1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

”میں مختارِ کُل ہوں“: ٹرمپ کا دعویٰ

14 اپریل 2020

کورونا وائرس کی وباسے بروقت اور بہتر طور پر نہیں نمٹنے کے لیے نکتہ چینی کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اقدامات کا دفاع کیا ہے اور کہا کہ بعض آئینی حدود کے باوجود انہیں کلی اختیارات حاصل ہیں۔

https://p.dw.com/p/3ar3t
USA Coronavirus US-Präsident Donald Trump
تصویر: picture-alliance/Newscom/UPI Photo/C. Kleponis

صدر ٹرمپ نے موجودہ صورت حال کے لیے آلات کی کمی اورریاستوں کے گورنروں کو ذمہ ٹھہرایا اور اپنے طریقہ کار کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ”ہم نے جو کچھ کیا وہ ٹھیک تھا۔“

امریکا میں وائرس کی وبا کا شکار ہونے والوں کی مصدقہ تعداد پانچ لاکھ 77 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے، ساڑھے 23 ہزار سے زیادہ افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہی ڈیڑھ ہزارسے زائد افراد کی موت ہوئی ہے اور کورونا وبا کی ہلاکت خیزی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں میڈیابریفنگ کے دوران کہا کہ ان کی انتظامیہ ملکی معیشت کو دوبارہ کھولنے کا منصوبہ بنارہی ہے کیوں کہ کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد میں اضافہ رک گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ریاستوں کےگورنروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے لیکن معیشت کو دوبارہ کھولنے کے متعلق حتمی فیصلہ بہر حال امریکی صدر ہی کرے گا۔ صدر ٹرمپ نے زور دے کر کہا ”وہ لوگ صدر امریکا کی منظوری کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے۔ فیصلہ کرنا صدر کے اختیار میں ہے، اسے اختیارات کلی حاصل ہیں اور گورنر بھی یہ بات جانتے ہیں۔“

 صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے اپنے طریقہ کار کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے جو کچھ کیا وہ ٹھیک تھا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ ملک میں جلدی لاک ڈاؤن کر دیتے تب بھی ان پر تنقید کی جاتی۔ انہوں نے صورتحال کے لیے آلات کی کمی کے لیے پچاس ریاستوں کے گورنروں کو ذمہ دار ٹھہرا یا۔

Coronavirus New York Hart Island Anlegen von Massengräbern für die Opfer
امریکا میں کورونا وائرس کی وبا کی ہلاکت خیزی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔تصویر: Reuters/L. Jackson

 ٹرمپ نے بتایا کہ ان کی انتظامیہ جلد ہی نئے اور اہم رہنما اصول مرتب کر لے گی جو گورنروں کو دیے جائیں گے جن کی مدد سے وہ اپنی اپنی ریاست میں حفاظت کے ساتھ لاک ڈاؤن ختم کر سکتے ہیں۔ امریکی صدر نے کہا، ”وائٹ ہاؤس کی جانب سے نئے رہنما اصول چند دنوں میں جاری کر دیے جائیں گے۔ یہ نیا منصوبہ امریکا کے لوگوں کو وہ اعتماد دے گا جو انہیں پھر سے معمولات ِ زندگی شروع کرنے کے لیے حوصلہ فراہم کرے گا۔“

امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ ملک میں انفیکشن کے پھیلنے کی رفتار سست ہورہی ہے۔ گزشتہ چند دنوں کے دوران امریکا میں نئے کیسیز کی تعداد میں کمی آئی ہے اور لوگ ہسپتالوں میں کم آرہے ہیں، جوا س بات کا ثبوت ہے کہ ”ہماری حکمت عملی کارگر ثابت ہورہی ہے۔“

یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکا میں وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاوسی نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ اگر امریکا نے کورونا وائرس پر قابوپانے کے لیے بروقت اور تیزی سے اقدامات کیے ہوتے توبہت سے جانیں بچائی جاسکتی تھیں۔ بہر حال ڈاکٹر فاوسی کا اب کہنا ہے کہ ٹرمپ نے ملک کے چوٹی کے طبی ماہرین کے مشوروں پر عمل کرنا شرو ع کردیا ہے جس سے اس وبا پر قابو پانے میں خاطر خواہ مدد مل رہی ہے۔

صدر ٹرمپ نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ملک میں کورونا وائرس کی وبا سے مقابلہ کرنے کے لیے وینٹی لیٹرز خاطر خواہ تعداد میں موجود ہیں۔ ”گو کہ ابھی اور زیادہ وینٹی لیٹرز کی مانگ ہورہی ہے تاہم ضرورت کے مطابق وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں، ہم نے بڑی تعداد میں انہیں وینٹی لیٹرز فراہم کیے ہیں۔“

ٹرمپ نے کورونا کے بحران سے نمٹنے میں اپنی کارکردگی کا دفاع کرنے کے لیے میڈیا بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالات پوچھنے سے قبل ایک ویڈیو بھی دکھایا جس میں بتایا گیا تھا کہ ان کی انتظامیہ نے اس وبا پر قابو پانے کے لیے کتنے موثر طریقے سے اقدامات کیے ہیں۔

ج ا /   ص ز   (ایجنسیاں)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید