1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیٹو سپلائی روٹ: شکاگو سمٹ کے دوران تصفیہ غیر متوقع، وائٹ ہاؤس

20 مئی 2012

امریکا میں وائٹ ہاؤس کے ذرائع کے مطابق پاکستان کے راستے نیٹو سپلائی کی بحالی سے متعلق اسلام آباد حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں لیکن یہ مکالمت نیٹو سمٹ کے دوران شاید مکمل نہ ہو سکے۔

https://p.dw.com/p/14z20
تصویر: picture alliance / landov

شکاگو سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کو اس بات کی توقع نہیں کہ پاکستانی امریکی مذاکرات پیر کے روز تک مکمل ہو جائیں گے۔ صدر اوباما کے قومی سلامتی کے نائب مشیر بین رہوڈز نے بتایا کہ امریکا کو یقین ہے کہ اسلام آباد اور واشنگٹن یہ معاملہ طے کر لیں گے تاہم ابھی اس بارے میں مزید گفتگو کی ضرورت ہے۔

US-Präsident Barack Obama
تصویر: picture-alliance/dpa

اسلام آباد نے گزشتہ نومبر میں افغان سرحد کے قریب اپنی ایک چوکی پر نیٹو کے فضائی حملے میں 24 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد افغانستان میں نیٹو دستوں کے لیے سپلائی روٹ بند کر دیا تھا۔ یہ روٹ اتحادی دستوں کو سامان رسد پہنچانے کے لیے انتہائی اہم ہے۔ قریب چھ ماہ سے بند اس روٹ کی بحالی کے لیے اب تک کے مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکے۔

THEMENPAKET G8- und Nato-Gipfel in den USA
تصویر: picture-alliance/dpa

اسلام آباد نے حال ہی میں کابل میں امریکی سفارتخانے کے لیے سپلائی لے کر جانے والے چار ٹرکوں کو پاکستان سے گزرنے کی اجازت دے دی تھی۔ اس کے بعد کہا جانے لگا تھا کہ پاکستان شاید نیٹو سپلائی روٹ عنقریب ہی بحال کر دے گا۔ پھرپاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے بھی یہ بیان دے دیا کہ پاک امریکا تعلقات میں تعمیری انداز میں آگے بڑھنے کا وقت آ گیا ہے۔ پاکستانی میڈیا میں ایسی رپورٹیں بھی نظر آئیں کہ شکاگو کی نیٹو سمٹ میں شرکت کے دوران صدر زرداری شاید اس روٹ کی بحالی کا اعلان کر دیں گے۔

Bundeskanzlerin Angela Merkel und der afghanische Präsident Hamid Karsai
تصویر: picture-alliance/dpa

لیکن شکاگو سے آج ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ امکان کم ہے کہ پاکستان اتوار یا پیر کو یہ روٹ کھولنے کا اعلان کر دے۔ خبر ایجنسی اے پی کے مطابق یہ اعلان اس لیے متوقع نہیں کہ امریکی اہلکاروں کی رائے میں ابھی اہم معاملات پر اتفاق رائے نہیں ہوا۔

قومی سلامتی کے نائب امریکی مشیر بین رہوڈز نے بتایا کہ صدر اوباما کا دو روزہ نیٹو سمٹ کے موقع پر پاکستانی صدر سے علیحدہ ملاقات کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ صدر زرداری نے شکاگو سمٹ میں شرکت کا فیصلہ نیٹو سیکرٹری جنرل راسموسن کی آخری وقت پر ٹیلی فون پر دی گئی ذاتی دعوت کے بعد کیا تھا۔

آصف زرداری کو ہفتے کی رات شکاگو میں راسموسن سے ملاقات بھی کرنا تھی جو بظاہر اس لیے منسوخ کر دی گئی کہ لندن سے پاکستانی صدر کے شکاگو پہنچنے میں تاخیر ہو گئی تھی۔

mm / ij / ap