1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتچین

نیٹو کا چین پر روس کی مدد کا الزام، بیجنگ کا سخت ردعمل

12 جولائی 2024

چین نے نیٹو کے ان "بے بنیاد الزامات" پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے کہ بیجنگ یوکرین کے خلاف اس کی جنگ میں روس کی مدد کر رہا ہے۔ بیجنگ نے مغربی فوجی اتحاد کو چین کے ساتھ کسی طرح کی محاذ آرائی کے خلاف بھی خبر دار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4iCc7
چینی وزیر خارجہ
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نیٹو کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہےتصویر: Murat Gok/Anadolu/picture alliance

چین کے وزیر خارجہ وانگ ایی نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے خبر دار کیا کہ نیٹو اتحاد کے ممالک چین کے خلاف کسی طرح کی محاذ آرائی سے باز رہیں۔

وانگ ایی نے یہ باتیں اپنے ڈچ ہم منصب کے ساتھ فون کال کے دوران کہیں۔ چینی وزیر خارجہ کا یہ بیان واشنگٹن میں نیٹو کے سربراہوں کی سمٹ کے اختتام پر جاری اعلامیہ کے بعد آیا ہے، جس میں یوکرین جنگ کے حوالے سے بھی اہم باتیں کہی گئی ہیں۔

یوکرینی جنگ میں روس کی حمایت سے چینی جرمن روابط متاثر، جرمن وزیر کی تنبیہ

ایشیا کی سلامتی امریکی ترجیح ہے، پینٹاگون سربراہ

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نیٹو کے ساتھ "برابری کی بنیاد پر" تعلقات برقرار رکھنا اور باہمی اعتماد کی بنیاد پر تبادلوں کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا، "نیٹو ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت سے باز رہے اور ہمارے مفادات کو چیلنج نہ کرے۔"

وانگ ایی کا کہنا تھا کہ چین اور نیٹو ممالک کے سیاسی نظام اور قدریں مختلف ہیں، لیکن نیٹو کے لیے "یہ چین کے خلاف محاذ آرائی بھڑکانے کی وجہ نہیں ہونی چاہئے۔ "

چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا، "درست طریقہ یہ ہے کہ بات چیت کو مستحکم کیا جائے، افہام و تفہیم میں اضافہ کیا جائے، بنیادی باہمی اعتماد قائم کی جائے اور اسٹریٹیجک غلط اندازوں سے گریز کیا جائے۔"

نیٹو  چین
نیٹو نے چین سے مطالبہ کیا کہ وہ روس کی جنگی کوششوں کی تمام مادی اور سیاسی حمایت کو روک دےتصویر: Kay Nietfeld/dpa/picture alliance

چین یوکرین جنگ میں فیصلہ کن اہلکار، نیٹو کا الزام

واشنگٹن میں نیٹو کے سربراہی اجلاس میں جمعرات کے روز رہنماوں نے بیجنگ کے متعلق اب تک غالباً اپنے سخت ترین تبصرے میں چین پر الزام لگایا کہ وہ روس کی"دفاعی صنعتی بنیاد کی بڑے پیمانے پر حمایت" کے ذریعہ روس کے لیے ایک "فیصلہ کن اہلکار" کے طورپر کام کر رہا ہے۔

امریکہ کا جرمنی میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی تعیناتی کا فیصلہ

پوٹن اور شی جن پنگ میں ملاقات: روس چین سے عسکری مدد کا خواہاں

انہوں نے چین سے مطالبہ کیا کہ وہ روس کی جنگی کوششوں کی تمام "مادی اور سیاسی حمایت" کو روک دے۔ مثلاً دوہرے استعمال کے مواد کی فراہمی، جنہیں سویلین اور فوجی دونوں مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

مغربی ممالک اس سے قبل بیجنگ پر روس کو ڈرون اور میزائل ٹیکنالوجی نیز سیٹلائٹ تصاویر فراہم کرنے کے الزامات عائد کرچکی ہیں۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ  ً روس کی تقریباً 70 فیصد مشین ٹولز اور 90 فیصد مائیکرو الیکٹرانکس کی درآمدات چین سے ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ برسوں سے اپنے یورپی اتحادیوں پر زور دے رہا ہے کہ وہ چین کی طرف سے درپیش چیلنجز پر زیادہ توجہ دیں۔

 روس اور یوکرین کی جنگ میں چین خود کو ایک غیر جانبدار فریق کے طورپر پیش کرتاہے، تاہم چین نے روس کے حملے کی مذمت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے پی)