نیپال میں زلزلے سے ماؤنٹ ایورسٹ بھی کھسک گیا
16 جون 2015چینی دارالحکومت بیجنگ سے منگل سولہ جون کو موصولہ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ بات آج چین کے سرکاری میڈیا کی طرف سے بتائی گئی۔ چین کے سرکاری اخبار ’چائنہ ڈیلی‘ کی ایک رپورٹ میں ارضیاتی سروے، نقشہ جات اور جغرافیائی معلومات کے چینی محکمے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ریکٹر اسکیل پر 7.8 کی شدت کے اس زلزلے سے ماؤنٹ ایورسٹ کے رخ میں شمال مشرق کی طرف تبدیلی کا انتہائی سست رفتار عمل نہ صرف الٹ ہو گیا بلکہ یہ چوٹی بھی اپنی جگہ سے قریب تین سینٹی میٹر ہل گئی۔
چینی ماہرین کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ کے اپنی جگہ سے سرکنے کا عمل کئی برسوں سے جاری ہے۔ گزشتہ ایک عشرے کے دوران دنیا کی یہ بلند ترین پہاڑی چوٹی سالانہ چار سینٹی میٹر کی رفتار سے 40 سینٹی میٹر جنوب مشرق کی طرف کھسک چکی ہے۔
انہی دس برسوں کے دوران اس چوٹی کی بلندی میں بھی تین سینٹی میٹر کا اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔ قریب دو ماہ قبل آنے والے زلزلے کے نیتجے میں تاہم یہ چوٹی تین سینٹی میٹر جنوب مغرب کی طرف سرک گئی۔
اپریل کے آخری ہفتے میں نیپال میں آنے والا یہ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کی وجہ سے ایورسٹ سے بہت بڑے بڑے برفانی تودے بھی گرنا شروع ہو گئے تھے، جن کے نتیجے میں اس چوٹی کو سر کرنے والے مختلف ملکوں کے کوہ پیماؤں کا ایک پورا بیس کیمپ بھی ان تودوں کی زد میں آ گیا تھا۔
اس بیس کیمپ کے برفانی تودوں کی زد میں آ جانے کے باعث کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن میں کئی غیر ملکی کوہ پیما بھی شامل تھے۔ اسی قدرتی آفت کے باعث نیپال اور چین میں حکام نے اس سال کے کوہ پیمائی کے سیزن کے قبل از وقت اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کوہ پیماؤں کی وہ تمام منظور شدہ مہمیں منسوخ کر دی تھیں، جن کے لیے طویل عرصے تک تیاری کی گئی تھی۔ ایورسٹ کی چوٹی چین اور نیپال کے درمیان اس پہاڑی علاقے میں واقع ہے جو دونوں ہمسایہ ملکوں کے مابین سرحد کا کام بھی دیتا ہے۔
نیپال میں 25 اپریل کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں وسیع تر مادی تباہی کے علاوہ 8700 سے زائد افراد ہلاک بھی ہوئے تھے جبکہ پانچ لاکھ کے قریب مکانات بھی تباہ ہو گئے تھے۔ اس تباہی کے بعد ہزار ہا انسانوں کو کافی عرصے تک خیموں اور عارضی رہائش گاہوں میں قیام کرنا پڑا تھا۔
اپریل کے طاقت ور زلزلے کے بعد نیپال میں 12 مئی کو بھی زلزلہ آیا تھا، جو نئے سرے سے بہت سی انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بنا تھا۔ ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 7.3 ریکاڑد کی گئی تھی تاہم چینی حکام کے مطابق اس دوسرے زلزلے کے نتیجے میں ماؤنٹ ایورسٹ اپنی جگہ سے نہیں ہلا تھا۔