1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ کی کورونا ٹاسک فورس کے تین اعلیٰ اہلکار بھی قرنطینہ میں

10 مئی 2020

امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کووڈ انیس کے وبائی مرض کے خلاف قائم کردہ وائٹ ہاؤس کورونا ٹاسک فورس کے تین اعلیٰ اہلکار بھی قرنطینہ میں چلے گئے ہیں جبکہ خود امریکی صدر کے بھی روزانہ کورونا ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3bzue
ڈاکٹر اینتھونی فاؤچی کورونا ٹاسک فورس کی سرگرمیوں سے متعلق تیرہ اپریل کو ایک بریفنگ دیتے ہوئے، دائیں طرف صدر ٹرمپ کھڑے ہیںتصویر: Reuters/L. Millis

وائٹ ہاؤس سے اتوار دس مئی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق کورونا ٹاسک فورس کے تین انتہائی اعلیٰ ارکان اس لیے احتیاطی طور پر انفرادی قرنطینہ میں چلے گئے ہیں کہ ان کا امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ کے عملے کے ایک ایسے رکن کے ساتھ رابطہ رہا تھا، جس کا بعد میں کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا تھا۔

ان تین بہت اہم شخصیات میں ڈاکٹر اینتھونی فاؤچی بھی شامل ہیں، جو نہ صرف صدر ٹرمپ کی کورونا وائرس کے خلاف ٹاسک فورس کے ایک کلیدی رکن ہیں بلکہ وہ امریکا میں الرجی اور متعدی بیماریوں کے قومی انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔

ڈاکٹر فاؤچی کے علاوہ امریکا کے بیماریوں کی روک تھام اور تدارک کے مرکز یا سی ڈی سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ اور خوراک اور ادویات کے نگران ملکی ادارے ایف ڈی اے کے کمشنر اسٹیفن ہان بھی اس لیے قرنطینہ میں چلے گئے ہیں کہ ان کے بارے میں یہ واضح نہیں کہ آیا وہ بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

وہ بھی ڈاکٹر فاؤچی کی طرح وائٹ ہاؤس کے عملے کے ایک ایسے سرکردہ رکن کے ساتھ رابطے میں رہے تھے، جس کا کورونا وائرس سے متاثر ہونا اب ثابت ہو چکا ہے۔ ریڈ فیلڈ اور ہان دونوں اگلے دو ہفتوں تک قرنطینہ میں رہتے ہوئے اپنے فرائض انجام دیں گے۔

ڈاکٹر فاؤچی بھی اب چودہ روز تک اپنے گھر سے ہی کام کریں گے اور امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق فاؤچی اب صرف اسی صورت میں اپنے دفتر جا سکیں گے، جب ان کے دفتر میں اس وقت ان کے علاوہ اور کوئی فرد موجود نہ ہو۔

ڈاکٹر فاؤچی کے جمعے کے روز کیے گئے کورونا وائرس ٹیسٹ کا نتیجہ منفی رہا تھا۔ تاہم ان کا یہ ٹیسٹ آئندہ بھی باقاعدگی سے کیا جاتا رہے گا۔

صدر ٹرمپ کے روزانہ کورونا ٹیسٹ

وائٹ ہاؤس میں رواں ہفتے کے دوران دو سرکردہ سرکاری اہلکاروں کے کورونا وائرس سے متاثر ہو جانے کی تصدیق کے بعد امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں کیے جانے والے صحت سے متعلق حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔

جمعہ آٹھ مئی کو نائب صدر مائیک پینس کی پریس سیکرٹری کیٹی ملر میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہو گئی تھی۔ دریں اثناء صدر ٹرمپ کے روزانہ کی بنیاد پر کورونا وائرس ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ مختلف خبر رساں اداروں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک تازہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں 'پریشان نہیں‘ نہیں۔

م م / ع ح (روئٹرز، ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں