1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میکسیکو سے امریکا آنے والے تارکین وطن ’حملہ آور‘ ہیں، ٹرمپ

25 جون 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارڈر پر بچوں کو اُن کے والدین سے جدا کرنے کی اپنی پالیسی شاید بدل بھی دیں تاہم امیگریشن پر اُن کا سخت موقف برقرار رہے گا۔ سول حقوق کے کارکنان نے ٹرمپ کے تازہ ترین ٹویٹ کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/30DCJ
Flüchtlinge US-Grenze bei Tijuana
تصویر: Getty Images/D. McNew

اتوار کے روز سلسلہ وار ٹویٹ پیغامات میں صدر ٹرمپ نے میکسیکو سرحد سے امریکا کی حدود میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو ’حملہ آور‘ قرار دیا جو اُن کے ملک میں ’نقب لگانے‘ کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں یہ بھی کہا کہ ایسے غیر قانونی مہاجرین کو کوئی عدالتی کارروائی کیے بغیر واپس اُن کے ملک بھیج دیا جائے گا۔

ٹرمپ کے ٹویٹ کے مطابق،’’ جب کوئی فرد امریکی سرحد پار کرے تو اسے کسی بھی عدالتی کارروائی کے بغیر واپس اُن کے ملک بھیج دینا چاہیے۔‘‘

میلانیا ٹرمپ کی کنبوں سے علیحدہ کیے گئے مہاجر بچوں سے ملاقات

امریکا میں شہری حقوق کے حامیوں نے اس پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا اقدام ملکی آئین کے منافی ہو گا۔‘‘

صدر ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے حالیہ ٹویٹس تارکین وطن کے حوالے سے اُن کے سخت ترین موقف کی تازہ مثال ہیں۔ اس موقف کی اخلاقیات کے حوالے سے ملک کی دونوں بڑی جماعتوں کی جانب سے تحفظات سامنے آ رہے ہیں۔

USA Illegale Einwanderer an der Grenze zu Mexiko bei McAllen
تصویر: Getty Images/AFP/L. Elliott

تارکین وطن خاندانوں سے بچوں کی جبری علیحدگی کی امریکی پالیسی کو عالمی و ملکی سطح پر تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد ٹرمپ نے اس پالیسی کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کرتے ہوئے ختم کر دیا تھا۔ تاہم امریکی صدر کی یہ پالیسی کہ غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کو جرم قرار دیتے ہوئے ایسے تارکین وطن پر مقدمات چلانے کی پالیسی اپنی جگہ قائم ہے جو ٹرمپ کی اس معاملے میں ’’صفر برداشت‘‘ کو ظاہر کرتی ہے۔

گزشتہ روز امریکی ڈپارٹمنٹ برائے ہوم لینڈ سیکیورٹی کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اب تک تارکین وطن والدین سے جدا کیے گئے پانچ سو بچوں کو اپنے والدین کے پاس بھیج دیا گیا ہے جبکہ ابھی بھی دو ہزار سے زائد بچے حکام کی تحویل میں ہیں۔

’ٹرمپ نے بہت دیر سے فیصلہ کیا، جو نقصان ہونا تھا ہو گیا‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مہاجرت کی پالیسی کے حوالے سے جرمن چانسلر میرکل کے بھی بڑے ناقد رہے ہیں۔ انہوں نے 2015ء میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے مہاجرین کے لیے سرحدیں کھولنے کے فیصلے کو ایک بہت بڑی غلطی سے تعبیر کیا تھا۔  

ص ح / ع ت / نیوز ایجنسیاں