ورچوئل حقیقت ایک حقیقت بن چکی ہے
24 ستمبر 2015اس سلسلے میں فیس بک کا متعارف کردہ اکولوس وی آر (Rift) اور سونی کا ’پروجیکٹ مورفس جسے اب پلے اسٹیشن وی آر کہا جاتا ہے، نہایت اہم ہیں، جو اگلے برس تک ورچوئل ریئلیٹی مارکیٹ میں لا رہے ہیں۔
تاہم بعض ڈویلپرز اس خیالی حقیقت کو گیمز سے نکال کر زیادہ تعمیری کاموں میں استعمال کرنے کے خواہش مند ہیں۔
آرگینک موشن کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو انڈریو چیسنوک اپنی ٹارگٹ مارکیٹ کو ہر اس شخص تک پھیلانے کی اہلیت رکھتے ہیں، جو ویڈیوز دیکھتا ہے۔ ان کے مطابق ورچوئل ریئلیٹی کا دائرہ یوٹیوب سے سی این این تک پھیلایا جانا چاہیے۔
آرگینک موشن خود کو دنیا کا پہلا ریئل ٹائم ورچوئل ریئلیٹی مواد پیدا کرنے والا ادارہ قرار دیتا ہے اور یہ ان کمپنیوں میں سے ایک ہے، جنہوں نے رواں ہفتے سان فرانسِسکو میں ٹیک کرنچ ڈِسرپٹ اسٹارٹ اپ کانفرنس میں شرکت کی۔
چیسنوک نے ایک سبز اسکرین پر اپنی کمپنی کی ایک پریزنٹیشن پیش کی، جو ورچوئل رئیلٹی سے مزین تھی۔
آرگینک موشن کا تیار کردہ ایک آلہ کیمرے کے ایک چھلے کے ذریعے لوگوں کی تھری ڈی تصاویر لیتا ہے اور پھر ان میں کسی کہانی کے کرداروں کی روح پھونک کر انہیں ورچوئل رئیلٹی میں تبدیل کر دیتا ہے۔
اس کمپنی کے مطابق یہ تکنیک تفتیش کاروں کو کسی جرم کی جائے واقعہ پر ورچوئل طریقے کے ذریعے ری کنسٹرکشن کے عمل میں مدد دے سکتی ہے۔
گزشتہ برس جب فیس بک نے دو بلین ڈالر ادا کر کے اکولوس خریدا، تو اس وقت اس کا کہنا تھا کہ یہ اس انٹرنیٹ سرچ انجن کا اگلا کمپوٹنگ پلیٹ فارم ہو گا، جس کے ذریعے دوست ایک دوسرے سے مل پائیں گے اور اس سلسلے میں ان کے درمیان کا فاصلہ اہم نہیں ہو گا۔
اکولوس اور سونی جو ویڈیو گیمز تیار کرنے والے دو بڑے ادارے ہیں، لاس انجیلس میں رواں برس جون میں الیکٹرونک انٹرٹینمنٹ ایکسپو میں اپنے منصوبوں کا اعلان کر چکے ہیں۔ تاہم اب ڈسرپٹ کانفرنس اس حوالے سے ٹیکنالوجی کو ایک قدم آگے لے گئی ہے، جب کے اس سے کئی نئے ادارے اس علاقے میں اپنا کام شروع کرنے والے ہیں۔