1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزیراعظم مودی بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے دور ے پر

جاوید اختر، نئی دہلی
20 جون 2024

وزیر اعظم نریندر مودی دو روزہ دور ے پر آج سری نگر پہنچ رہے ہیں۔ تیسری مدت کے لیے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد متنازعہ خطے کشمیر کا ان کا یہ پہلا دورہ ہے، دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد وہ مارچ میں کشمیر آئے تھے۔

https://p.dw.com/p/4hI5Y
وزیر اعظم نریندر مودی  کشمیر
وزیر اعظم نریندر مودی دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد مارچ میں کشمیر آئے تھےتصویر: AP/picture alliance

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کشمیر کے دو روزہ دورے کے دوران جمعہ 21 جون کو دسویں عالمی یوگا دن کے موقع پر تقریبات کی قیادت کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی وہ مرکز کے زیر انتظام اس علاقے کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح بھی کریں گے۔

ان کے دورے کے مدنظر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ دہشت گردوں کے حالیہ حملوں کے مدنظر سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

کیا مودی بھارت اور پاکستان کے مابین دوری ختم کر دیں گے؟

'کشمیریوں کے خلاف بھارتی جارحیت کا مقصد پاکستان کو مشتعل کرنا'

کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل پولیس ودھی کمار برڈی نے میڈیا کو بتایا،"جموں و کشمیر میں کثیر سطحی سکیورٹی نظام نافذ کردیا گیا ہے۔ پروٹوکول کے مطابق سکیورٹی انتظامات کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔" وزیر اعظم کی سکیورٹی پر مامور اسپیشل پروٹیکشن گروپ کی ٹیمیں ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر کام کررہی ہیں۔

نو جون کو مبینہ عسکریت پسندوں نے ہندو تیرتھ یاتریوں کی ایک بس پر حملہ کردیا تھا
نو جون کو مبینہ عسکریت پسندوں نے ہندو تیرتھ یاتریوں کی ایک بس پر حملہ کردیا تھاتصویر: Channi Anand/AP Photo/picture alliance

دہشت گردی کے حالیہ واقعات

خیال رہے کہ جموں و کشمیر میں حالیہ دنوں یکے بعد دیگر دہشت گردی کے کئی واقعات پیش آچکے ہیں۔ جموں و کشمیر کے ریاسی ضلعے میں نو جون کو مبینہ عسکریت پسندوں نے ہندو تیرتھ یاتریوں کی ایک بس پر حملہ کرکے نو افراد کو ہلاک اور 33 دیگر کوزخمی کردیا تھا۔ پولیس نے اس حملے کے سلسلے میں گزشتہ دنوں پہلی گرفتاری کی ہے۔

عسکریت پسندوں نے گیارہ جون کو کٹھوعہ ضلع کے سیدہ سکھل گاوں میں حملہ کیا۔ اس حملے میں نیم فوجی دستے سی آر ایف کا ایک جوان ہلاک ہوگیا جب کہ دو عسکریت پسند بھی مارے گئے۔

اسی طرح ڈوڈہ ضلع میں ایک تصادم کے دوران اسپیشل آپریشن گروپ کا ایک کانسٹبل زخمی ہوگیا۔

سری نگر پولیس نے شہر کو عارضی طورپر "ریڈ زون" قرار دے دیا ہے اور علاقے میں غیر قانونی طورپر ڈرون کے استعمال پر پابندی لگادی ہے۔

 ترقیاتی منصوبوں کا اعلان

وزیر اعظم مودی آج جمعرات کو شام چھ بجے کے قریب سری نگر میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ریاست کے نوجوانوں کی ایک تقریب سے خطاب کریں گے۔ اس تقریب میں ان نوجوانوں کے کاموں کی نمائش بھی لگائی جائے گی۔ وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں اسے خطے کے لیے ایک"محوری موقع" قرار دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم مودی سڑک، انفرااسٹرکچر، اعلیٰ تعلیم اور دیگر شعبوں سے متعلق 84 بڑے پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ان پروجیکٹوں پر 1500 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔

ان پروجیکٹوں میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں چھ نئے سرکاری ڈگری کالجوں کی تعمیر شامل ہے۔

وزیر اعظم مودی   بین الاقوامی یوگا ڈے
وزیر اعظم مودی بین الاقوامی یوگا ڈے تقریبات کی قیادت کریں گےتصویر: Xinhua/dpa/picture alliance

یوگا ڈے تقریبات

جمعہ 21 جون کو وزیر اعظم مودی بین الاقوامی یوگا ڈے تقریبات کی قیادت کریں گے۔ یہ تقریبات سری نگر کے ڈل جھیل پر منعقد کی جارہی ہیں۔

جموں و کشمیر کے گورنر منوج سنہا کے مطابق زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے سات ہزار سے زائد افراد اس تقریب میں شرکت کریں گے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے دس سال قبل 21 جون کو بین الاقوامی یوگا ڈے کے طورپر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے گزشتہ سال اقو ام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز نیویارک میں عالمی یوگا ڈے تقریبات کی قیادت کی تھی۔

وہ اس سے قبل دہلی، چنڈی گڑھ، دہرہ دون، رانچی، لکھنؤ اور میسورو میں منعقد بین الاقوامی یوگا ڈے تقریبات کی قیادت کرچکے ہیں۔

انتخابات کی تیاریاں بھی جاری

 ہندو قوم پرست جماعت حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما کا یہ دورہ ایسے وقت بھی ہورہا ہے جب جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ ریاست کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت کو سن 2019 میں ختم کیے جانے سے قبل یہاں آخری ریاستی انتخابات 2014 میں ہوئے تھے۔

بھارتی الیکشن کمیشن جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے کے لیے زور وشور سے تیاری کررہی ہے۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا کہ 30 ستمبر 2024 سے قبل جموں و کشمیر اسمبلی کے انتخابات کرالیے جائیں۔ 

’کشمیر میں قبرستان کا سناٹا ہے، یہ امن نہیں ہے‘: التجا مفتی