1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیوکرین

نیٹو کے سربراہ غیر اعلانیہ دورے پر یوکرین پہنچ گئے

20 اپریل 2023

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ غیر اعلانیہ دورے پر یوکرین پہنچ گئے ہیں۔ دوسری جانب یوکرینی صدر نے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وقت آن پہنچا ہے اور ان کے ملک کو نیٹو اتحاد کی رکنیت دینے میں تاخیر نہ کی جائے۔

https://p.dw.com/p/4QMOH
نیٹو کے سربراہ غیر اعلانیہ دورے پر یوکرین پہنچ گئے
نیٹو کے سربراہ غیر اعلانیہ دورے پر یوکرین پہنچ گئےتصویر: Alina Yarysh/REUTERS

یوکرین پر روسی حملے کے بعد مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہ ژینس اشٹولٹن برگ کا یوکرین کا یہ پہلا دورہ ہے۔ نیٹو کے سربراہ نے دارالحکومت کییف میں ان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا، جو روسی افواج سے لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے۔

اس کے ساتھ ہی اشٹولٹن برگ نے دوران جنگ قبضے میں لیے جانے والے روسی فوجی سازوسامان کا معائنہ بھی کیا، جو کییف کے ایک مرکزی چوک میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا۔

'یوکرین کو نیٹو میں شامل کیا جائے‘

یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ نیٹو یوکرین کو اپنے فوجی اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دینے کا سیاسی فیصلہ کرے۔ انہوں نے مغربی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کییف جاننا چاہتا ہے کہ یہ فیصلہ کب کیا جائے گا؟

عالمی جوہری صنعت کے نشیب و فراز

اس کا جواب دیتے ہوئے نیٹو کے سربراہ نے کہا کہ اگلے سربراہی اجلاس میں یوکرین کی اس اتحاد میں شمولیت کے بارے میں بات چیت کرنا ایجنڈے میں سرفہرست ہو گا۔ ان کا کہنا تھا، ''یوکرین کا مستقبل یورو اٹلانٹک خاندان میں ہے۔ یوکرین کا مستقبل نیٹو میں ہے اور تمام اتحادی اس بات پر متفق ہیں۔‘‘

نیٹو کے سربراہ نے دارالحکومت کییف میں ان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا، جو روسی افواج سے لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھے
نیٹو کے سربراہ نے دارالحکومت کییف میں ان فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا، جو روسی افواج سے لڑتے ہوئے ہلاک ہو گئے تھےتصویر: GLEB GARANICH/REUTERS

ژینس شٹولٹن برگ نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عندیہ دیا کہ جولائی میں طے شدہ نیٹو سربراہی کانفرنس 'تاریخی‘ ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے اس سربراہی اجلاس میں یوکرینی صدر کو بھی مدعو کیا ہے۔

یوکرینی صدر نے اس موقع پر نیٹو اتحاد کے سربراہ سے مزید جدید ہتھیاروں کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

یاد رہے کہ یوکرین نے نیٹو اتحاد میں ہونے کی باقاعدہ درخواست جمع کروا رکھی ہے۔ دوسری جانب روس نے اسی بات کو بنیاد بناتے ہوئے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ روس ایک عرصے سے یہ کہتا آیا ہے کہ یوکرین کو نیٹو اتحاد میں شامل نہ کیا جائے۔ روس اس تناظر میں ماضی کے ایک معاہدے کا حوالہ دیتا ہے، جس میں نیٹو کی روسی سرحدوں کی جانب وسعت نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

روس یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد سے اس ملک کے چار علاقوں کو جزوی طور پر اپنے ساتھ ضم کر چکا ہے۔

ژینس اشٹولٹن برگ کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب یوکرینی فورسز روس کے خلاف موسم بہار میں جوابی کارروائی کرنے کا منصوبہ تیار کر چکی ہے۔ قبل ازیں یوکرینی فورسز نے موسم سرما میں باخموت کے قریبی علاقوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں ہر بار انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔

ا ا / ع ب (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)

امریکی خفیہ دستاویزات لیک، معاملہ کیا ہے؟