1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائب امریکی وزیر خارجہ بھارت میں

11 جون 2009

امریکہ نے بین الاقوامی برداری سے اپیل کی ہے کہ پاکستان کے سوات وادی اور دیگر مقامات پر فوجی کارروائی کی وجہ سے بے گھر ہوجانے والے لوگوں کی پریشانیوں کو دور کرنے میں مدد کریں۔

https://p.dw.com/p/I7fg
برنس نے کہا کہ عالمی برادری سواات مہاجرین کی امداد کرےتصویر: AP

امریکی نائب وزیر خارجہ ولیم برنس نے نئی دہلی میں نامہ نگارو ں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو چاہئے کہ اس مسئلے کو بھی دہشت گردی کی خلاف جنگ کی طرح ہی سنجیدگی سے لیں۔

برنس نے بھارت سے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے جس سنجیدگی سے اقدامات کررہا ہے اسے کم کرکے نہ دیکھے لیکن اس کے باوجود واشنگٹن انتہاپسندوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کے لئے اس پر دباؤ برقرار رکھے گا۔

بھارت کے تین روزہ دورے پر آئے امریکہ کے نائب وزیر خارجہ ولیم برنس نے وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات شرو ع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے تاہم اس بات کی وضاحت کی کہ ان کا ملک نئی دہلی پر کسی طرح کا دباؤ نہیں ڈال رہا ہے۔

انہوں نے کہا: ’’ امریکہ نے بھارت اور پاکستان کے مابین مذاکرات اور دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات کاہمیشہ خیر مقدم کیا ہے۔ لیکن یہ بات واضح ہے کہ اس کی رفتار اور اس کے طریقہ کار اور اس کے وقت کا فیصلہ بہر حال دونوں ملکوں کو ہی کرنا ہے۔‘‘

امریکی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہی حل کیا جانا چاہئے۔

ولیم برنس بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے لئے امریکی صدر باراک اوباما کا ایک خصوصی خط بھی لائے ہیں۔ انہوں نے تاہم اس خط کے مشمولات کے بارے میں کچھ بھی بتانے سے انکار کردیا اور صرف اتنا کہا کہ یہ ایک ذاتی خط ہے اور چند ماہ قبل لندن میں دونوں رہنماوں کے درمیان جو بات چیت ہوئی تھی اسی کی اگلی کڑی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اگلے ماہ بھارت کا دورہ کریں گی جس سے دونو ں ملکوں کے اسٹریٹجک تعلقات مزید مستحکم ہوں گی۔

ولیم برنس نے امریکہ پاکستان پر اس بات کے لئے مسلسل دباؤ ڈالتا رہے گا کہ وہ انتہاپسندوں کے خلاف مؤثراورٹھوس کارروائی کرے اور بھارت کی تشویش کا ازالہ کرے نیز ممبئی حملوں کے قصوروار ں کو قانون کی گرفت میں لائے۔ انہوں نے کہا : ’’پاکستان ٹھوس کارروائی کرے اور قصورواروں کو قرارواقعی سزا دلائے۔ دہشت گردی کے ڈھانچوں کے خلاف کارروائی کرے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے دہشت گردانہ واقعات دوبارہ نہیں ہونے پائیں۔ ‘‘

برنس نے کہا کہ انتہاپسندوں نے پوری دنیا کو عدم استحکام میں مبتلا کردیا ہے۔

بھارت کے اس الزام کے جواب میں کہ پاکستان امریکی اور دیگر امداد کا غلط استعمال کررہا ہے ولیم برنس نے کہا کہ امریکہ اس پر قریبی نگاہ رکھتا ہے اور اس بات کویقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے کہ پاکستان کو دی جانے والی امدادی رقم طے شدہ مقاصد کے لئے ہی استعمال کی جائے۔

رپورٹ : افتخار گیلانی، نئی دہلی

ادارت : عاطف توقیر