1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزراء کو غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، عمران خان

بینش جاوید
11 دسمبر 2018

عمران خان نے اپنی کابینہ کی سو دنوں کی کارگردی کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی وزراء کو  غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ ملک کو غیر معمولی حالات سے نکالا جا سکے۔

https://p.dw.com/p/39qEx
Saudi Arabien, Riad: Imran Khan auf der Investment Konferenz
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Nabil

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز  اپنی کابینہ میں شامل وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے نو گھنٹے طویل اجلاس کی صدارت کی۔ میڈیا پر شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق اس اجلاس میں عمران خان کی جانب سے کچھ وزراء کے کام کی کافی تعریف کی گئی۔ وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق عمران خان ہر تین ماہ بعد ایسے ہی ایک اجلاس میں وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیا کریں گے۔

 اس حوالے سے پاکستانی صحافی  خالد جمیل نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ اپنی کابینہ کا جائزہ لینا ایک اچھی کاوش ہے اور یہ اچھی روایت قائم کی گئی ہے۔ لیکن کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا اور یہ نہیں بتایا گیا کہ کن وزارتوں میں بہتری کی گنجائش ہے۔‘‘ خالد کی رائے میں بہت سی قیاس آرائیاں اور چہ مگوئیاں ختم ہو جاتیں اگر واضح طور پر میڈیا کو مختلف وزارتوں کی کارکردگی کے بارے میں بتایا جاتا۔

یہ دیکھنے میں آیا تھا کہ اس اجلاس سے قبل کچھ وزراء اپنی وزارتوں کے کام سے متعلق بہت پر اعتماد تھے۔ جیسے کہ وزیر ریلوے شیخ رشید اپنے کام کی کافی تعریف کرتے نظر آئے۔ اس حوالے سے پاکستانی نیوز چینل ’جیو‘ سے وابستہ صحافی نوشین یوسف نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’ پی ٹی آئی ہمیشہ سے خود احتسابی کی بات کرتی تھی اور یہ اجلاس اسی کی ایک مثال نظر آئی ہے۔ وزراء بھی اب اس بات کو مد نظر رکھیں گے کہ ان کی کارکردگی کو دیکھا جا رہا ہے اور یہ دباؤ انہیں بہتر کام کرنے پر مجبور کرے گا۔‘‘

’پاکستان انسانی حقوق کی پاسداری کے لیے پرعزم‘

روپے کی قدر مزید کم، آئی ایم ایف کی شرائط ماننا پڑیں گی؟

نوشین کی رائے میں عام عوام تو یہ نہیں دیکھ پا رہی کہ وزراء نے حکومت قائم ہونے کے پہلے سو دنوں میں کیا کیا ہے۔ نوشین نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’ عمران خان کی جانب سے وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید کی کارکردگی کی تعریف کی گئی لیکن یہ بھی تو بتایا جائے کہ آخر انہوں نے کیا کیا۔ عمر ایوب کی وزارت نے توانائی کے حوالے سے کن نئے منصوبوں کا آغاز کیا اور اسی طرح آبی وسائل کے حوالے سے فیصل واڈا نے کیا اقدامات لیے ہیں۔‘‘

 نوشین کی رائے میں کچھ وزراء کھل کر اپنی تعریفیں کرتے ہیں تو کچھ خاموش رہنا پسند کرتے ہیں لہذا یہ ضروری ہے کہ عمران خان تفصیلی طور پر ہر ایک وزارت کا الگ الگ جائزہ لیں۔ نوشین نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ’’کچھ وزراء جیسے کہ اسد عمر پر  بہت زیادہ دباؤ ہے اور انہیں بہت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن کیوں کہ وہ کم گو ہیں لہذا اگر انہوں نے دس فیصد بھی کارکردگی بہتر کی ہے تو ان کی تعریف دیگر وزراء سے زیادہ ہونی چاہیے۔‘‘