’وزیر اعظم گیلانی نے اپوزیشن کے آگے گھٹنے ٹیک دیے‘
9 جنوری 2011نواز شریف نے چار جنوری کو حکومت کو تین دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے اصلاحِ احوال کا مطالبہ کیا تھا۔ گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے بعد اس ڈیڈ لائن میں تین دن کی توسیع کر دی گئی تھی۔
اس سلسلے میں وزیراعظم ہاؤس سے اتوار کو باقاعدہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے نوازشریف کو ٹیلی فون کرکے ان کے مطالبات پر عملدرآمد کا یقین دلایا ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ 45 دنوں کے اندر اندر اس ایجنڈے پر عملدرآمد کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے اس حوالے مسلم لیگ ن سے تعاون بھی طلب کیا، جس پر نوازشریف نے انہیں مبینہ طور پر بتایا کہ اسحق ڈار کی سربراہی میں ن لیگ کی تین رکنی کمیٹی حکومت سے تعاون کرے گی۔ تجزیہ نگاروں کے خیال میں وزیراعظم کی جانب سے ن لیگ کی قیادت سے رابطے کے بعد پنجاب میں آنے والا ممکنہ سیاسی طوفان تھم گیا ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف نے 4 جنوری کو اپنا 10نکاتی ایجنڈا پیش کیا تھا، جس میں مبینہ کرپٹ وزراء کی برطرفی، عدلیہ کے فیصلوں پر مکمل عملدرآمد اور آزاد الیکشن کمیشن کی تنظیم جیسے مطالبات شامل تھے۔
انہوں نے حکومت کو ان معاملات پر ردعمل ظاہر کرنے کے لئے تین روز کا الٹی میٹم دیا تھا۔ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں پیپلزپارٹی کو پنجاب حکومت سے فارغ کرنے کی دھمکی دی تھی۔
مسلم لیگ ن کی یہ ڈیڈ لائن پیر کی شام کو ختم ہو رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے پاکستانی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اب ان کی جماعت کو امید ہے کہ 45 روز کی مدت میں حکومت ’نیک نیتی‘ سے اس ایجنڈے پر عمل کرے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے مثبت جواب سامنے آیا ہے اور حکومت کو دی جانے والی تین دن کے الٹی میٹم کی کوئی حثیت باقی نہیں رہی۔ قبل ازیں یوسف رضا گیلانی ایم کیو ایم کو بھی دوبارہ حکومت میں شامل ہونے پر رضا مند کر چکے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ نے مبینہ طور پر پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں جیسے مسائل کی وجہ سے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔
رپورٹ : امتیاز احمد
ادارت : شادی خان سیف