1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئے کورونا وائرس کے سبب برطانیہ پر یورپی ملکوں کے دروازے بند

21 دسمبر 2020

برطانیہ میں ایک نئی قسم کی کورونا وائر س کے تیزی سے پھیلنے کی خبروں کے بعد برطانیہ کے یورپی پڑوسیوں نے اس کے سیاحوں کے لیے اپنے دروازے بند کرنے شروع کردیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3mzT5
Großbritannien 2016 ARCHIV | London Heathrow Airport, British Airways
تصویر: Artur Widak/NurPhoto/picture alliance

برطانیہ میں ایک نئی قسم کی کورونا وائرس کے سامنے آنے کے بعد سے پورے یورپ میں زبردست تشویش پیدا ہوگئی ہے کیوں کہ یہ نیاوائرس پہلی قسم کے وائرس کے مقابلے زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

فرانس برطانیہ سے آنے والی ریل سمیت ہر قسم کے فضائی، سمندری اور زمینی سفر پراتوار کی رات سے اڑتالیس گھنٹوں کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔

جرمنی، اٹلی اور نیدر لینڈ نے بھی برطانیہ سے آنے والی پروازوں کو معطل کرنے کا حکم دے دیا ہے جب کہ آئرلینڈ نے کہا ہے کہ وہ اپنے پڑوسی ملک سے آنے والی پروازوں اور کشتیوں پر پابندیاں عائد کردے گا۔

بیلجیم کا کہنا ہے کہ وہ برطانیہ سے چلنے والی مقبول ترین یورو اسٹار سروس سمیت تمام پروازوں اور ٹرینوں کے لیے اپنی سرحدوں کو بند کردے گا۔

اطالوی وزارت صحت رابرٹو اسپرانزا نے کہا”، لندن میں حال ہی میں دریافت ہونے والی کووڈ کی نئی قسم ہمارے لیے باعث تشویش ہے اور ہمارے سائنس دا ں اس کی تفتیش کریں گے۔ اس دوران ہم زیادہ سے زیادہ احتیاط کا طریقہ کار اختیار کریں گے۔"

Coronavirus London | Letzter Zug nach Paris | Reisende warten
پیرس جانے والی آخری ٹرین پر سوار ہونے کے لیے لوگ لندن کی ایک اسٹیشن پرتصویر: Stefan Rousseau/PA Wire/dpa/picture-alliance

اٹلی نے برطانیہ سے آئے ہوئے اور پہلے سے وہاں موجود افراد کے لیے ٹیسٹ کروانا لازمی قرار دے دیا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد انفیکشن سے متاثرین کی تعداد میں کافی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ان کی حکومت نے لندن اور اس کے اطراف کے لیے کووڈ۔انیس کے حوالے سے پابندیوں کو مزید سخت کردیا ہے اور کرسمس کے موقع پر پابندیوں میں نرمی کرنے کے اپنے منصوبے کو بھی تبدیل کردیا ہے۔

 ان سفری پابندیوں کی وجہ سے برطانیہ کے لیے مسئلہ اس لیے بھی مزید پیچیدہ ہوگیا ہے کیوں کہ وہ ایک برس کی عبوری مدت کے بعد 31 دسمبر کو بالآخر یورپی یونین سے علیحدہ ہورہا ہے۔ لندن اور برسلز اب تک بریگزیٹ تجارتی معاہدہ پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں جس کی وجہ سے اشیاء کے نقل و حمل میں افراتفری پیدا ہوجانے کا خدشہ لاحق ہوگیا ہے۔

جرمن حکومت نے اتوار کے روز کہا کہ برطانیہ سے آنے والی تمام پروازیں نصف شب کے بعد سے معطل کردی گئی ہیں۔ 

وزیر صحت ژینس اسپاہن نے سرکاری نشریاتی ادارے اے آر ڈی کو بتایا کہ ”اس(وائرس کی نئی قسم) کا جرمنی میں ابھی تک پتہ نہیں چلا ہے۔ لیکن برطانیہ سے موصول ہونے والی خبروں پرہم انتہائی سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔"

کورونا وائرس کی وبا، لوگ سفر کرنا چاہتے ہیں سائیکل پر

بیلجیم کے وزیراعظم الیکزینڈرڈی کرو نے برطانیہ سے آنے والوں پر اتوار کی نصف شب سے کم از کم اگلے 24 گھنٹوں تک کے لیے پابندی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس کا اطلاق یورو اسٹار سروسز کے ذریعہ چینل ٹنل سے آنے والے پر بھی ہوگا۔

اٹلی نے برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں کو روک دینے کا حکم جاری کیا ہے اور پچھلے چودہ دنوں کے دوران برطانیہ میں عارضی طورپر قیام کرنے والوں پر بھی اٹلی میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔

ڈچ حکومت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نیدر لینڈ اتوار کے روز سے برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کررہا ہے۔ یہ پابندی یکم جنوری تک برقرار رہے گی۔

خبر رساں ایجنسی اے پی نے وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ آسٹریا بھی برطانیہ سے آنے والے پروازوں پر پابندی عائد کرنے کا منصوبہ بنارہا ہے۔ سویڈن کا کہنا ہے کہ وہ برطانیہ سے آنے والوں پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے پر غور کررہا ہے۔

رومانیا، لتھوینیا، لاٹویا، اسٹونیا، بلغاریہ اور چیک جمہوریہ نے بھی برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کردی ہے۔

سعودی عرب نے بین الاقوامی پروازیں معطل کر دیں

برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد سعودی عرب نے بھی تمام فضائی، سمندری اور زمینی راستو ں سے ملک میں داخلے کو معطل کردیا ہے۔

کیسے اندازہ لگایا جائے کہ وبا پھیلے گی یا کم ہو گی؟

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ”مملکت کی جانب سے یہ پابندی عارضی طورپر ایک ہفتے کے لیے عائد کی گئی ہے لیکن اس میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کی جاسکتی ہے۔"  اس پابندی کا اطلاق تاہم سعودی عرب میں موجود بین الاقوامی پروازوں پر نہیں ہوگا اور انہیں ملک سے جانے کی اجازت دی جائے گی۔

کویت نے بھی اتوار کے روز سے برطانیہ سے آنے والی پروازوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کووڈ کے خلاف جنگ میں ایک نیا موڑ

برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم کا پتہ چلنے کے بعد یورپ کے کئی ممالک میں اس وائرس کے خلاف جاری جنگ میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔

برطانیہ میں اتوار کے روز 35928 نئے کیسز سامنے آئے جو اس وبا کے آغاز کے بعد سے ایک دن میں اب تک سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس کے علاوہ   326 افراد کی موت ہوگئی جس کے ساتھ کووڈ انیس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 67000 سے زیادہ ہوگئی ہے۔

 اس نئی صورت حال کے مدنظر اسکاٹ لینڈ نے لوگوں کے برطانیہ کا سفر کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

 ج ا /  ک م   (روئٹرز، اے پی)

درحقیقت کورونا وائرس دکھتا کیسا ہے؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں