1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نيب کے اختيارات ميں اضافہ، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی پيشی

4 جولائی 2023

پاکستان کے قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے پير کی شب ايک صدارتی آرڈيننس کے تحت قومی احتساب بيورو کو غير معمولی اختيارات دے ديے۔ دوسری طرف عمران خان اور ان کی اہليہ آج منگل کو اسلام آباد کی ايک عدالت ميں پيش ہو رہے ہيں۔

https://p.dw.com/p/4TOh8
Pakistan Ministerpräsident Imran Khan
تصویر: K. M. Chaudary/AP Photo/picture alliance

پاکستان ميں ايک صدارتی آرڈيننس کے تحت قومی احتساب بيورو یا نيب کو غير معمولی اختيارات دے ديے گئے ہيں۔ تفتيش ميں تعاون نہ کرنے کی صورت ميں اب نيب حکام کو يہ اختيار حاصل ہو گیا ہے کہ وہ ملزم کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کر کے اسے تيس دن تک حراست ميں رکھ سکتے ہيں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے اس پيش رفت پر رد عمل کے ليے پاکستانی وزير اطلاعات سے رابطہ تو کيا گيا مگر آخری خبریں ملنے تک اس کا کوئی جواب موصول نہيں ہوا تھا۔

پاکستانی فوج کے ترجمان کی پریس کانفرنس: ’اشارے سخت ہیں‘

پاکستان میں ملٹری کورٹس کی مخالفت کیوں کی جا رہی ہے؟

عمران خان پاکستانی نیوز چینلز سے غائب

پی ٹی آئی کے خلاف کريک ڈاؤن، مبصرين کيا کہتے ہيں؟

پارليمان کا سيشن نہ ہونے کی صورت ميں حکومت کو يہ اختيار حاصل ہے کہ کسی قانون کو صدارتی آرڈيننس کے تحت منظور کرايا جا سکتا ہے۔ تاہم نوے دن کے اندر اس کی اسمبلی سے توثيق لازمی ہوتی ہے۔

نيب کے اختيارات ميں اضافے کی منظوری پير کی شب دی گئی۔ قائم مقام صدر صادق سنجرانی نے وزير اعظم شہباز شريف کی سفارش پر رات گئے اس آرڈيننس کی منظوری دے دی۔ اس آرڈيننس کے تحت کسی بھی ملزم کے جسمانی ريمانڈ کی مدت چودہ دن سے بڑھا کر تيس دن کر دی گئی ہے۔ اس آرڈيننس کی راہ ہموار کرنے کے ليے پير کے دن قومی اسمبلی کے اجلاس کو غير معينہ مدت کے ليے ملتوی کر ديا گيا تھا۔

پاکستان ميں يہ پيش رفت ايک ايسے وقت پر سامنے آئی ہے، جب سابق وزير اعظم عمران خان اور ان کی اہليہ اسلام آباد ميں نيب کی ايک عدالت میں پيش ہو رہے ہيں۔ عمران خان کو ان دنوں کئی مقدمات کا سامنا ہے، جنہيں وہ 'سياسی‘ مقدماست قرار ديتے ہيں۔ جو کيس آج زير سماعت ہے، اس ميں حکومت کا الزام ہے کہ عمران خان اور ان کی اہليہ نے ايک امدادی تنظيم کے تحت پراپرٹی ٹائيکون ملک رياض سے کئی ملين ڈالر کی مبینہ رشوت لی تھی۔ عمران خان ان الزامات کو رد کرتے ہيں۔

عمران خان نے ریئل اسٹیٹ ٹائیکون سے رشوت لی، حکومت

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ کو نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے کڑے سوالوں کا جواب دینا پڑے گا۔ بشریٰ بی بی کو قومی احتساب بيورو نے گيارہ کلیدی سوالات اور دستاویزات لانے کے لیے کہہ رکھا ہے، جن میں القادر یونیورسٹی کے ليے زمین کی خریداری کی تفصیلات اور پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات بھی شامل ہیں۔ گزشتہ پيشی پر سابق وزیر اعظم اور سابق خاتون اول نیب راولپنڈی میں پیش نہیں ہوئے تھے۔ القادر ٹرسٹ میں مبینہ کرپشن کے کیس کی تفتيش حتمی مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور کئی سياسی مبصرين کا کہنا ہے کہ اس کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ کی گرفتاری کسی بھی وقت عمل میں آ سکتی ہے۔

بدترین کریک ڈاؤن کا سامنا ہے، عمران خان

ع س / م م (روئٹرز، مقامی ميڈيا)