1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستنائجر

نائیجر کی نئی فوجی حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے، یورپی یونین

29 جولائی 2023

یورپی یونین افریقی ملک نائیجر میں اسی ہفتے مسلح بغاوت کے بعد اقتدار میں آنے والی نئی فوجی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی۔ ساتھ ہی یورپی یونین نے نائیجر کے لیے جملہ مالی امداد اور ہر طرح کا سکیورٹی تعاون بھی معطل کر دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4UXTa
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ یوزیپ بوریل برسلز میں یورپی کونسل کی عمارت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ یوزیپ بوریلتصویر: Francois Walschaerts/AP Photo/picture alliance

برسلز سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یونین کے خارجہ امور کے نگران اعلیٰ ترین سفارتی اہلکار یوزیپ بوریل نے آج ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین نائیجر میں بغاوت کے بعد اقتدار پر قبضہ کرنے والی نئی عسکری انتظامیہ کو نہ تو تسلیم کرتی ہے اور نہ ہی ایسا کرے گی۔

ستائیس رکنی یورپی یونین کے فیصلے کے مطابق برسلز نے نہ صرف نائیجر کے لیے اپنی ہر طرح کی مالی امداد روک دی ہے بلکہ عسکریت پسند جہادیوں کے خلاف نائیجر کی حکومت کے ساتھ اپنی طرف سے ہر طرح کا سکیورٹی تعاون بھی معطل کر دیا ہے۔

محمد بازوم سرکاری رہائش گاہ پر نظر بند

تین روز قبل بدھ کے دن نائیجر کی فوج نے ملک کے جمہوری طور پر منتخب صدر محمد بازوم کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ نیامے میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر نظر بند ہیں۔

نائیجر میں صدر محمد بازوم کے خلاف فوجی بغاوت کے بعد جنرل عمر تیانی گزشتہ روز ٹیلی وژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے
جنرل عمر تیانی جنہوں نے جمعہ اٹھائیس جولائی کو اعلان کیا کہ نائیجر کے صدر اب وہ خود ہیںتصویر: ORTN/Télé Sahel/AFP/Getty Images

نائیجر افریقہ میں ساحل کے خطے کی وہ ریاست ہے، جسے ماضی میں بھی کئی مرتبہ فوجی بغاوتوں کا سامنا رہا ہے اور اب ایک بار پھر اسے ایسی ہی ایک نئی صورت حال درپیش ہے۔

اسی دوران اس فوجی بغاوت کی قیادت کرنے والے جنرل عبدالرحمان تیانی نے کل جمعہ اٹھائیس جولائی کے روز سرکاری ٹیلی وژن سے نشر ہونے والے اپنے ایک خطاب میں یہ اعلان کر دیا تھا کہ اب ملک کے نئے صدر وہ خود ہیں۔ جنرل تیانی 2011ء سے نائیجر میں صدارتی محافظ دستوں کی قیادت کر رہے تھے۔

’بازوم اب بھی ملک کے قانونی صدر‘

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ بوریل کے جاری کردہ بیان میں ہفتے کے روز یہ بھی کہا گیا کہ اس وقت اپنی سرکاری رہائش گاہ ہر نظر بند محمد بازوم اب بھی نائیجر کے قانونی صدر ہیں۔

برکینا فاسو میں ایک سال میں دوسری فوجی بغاوت پر عالمی تشویش

نائیجر میں فوجی بغاوت کے بعد دارالحکومت نیامے میں قومی اسمبلی کی عمارت کے سامنے جمع ہونے والے بغاوت کے حامی شہری، جنہوں نے ملکی پرچم کے ساتھ ساتھ روس کا جھنڈا بھی اٹھایا ہوا تھا
نائیجر میں فوجی بغاوت کے بعد دارالحکومت نیامے میں جمع ہونے والے بغاوت کے حامی شہریتصویر: Souleymane Ag Anara/REUTERS

ساتھ ہی بوریل کے بیان میں یہ بھی کہا گیا، ''یورپی یونین مطالبہ کرتی ہے کہ صدر بازوم کو نہ صرف فوری طور پر رہا کیا جائے بلکہ فوجی بغاوت کے ذمے دار عناصر کو یہ بات بھی یقینی بنانا چاہیے کہ صدر بازوم اور ان کے اہل خانہ کو جان کو کوئی خطرہ نہ ہو۔‘‘

تجزیہ: کیا افریقہ میں جمہوریت کی ضرورت ہے؟

یوزیپ بوریل کے الفاظ میں، ''یورپی یونین نائیجر سے متعلق مغربی افریقی ممالک کے بلاک کے آئندہ فیصلوں کی حمایت کرنے پر تیار ہے، جس میں ممکنہ پابندیاں بھی شامل ہیں۔‘‘

مغربی افریقی ریاستوں کی اقتصادی برادری ایکوواس کل اتوار کے روز اپنے ایک سربراہی اجلاس میں نائیجر میں فوجی بغاوت کے بعد کی صوت حال پر غور کرے گی۔ یہ بات نائیجیریا کے صدر بولا تینوبو نے ہفتے کے روز بتائی۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن آسٹریلیا کے شہر برسبین میں انتیس جولائی کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے
صدر محمد بازوم کو فوری طور پر رہا کیا جائے، امریکی وزیر خارجہ بلنکن کا مطالبہتصویر: Darren England/AAP/dpa

امریکی وزیر خارجہ بلنکن کا مطالبہ

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مطالبہ کیا ہے کہ نائیجر میں فوجی بغاوت کے دوران معزول کر دیے گئے صدر محمد بازوم کو فوراﹰ رہا کیا جائے۔ بلنکن نے ہفتے کے روز مزید کہا کہ نائیجر میں فوری طور پر جمہوریت بحال ہونا چاہیے۔

سوڈان میں فوجی بغاوت، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی تشویش

اپنے دورہ آسٹریلیا کے دوران بلنکن نے شہر برسبین میں کوئی تفصیلات بتائے بغیر صحافیوں کو بس اتنا ہی بتایا کہ انہوں نے نائیجر کے معزول صدر محمد بازوم سے فون پر گفتگو بھی کی ہے۔

اسی دوران امریکہ نے بھی دھمکی دی ہے کہ نائیجر میں جمہوری طور پر منتخب صدر محمد بازوم کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد یورپی یونین کی طرح امریکہ بھی نائیجر کے لیے ہر طرح کی مالی امداد بند کر سکتا ہے۔

م م / ش ر (اے ایف پی، روئٹرز)

نائیجر کی مسلح افواج نے منتخب صدر کی حکومت کا تختہ الٹ دیا