1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نریندر مودی کے قدم وزارت عظمیٰ کی جانب بڑھتے ہوئے

9 جون 2013

متنازعہ سیاست دان نریندر مودی کو بھارتیہ جنتہ پارٹی نے اگلے برس کی انتخابی مہم کی سربراہی سونپ دی ہے، جس کے بعد ان کے وزیر اعظم بننے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/18mQb
تصویر: AP

انتخابی مہم کی سربراہی پانے کا مطلب ہے کہ وہ 2014ء کے پارلیمانی انتخابات میں وزارت عظمیٰ کے لیے بی جے پی کے امیدوار ہوں گے۔ نریندر مودی گزشتہ ایک دہائی سے بھی زائد عرصے سے اقتصادی لحاظ سے خوشحال ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ چلے آرہے ہیں۔ مودی کی اس نامزدگی کے حوالے سے بی جے پی کی کچھ سینیئر ارکان متفق نہیں تھے مگر پھر بھی حتمی فیصلہ ان کے حق میں ہوا۔

بی جے پی کے صدر راج ناتھ سنگھ نے آج ساحلی ریاست گووا میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوسرے اور حتمی روز فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’’ میں نے آج گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کو انتخابی مہم کی کمیٹی کا سربراہ مقرر کر لیا ہے، مجھے یقین ہے کہ تمام ملک ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کو امید بھری نظروں سے دیکھ رہا ہے، ہم پر اعتماد ہے کہ بی جے پی 2014ء کے انتخابات میں کامیاب رہے گی۔‘‘

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ فیصلہ وزارت عظمیٰ کے منصب کی جانب سفر میں مودی کا ایک بڑھتا ہوا قدم ہے اس کے باوجود کہ بہت سے بھارتی باشندے انہیں 2002ء کے مسلمان مخالف فسادات کے حوالے سے براہ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ اب یہ نئی ذمہ داری ملنے کے بعد نریندر مودی بھارت بھر میں اپنی جماعت اور اپنی ذات کی حمایت کی مہم چلائیں گے تاہم گجرات فسادات کے سائے ان کے ساتھ رہیں گے۔ مودی کے ایک ریاستی وزیر کو عدالت نے فسادات بھڑکانے کے الزام میں عمر قید کی سزا سُنا رکھی ہے تاہم مودی پر کوئی الزام ثابت نہیں کیا جاسکا۔

Wahlen in Gujarat Indien
گجرات میں مسلمانوں کی بڑی تعداد بستی ہےتصویر: picture-alliance/dpa

62 سالہ نریندر مودی کے ہدف پر بائیں بازوں کی جانب جھکاؤ رکھنے والی حکمراں کانگریس پارٹی ہے، جس کے نوجوان رہنما راہول گاندھی کی مقبولیت میں گزشتہ کچھ عرصے سے کمی دیکھی جارہی ہے۔ مودی خود کو ایک تاجر دوست اصلاح پسند کے طور پر پیش کرتے ہیں جو کانگریس کو شکست دینے کے بعد دنیا کی اس سب سے بڑی جمہوریت کے باسیوں کی معاشی تقدیر بدلنے کا وعدہ کرتے ہیں۔ نئی دہلی میں کانگریس حکومت کو بدعنوانی کے متعدد اسکینڈلز نے بھی خاصا متاثر کیا، جنہیں بی جے پی نے سیاسی حربے کے طور پر خوب اچھالا۔

اگرچہ جنتا پارٹی میں ان کے سیاسی گرو 82 سالہ لال کرشنا ا‌ڈوانی اور اوما بھارتی جیسے سینیئر سیاست دان وزارت عظمیٰ کے لیے مودی کی نامزدگی کے مخالف ہیں تاہم مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پارٹی کا مجموعی مزاج مودی کے حق میں ہے۔

(sks/ ia (AFP