1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئے خطرات امریکا کو ایشیا سے غیرمتوجہ نہیں کر سکتے، ہیگل

عاطف توقیر30 مئی 2014

امریکی وزیردفاع چک ہیگل نے کہا ہے کہ امریکا دنیا کے دیگر مقامات میں پیدا ہونے والے خطرات کے پیش نظر ایشیا میں مختلف ممالک کے ساتھ فوجی تعاون میں اضافے کی پالیسی سے غیرمتوجہ نہیں ہو گا۔

https://p.dw.com/p/1C9AP
تصویر: Reuters

چک ہیگل نے یہ بات جمعرات کے روز مشرقی ایشیا میں اپنے اتحادی ممالک کی قیادت سے ملاقاتوں سے قبل کہی ہے۔ روئٹرز کے مطابق چک ہیگل چین کی بڑھتی ہوئی عسکری طاقت کے تناظر میں امریکا کے اتحادی ممالک کو لاحق خطرات کے حوالے سے انہیں سلامتی کی یقین دہانی کروائیں گے۔

روئٹرز کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز امریکی صدر باراک اوباما کی ملکی خارجہ پالیسی کے حوالے سے اہم تقریر میں ایشیا پر کوئی بات نہیں کی گئی، جس پر ایشیا میں واقع امریکی اتحادیوں کو حیرت اور افسوس ہوا۔ امریکا اس سے قبل متعدد مرتبہ ایشیا میں نہ صرف اپنی فوجی موجودگی میں اضافے کے حوالے سے اعلانات اور اقدامات کرتا آیا ہے بلکہ کہتا آیا ہے کہ مستقبل میں امریکی پالیسیوں کا محور مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیائی خطے رہیں گے۔ صدر اوباما نے اپنی تقریر میں زیادہ توجہ مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں طاقت پکڑتی شدت پسندی پر دی تھی۔

US-Präsident Obama/ Rede West Point
صدر اوباما نے اپنی حالیہ تقریر میں ایشیا کا ذکر نہیں کیا تھاتصویر: Reuters

امریکی وزیردفاع چک ہیگل نے جمعرات کے روز دورہ ایشیا کے لیے سنگاپور روانگی کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ایشیا کے لیے امریکی عزم ہمیشہ کی طرح مضبوط ہے۔ واضح رہے کہ چک ہیگل سنگاپور میں علاقائی سلامتی فورم سے خطاب کریں گے جبکہ اپنے اس دورے میں وہ افغانستان اور بعد میں یورپ جائیں گے۔

جب چک ہیگل سے دریافت کیا گیا کہ عراق اور افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے بعد اگر دیگر مقامات پر امریکی سلامتی کے حوالے سے خطرات پیدا ہوئے اور وسائل کی قلت ہوئی، تو کیا امریکا ایشیا کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کر دے گا تو ہیگل نے کہا، ’صدر اوباما کی تقریر سے ایشیا پیسیفک میں طاقت کے توازن کے لیے ہماری پوزیشن نہ کم ہوئی نہ تبدیل۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کے ایشیا اور پیسیفک میں طاقت کا توازن قائم کرنے کے عزم میں کوئی تبدیلی یا کمی پیدا نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ سنگاپور میں سکیورٹی فورم کے موقع پر اپنے دو روزہ قیام میں خطے کے ممالک کے سکیورٹی سے متعلق اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں قریبی تعاون میں اضافے پر بات چیت ہو گی۔