1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نواز شریف بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہاں

8 مئی 2013

پاکستان میں گیارہ مئی کے انتخابات کے فرنٹ رنر اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر وہ انتخابات میں منتخب ہوئے تو وہ حریف بھارت کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔

https://p.dw.com/p/18TxN
تصویر: Arif Ali/iAFP/Getty Images

غیر ملکی میڈیا سے خصوصی انٹرویو میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر وہ وزیر اعظم منتخب ہو گئے تو وہ اِس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پاکستانی سر زمین بھارت کے خلاف استعمال نہ ہو۔

سن 2008 میں حملہ آوروں نے ممبئی شہر میں تین روزہ کارروائی کے دوران 166افرادکو ہلاک کر دیا تھا۔ بھارت نے اس حملے کی ذمہ داری ایک پاکستانی عسکریت پسند گروپ پر عائد کی تھی۔ ممبئی واقعے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے تعلقات کافی عرصہ تک تناو کا شکار رہے۔

نواز شریف، جو سویلین امور میں فوجی مداخلت کی مخالفت کرتے رہے ہیں، نے کہا کہ وہ اس بات کی مشترکہ تحقیقات کا حکم بھی دیں گے کہ آیا پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ممبئی حملوں میں کوئی کردار ادا کیا تھا۔ ’’میں اِس معاملے پر ضرور توجہ دوں گا۔ یقیناﹰ اِس معاملے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔‘‘

عوامی جائزوں میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نواز شریف کی پاکستان مسلم لیگ (ن) ہفتے کے روز ہونے والے عام انتخابات میں کامیاب رہے گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے میدان سے سیاست میں آنے والے عمران خان پاکستان کے مقبول ترین سیاست دان  کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں اور اُن کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف مخلوط حکومت میں ایک اہم اتحادی ہو سکتی ہے۔  منگل کے روز  عمران خان لاہور میں ایک انتخابی ریلی کے دوران اسٹیج تک پہنچنے کی کوشش میں لفٹر سے گر کر زخمی ہو گئے تھے۔  انتخابات سے قبل  یہ حادثہ خان کے لیے ہمدردی کے ووٹ جیت سکتا ہے۔

Nawaz Sharif
تصویر: picture-alliance/dpa

طویل عرصے سے خان کو پاکستان کی طاقتور فوج، جس نے ملک پر 66 سال تک حکمرانی کی ہے،کا پسندیدہ امیدوار سمجھا جا رہا ہے۔ لبرل اور سیکولر جھکاؤ رکھنے والی پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سیاست میں فوج کے کردار کو چیلنج کیا ہے جبکہ فوج پی پی پی کو بدعنوان اور نا اہل سمجھتی ہے۔

پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہے کہ ایک سویلین حکومت نے اپنی پانچ سالہ مدت پوری کی ہے۔ گیارہ مئی کے انتخابات کے نتیجے میں جو بھی فاتح رہا اسے بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کے علاوہ دیگر کئی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سن  1947میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سے پاکستان اور بھارت تین بار جنگ لڑ چکے ہیں۔ تعلقات میں بہتری کے لیے دونوں ممالک نے سن 2004 میں امن عمل شروع کیا تھا لیکن دونوں اطراف  شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔ افغانستان میں استحکام کے لیے امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت اپنےتعلقات میں بہتری لائیں۔

نواز شریف، جو دو مرتبہ ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں، نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ نئی دہلی اور اسلام آباد اپنے تعلقات میں بہتری لائیں۔’’ یقیناﹰ ہمارے مابین بہت سے معاملات ہیں، جن کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ میں بہت سی ایسی مثالیں دے سکتا ہوں، جہاں پرایک دوسرے کے مخالف ممالک نے ہمارے سے بھی مشکل ترین مسائل کو حل کیا۔‘‘

zh/ia(Reuters)