نے وسطی غزہ میں بھی عسکری کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔

سرائیل کے چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی حلیوی کے مطابق غزہ میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف جنگ طویل عرصے تک جاری رہے گی
سرائیل کے چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی حلیوی کے مطابق غزہ میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے خلاف جنگ طویل عرصے تک جاری رہے گیتصویر: IDF/UPI Photo/Newscom/picture alliance

اسرائیلی یرغمالیوں کی ممکنہ رہائی

امریکی صدر جو بائیڈن نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھ اسرائیل اور حماس کی جنگ میں مزید یرغمالیوں کی ممکنہ رہائی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق اس بات چیت میں غزہ پٹی تک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی سامان کی فراہمی ممکن بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

 نومبر کے آخر میں حماس نے قطر کی ثالثی میں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے 240 یرغمالیوں میں سے 105 کو اسرائیل کے حوالے کر دیا تھا۔ حماس کے عسکریت پسندوں نے سات اکتوبر کو اسرائیل پر دہشت گردانہ حملہ کرتے ہوئے تقریباً 12 سو اسرائیلیوں کو ہلاک جبکہ 240 کو یرغمال بنا لیا تھا۔

ا ا / ش ر، م م (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)