1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو سپلائی کے خلاف تورخم اور چمن کی جانب مارچ

10 جولائی 2012

پاکستان میں دائیں بازو کے اتحاد دفاع پاکستان کونسل نے ملک کی مغربی اور شمال مغربی سرحد کی جانب احتجاجی مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ کونسل اسلام آباد حکومت کے فیصلے کے برعکس نیٹو سپلائی بند کرنا چاہتا ہے۔

https://p.dw.com/p/15UR1
تصویر: AP

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی افغانستان میں تعینات افواج کے لیے پاکستان کے شمال مغرب میں تورخم اور جنوب مغرب میں چمن بارڈر کے راستے سپلائی کا سلسلہ ابھی حال ہی میں بحال ہوا ہے۔

پاکستان نے گزشتہ برس نومبر میں قبائلی علاقے میں نیٹو کے فضائی حملے میں اپنے 24 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد یہ سپلائی رُوٹ بند کر دیاتھا۔ اسلام آباد اور واشنگٹن کے مابین رابطہ کاری کے طویل سلسلے کے بعد یہ سپلائی رُوٹ بحال کا گیا ہے۔

مذہبی رجحانات کی حامل سیاسی جماعتیں اور تنظیمیں اسلام آباد حکومت کے اس فیصلے کے خلاف دفاع پاکستان کونسل کے اتحاد کے پلیٹ فارم سے احتجاج کر رہی ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان کے مشرقی شہر لاہور سے ہزاروں مظاہرین کا ایک کارواں دارالحکومت اسلام آباد پہنچ چکا ہے۔ لانگ مارچ کہلانے والے اس احتجاجی قافلے سے اسلام آباد میں خطاب کے دوران دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ان علاقوں پر فوکس کیا جائے گا جہاں سے سپلائی افغانستان میں داخل ہوتی ہے۔ مولانا کے بقول ’’یہ لانگ مارچ صلیبیوں اور یہودیوں کے خلاف ہے۔ ہم اب چودہ تا پندرہ مارچ کوئٹہ سے چمن اور سولہ تا سترہ مارچ پشاور سے تورخم تک مارچ کریں گے۔  

دفاع پاکستان کے ایک اور رہنما اور کالعدم لشکر طیبہ کے بانی حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب کے دوران پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ امریکا کی غلامی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ ان کا کہنا تھا: ’’پاکستان کا اصل مسئلہ امریکی غلامی ہے، ہم اسے تسلیم نہیں کرتے، ہم آزادی چاہتے ہیں۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دفاع پاکستان کونسل گزشتہ کچھ عرصے میں ایک ایسی سیاسی قوت کے طور پر ابھر رہی ہے جو آئندہ پارلیمانی انتخابات میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ اس کے چیئرمین مولانا سمیع الحق کہہ چکے ہیں کہ حالیہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اسلام آباد حکومت نیٹو اور امریکا کے ساتھ تمام تعلقات ترک نہیں کر دیتی۔

ادھر تورخم بارڈر سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق نیٹو کو رسد کی تیز تر فراہمی کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ کسٹمز ذرائع کے مطابق نیٹو فورسز کےلیے سامان لے جانے والے ٹرکوں کے لیے پارکنگ میں توسیع اور کاغذات کی جانچ پڑتال کو سہل بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں۔

sks/ ng (AFP)