1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ورزش کی مدد سے فیبرومیالژا کا علاج

Kishwar Mustafa6 اگست 2012

فیبرومیالژا ایک دائمی مرض ہے جو جسم میں وسیع پیمانے پر اعصابی اور استخوانی نظام میں نقص پیدا کر دیتا ہے۔

https://p.dw.com/p/15kb4
تصویر: Maharishi Privat Klinik Bad Ems

جرمن طبی ماہرین کے مطابق ہلکی جسمانی ورزش پٹھوں کی تکلیف کا باعث بننے والے اس مرض کی علامات کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔

جرمنی کی ’ریوماٹولوجسٹ ایسو سی ایشن‘ کی طرف سے فیبرومیالژا fibromyalgia کے علاج سے متعلق نئی گائیڈ لائنز یا رہنما اصول وضع کیے گئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عام طور سے ایک دائمی بیماری ہوتی ہے جس کی علامات پر قابو پانے اور اس عارضے کو بڑھنے سے روکنے میں ہلکی پھلکی جسمانی ورزش بہت کارآمد ثابت ہوئی ہے۔ اس بارے میں ڈاکٹروں، سائنسدانوں اور مریضوں کے نمائندوں نے اس بیماری کے خلاف پہلے سے دستیاب تمام مفید تھراپیز سے متعلق مطالعوں کی جانچ پڑتال کے بعد یہ گائیڈ لائنز یا رہنما اصول وضع کیے ہیں۔

29.02.2012 DW Fit und Gesund Yoga 2
جسمانی حرکت، صحت مند زندگی کی ضمانت

جرمن ما ہرین کا مشورہ ہے کہ فیبرومیالژا کے مریضوں کا علاج ہلکی پھلکی جسمانی ورزش اور میڈیٹیشن یا مراقبے، دونوں کے ذریعے کیا جانا چاہیےاور اس طریقہ علاج کے دوران فیبرومیالژا کے سنگین کیسز میں مریض کو دوا وقفے وقفے سے دی جانی چاہیے۔ ماہرین نے میڈیٹیشن یا مراقبے کے لیے تائی چی اور یو گا کو نہایت مفید قرار دیا ہے۔ مراقبہ دراصل فکر آلودہ سے دور ہوکرفکر خالص حاصل کرنے کے عمل کو کہتے ہیں۔ فیبرومیالژا ایک ایسی طبی خرابی ہے جس میں مریض کے جسم کے مختلف حصوں میں درد رہتا ہے اور یہ عام طور سے کہنہ بیماری ہوتی ہے۔ تاہم اس عارضے کی دیگر علامات بھی پائی جاتی ہیں مثال کے طور پر نیند کی کمی، ہر وقت تھکاوٹ کا احساس اور جوڑوں میں لچک کی کمی وغیرہ۔ اس بیماری کے شکار بعض مریضوں کو گھٹنے میں تکلیف ہوتی ہے اور کچھ کو جسم کے مختلف حصوں میں سُن ہو جانے یا اُس میں جھنجھناہٹ محسوس ہوتی ہے۔

فیبرومیالژا کا مرض بعض مریضوں میں معدے اور مثانے کی خرابی کا باعث بھی بن جاتا ہے۔ ماہرین نے فیبرومیالژا کے علاج کے لیے افیون جیسی مسکن ادویات یا درد کُش دواؤں کے استعمال سے متنبہ کیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ درد دور کرنے والی اس قسم کی سخت دواؤں کے دور رس اور منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور عام طور سے مریضوں میں ان درد کُش دواؤں کے سنگین ضمنی اثرات دیکھے گئے ہیں۔ فیبرومیالژا اکثر نفسیاتی مسائل کے ساتھ مل کر مزید پیچیدگیوں کا سبب بن جاتا ہے۔ مثال کے طور پر پریشانی اور ڈپریشن وغیرہ کی کیفیت۔

Nordic Walking
نارڈک والک نہایت مفیدتصویر: dpa

ماہرین فیبرومیالژا کے مریضوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ انہیں کسی نہ کسی سرگرمی میں خود کو مصروف کر لینا چاہیے۔ مثال کے طور پر ہفتے میں دو سے تین بار 30 منٹ کی تیز چہل قدمی بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

جرمنی کی ’ریوماٹولوجسٹ ایسو سی ایشن‘ کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ایک رکن ’لوڈویش کالٹ ہوف‘ کا کہنا ہے کہ جسمانی ورزش اور آرام، ان دونوں کو ایک ساتھ کرتے رہنے سے فیبرومیالژا کے مریضوں کو بہت فائدہ پہنچتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق صنعتی ممالک میں کل آبادی کا کم از کم 4 فیصد فیبرومیالژا کے عارضے میں مبتلا ہوتا ہے جس میں زیادہ تر 40 سے 60 سال کی درمیانی عمر کی خواتین شامل ہیں۔ ان میں زیادہ تر کو گردن، پیٹ اور جوڑوں کے درد کا سامنا ہوتا ہے۔ کبھی کبھی یہ نیند کے مسائل، چڑچڑاپن، بے چینی اور دیگر نفسیاتی مسائل کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔

Km/aba (dpa)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں