1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی:  ’ خوش رہنے‘ کا مضمون اسکولوں کے نصاب میں شامل

3 جولائی 2018

نئی دہلی کے سرکاری اسکولوں میں ’خوشی‘ کا مضمون نصاب کا حصہ بن گیا ہے۔ اب بھارتی طلبا یہ سیکھیں گے کہ خوش کیسے رہا جا سکتا ہے۔  یہ نصاب نئی دہلی کے  ایک ہزار اسکولوں میں قریب آٹھ لاکھ بچوں کو پڑھایا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/30jdt
Mann mit Emoji-Kopf
تصویر: Colourbox

نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹ کے مطابق خوش رہنے سے متعلق اس مضمون کو نوبل امن یافتہ شخصیت اور  تبتی بدھ بھکشوؤں کے روحانی پیشوا  دلائی لامہ نے مرتب کیا ہے۔ دلائی لامہ کا کہنا ہے کہ بھارت دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو جدید اور قدیم تعلیمات کو یکجا کر سکتا ہے۔ اُن کے بقول ،’’ یہ تعلیم دنیا میں منفی اور تباہ کن جذبات کے خلاف لڑنے کے لیے بہت ضروری ہے۔ دہلی کے اسکولوں میں متعارف کرائے جانے والے اس مضمون کی تعلیم کا اثر پوری دنیا میں پھیل سکتا ہے۔‘‘

نئی دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سِسودیا کا کہنا ہے کہ نصاب میں روزانہ کا ذہنی مراقبہ، اخلاقیات کی تعلیم اور ذہن کی ورزش شامل ہیں جن کی مدد سے طلباء کو اچھا انسان بننا سکھایا جائے گا۔ سسودیا کے بقول ،’’ اس نصاب سے طلبا کے کردار کو مضبوط کیا جائے گا ان کی ذہنی صحت کو بہتر کیا جائے گا اور انہیں  برداشت سکھائی جائے گی۔ طلبا کو ذہنی دباؤ، اداسی اور بے چینی سے نبرد آزما ہونا بھی سکھایا جائے گا۔‘‘

دہلی بھارت کی وہ پہلی ریاست نہیں ہے جو لوگوں کو خوش رہنا سکھا رہی ہے۔ سن 2016 میں بھارت کی وسطی ریاست مدھیا پردیش نے بھی ’خوشی کا ڈیپارٹمنٹ‘ قائم کیا تھا۔ بھارت کا پڑوسی ملک بھوٹان سن 1970سے اپنے لوگوں کی خوش حالی کو سالانہ ’گروس ہیپی نیس انڈیکیڑ‘ سے ماپ رہا ہے۔

ب ج (ڈی پی اے)