1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورلڈ کپ فٹبال، برازیل کی کروشیا کے خلاف فتح

13 جون 2014

عالمی ورلڈ کپ مقابلوں کے سلسلے میں کھیلے جانے والے پہلے میچ میں میزبان ملک برازیل نے کروشیا کی ٹیم کو ایک کے مقابلے میں تین گول سے شکست دے کر پہلا میچ اپنے نام کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1CHbu
تصویر: picture-alliance/AP Photo

جمعرات کے روز کھیلے گئے اس میچ میں برازیل کی فتح میں کلیدی کردار نیمار نے ادا کیا، جنہوں نے اپنی ٹیم کی جانب سے دو گول کیے۔ حالاں کہ میچ کے گیارہویں منٹ میں کروشیا کو برازیل کے کھلاڑی مارسیلو کی جانب سے غلطی سے اپنے ہی گول میں بال پہنچا دینے کی وجہ سے برتری حاصل ہو گئی، تاہم یہ برتری نیمار نے 29 ویں منٹ میں ختم کر دی۔

اس میچ میں ریفری کے متعدد فیصلوں پر بھی تنقید سامنے آئی۔ ایسا ہی ایک فیصلہ کھیل کے 71 ویں منٹ میں برازیل کے حق میں پنیلٹی کک کی صورت میں سامنے آیا۔ نیمار نے اس پنیلٹی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی ٹیم کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے برتری دلا دی۔ میچ کے آخری پندرہ منٹوں میں کروشیا کی ٹیم نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اور خوبصورت پاسنگ کی، تاہم وہ برازیل کے خلاف حملے کرنے کے باوجود بال گول میں نہ پہنچا سکے۔

Weltmeisterschaft Fußball Brasilien 2014 Eröffnungsfeier
اس موقع پر امن و امان قائم رکھنے کے لیے ہزاروں پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ فوج بھی تعینات کی گئی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

کھیل کے اختتام سے چند منٹ قبل کروشیا نے برازیل کے گول پر حملہ کیا، تاہم اس کے جوابی حملے میں برازیل کے کھلاڑی آسکر نے ایک خوبصورت فیلڈ گول کر کے اپنی ٹیم کو تین ایک کی پوزیشن پر پہنچا دیا۔

برازیل اور کروشیا کی ٹیمیں گروپ اے میں ہیں اور عالمی کپ کی میزبانی کرنے والی ٹیم برازیل کی کوشش ہے کہ وہ گروپ میں اپنی برتری قائم رکھے۔

اس سے قبل جمعرات کی شام عالمی کپ کی شاندار تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ تاہم ساؤ پاؤلو میں اس موقع پر ورلڈ کپ کے ناقدین اور حکومت مخالف مظاہرین کی جانب سے احتجاج بھی سامنے آیا۔

ساؤپاؤلو میں ورلڈ کپ کی افتتاحی تقریب سے قبل برازیل میں ورلڈ کپ کے انعقاد کے مخالف مظاہرین کے خلاف پولیس کو آنسو گیس اور ربر کی گولیوں کا استعمال کرنا پڑا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ساؤ پاؤلو کے سب وے اسٹیشن پر درجنوں مظاہرین جمع ہو گئے اور وہ نعرے لگا رہے تھے ’اگر ہمیں حقوق حاصل نہیں ہوں گے، تو کوئی کپ نہیں ہو گا۔‘ ان مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ جہاں تک ممکن ہوا، اسٹیڈیم کے قریب پہنچنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم پولیس نے ان مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کرتے ہوئے انہیں منتشر کر دیا۔

واضح رہے کہ برازیل کی عوام میں عالمی کپ فٹ بال مقابلوں کے انعقاد کے حوالے سے دو آرا پائی جاتی ہیں۔ اس کپ کے انعقاد کے مخالفین کا کہنا ہے کہ ایک ایسے موقع پر جب حکومت بجٹ خسارے میں کمی کے لیے عوامی شعبوں میں بڑی کٹوتیاں کر رہی ہے، اس کپ کے انعقاد کے لیے گیارہ بلین ڈالر کی خطیر رقم اصراف ہے اور یہ رقم تعلیم، صحت، رہائش اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں استعمال کی جانا چاہیے تھی۔