1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نیوکلیئر سکیورٹی انڈیکس: پاکستان سب سے زیادہ بہتری والا ملک

23 جولائی 2020

دنیا بھر میں نیوکلیئر سکیورٹی کی صورتحال کی جانچ کرنے والے نیوکلیئر سکیورٹی انڈیکس کی تازہ رپورٹ کے مطابق جوہری سکیورٹی کے حوالے سے سب سے زیادہ بہتری لانے والا ملک پاکستان ہے۔

https://p.dw.com/p/3fnrj
Symbolbild Atombombe
تصویر: Getty Images/AFP/F. Naeem

ایسے ممالک میں جوہری مواد کی ممکنہ چوری کے خلاف اقدامات کی رینکنگ میں پاکستان سب سے زیادہ بہتری لانے والا ملک ہے، جن کے پاس جوہری ہتھیاروں میں استعمال کے قابل جوہری مواد موجود ہے۔ پاکستان نے اپنی سابقہ ریٹنگ میں سات پوائنٹس کی بہتری کی ہے۔

جوہری ہتھیاروں کے لیے استعمال کے قابل یورینیئم رکھنے والے ممالک کی فہرست میں جوہری سکیورٹی کے حوالے سے آسٹریلیا بدستور سرفہرست ہے۔ یہ مسلسل پانچویں مرتبہ ہے کہ آسٹریلیا اس فہرست میں سب سے اوپر ہے۔ ساتھ ہی آسٹریلیا نے اس  انڈیکس پر اپنی ریٹنگ میں بھی ایک پوائنٹ کی بہتری کی ہے۔

جوہری ہتھیاروں میں استعمال کے قابل جوہری مواد رکھنے والے ممالک کی فہرست میں کینیڈا اور سوئٹزر لینڈ مشترکہ طور پر دوسرے، جرمنی چوتھے جبکہ ہالینڈ اور ناروے مشترکہ طور پر پانچویں نمبر پر ہیں۔

نیوکلیئر سکیورٹی انڈیکس 2020 میں پاکستان کی کارکردگی تصویر: ntiindex.org

پاک بھارت ایٹمی جنگ دس کروڑ انسانوں تک کو ہلاک کر سکتی ہے

پاکستانی ایٹمی پروگرام، سی آئی اے کی خفیہ فائلوں میں انکشافات

دنیا بھر میں جدید ترین ایٹمی اسلحے میں سرمایہ کاری میں اضافہ

جوہری تنصیبات رکھنے والے ممالک کی 'سبوتاژ رینکنگ‘  میں کینیڈا دوسرے، فن لینڈ تیسرے جبکہ برطانیہ چوتھے نمبر پر ہے جبکہ جرمنی اور ہنگری مشترکہ طور پر پانچویں نمبر پر ہیں۔

نیوزی لینڈ اور سویڈن پہلی مرتبہ ایسے ممالک میں جوہری مواد کی چوری کے امکانات کی فہرست میں سب سے اوپر ہیں جن کے پاس جوہری ہتھیاروں میں استعمال کے قابل جوہری مواد نہیں ہے۔ اس رینکنگ میں فن لینڈ تیسرے، ڈنمارک اور جنوبی کوریا چوتھے اور ہنگری اور اسپین چھٹے نمبر پر ہیں۔

پاکستان نے کن کیٹگریز میں بہتری کی

پاکستان نے سب سے زیادہ بہتری 'سکیورٹی اینڈ کنٹرول‘ کے حوالے سے اقدامات کی کیٹگری میں کی ہے جو 25 پوائنٹس ہیں۔ نیوکلیئر سکیورٹی انڈیکس کے مطابق اس کی وجہ پاکستان میں اس حوالے سے قانون سازی اور قواعد میں بہتری ہے جس سے نہ صرف پاکستان کے اسکور میں دور رس بہتری ہوئی بلکہ اس سے سکیورٹی کے حوالے سے بھی فائدہ ہوا۔ پاکستان نے گلوبل نارمز کیٹگری میں بھی ایک پوائنٹ کی بہتری کی ہے۔

پاکستان نے نئے قواعد اختیار کرتے ہوئے سکیورٹی اور کنٹرول کے حوالے سے اقدامات میں بتدریج بہتری کی ہے۔ 2014ء میں پاکستان نے اس کیٹگری میں آٹھ پوائنٹ کی بہتری کی، 2016ء میں دو پوائنٹس کی جبکہ 2018ء میں چھ پوائنٹس کی بہتری ہوئی۔ 2014ء میں بہتری کی وجہ جوہری مواد کی موجودگی کی جگہ کی حفاظت کے حوالے سے نئے قوانین بنے۔ 2016ء میں پاکستان نے سائبر سکیورٹی کے حوالے سے نئے قواعد بنائے جبکہ 2018ء میں جوہری ہتھیار رکھنے والے اس ملک نے داخلی خطرات میں کمی کے حوالے سے اقدامات کی۔

تاہم پاکستان میں تازہ قواعد سب سے زیادہ بہتری کی وجہ بنے۔ تازہ انڈیکس میں پاکستان نے کسی بھی اور ملک کی نسبت سکیورٹی اینڈ کنٹرول کے حوالے سے اقدامات کی کیٹیگری میں سب سے زیادہ بہتری حاصل کی۔ نیوکلیئر سکیورٹی انڈیکس کے 2012ء میں آغاز کے بعد سے پاکستان کی اس کیٹگری میں 25 پوائنٹس کی بہتری اب تک کی دوسری سب سے بہتری ہے۔

نیوکلیئر سکیورٹی انڈیکس کا مقصد دنیا بھر میں جوہری مواد کی سکیورٹی کی صورتحال پر نظر رکھنا ہے۔ اس انڈیکس کا آغاز 2012ء میں ہوا تھا اور یہ ہر دو سال بعد اپنی ریٹنگ جاری کرتا ہے۔ اس انڈیکس میں جوہری مواد کی چوری اور سبوتاژ کے حوالے سے درجہ بندی بھی شامل ہوتی ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید