1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل کی چانسلر شپ کا کٹھن ترین سال

31 دسمبر 2020

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے سال نوکے روایتی اور غالباً بطور چانسلر اپنے آخری خطاب میں عوام سے کورونا وائرس سے متعلق سازشی نظریات سے بچنے، تنوع کے فروغ اور سال2021 ء کے لیے امیدوں سے بھرپور پیغام دیا۔

https://p.dw.com/p/3nPeh
Deutschland Neujahransprache der Kanzlerin | Angela Merkel
تصویر: Markus Schreiber/REUTERS

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے نئے سال کے اپنے روایتی خطاب میں 2020 ء کے دوران درپیش بڑے چیلنجز کو چھوٹا بتا کر بیان کرنے کی کوشش نہیں کی۔ میرکل کا کہنا تھا،''یہ کہتے ہوئے میں کسی مبالغے سے کام نہیں لے رہی کہ گزشتہ 15 سالوں کے دوران 2020 ء سے زیادہ دشوار گزار سال کبھی نہیں آیا‘‘۔

ایک ایسے بحران کے دوران جس میں 1.7 ملین جرمن باشندوں کو کووڈ 19 کا سامنا کرنا پڑا، 32 ہزار جرمن موت کے مُنہ میں چلے گئے اور اس تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہلاکتوں کے تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بُدھ کے روز جرمنی میں مزید ایک ہزار سے زائد اموات ہوئیں۔ میرکل نے اس امر کا اقرار کیا،'' کورونا کی وبا سیاسی، سماجی اور اقتصادی اعتبار سے ایک چیلنج تھی اور ہے۔ مجھے پتا ہے کہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے آپ سب کو باہمی اعتماد اور نا قابل یقین حد تک صبر کا مظاہرہ کرنا پڑ رہا ہے اور اس سب کے لیے میں تہہ دل سے آپ کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔‘‘

سازشی نظریے مسترد

چانسلر میرکل نے طبی شعبے میں کام کرنے والوں کی اس وائرس کے خلاف انتھک کوششوں اور 2020ء کے دوران مشکلات کے شکار متعدد دیگر کارکنوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا،''انگنت افراد نے اس مہلک وبا کے دوران ہمارے کاروبار زندگی کو جاری رکھنے میں کلیدی کر دار ادا کیا ہے۔ سُپر مارکٹس میں، ٹرانسپورٹرز کے طور پر، ڈاک خانوں، بسوں اور ٹرینوں، پولیس اسٹیشنز، اسکولوں، کنڈر گارٹنز اور گرجا گھروں سے لے کر نیوز ڈیسک تک پر۔‘‘

Symbolbild Portugal EU-Ratspräsidentschaft
کورونا کو سنجیدگی سے لینے کے لیے میرکل نے ہمیشہ ایک مثال بن کر دکھایا۔ تصویر: OLIVIER MATTHYS/POOL/AFP via Getty Images

میرکل نے سازشی نظریات کو رد کرتے ہوئے اختلافی سوچ اور نظریات کے حامل افراد کی عوام میں بڑھتی ہوئی مقبولیت کا خاص طور سے ذکر کیا،''یہی وہ افراد ہیں، جنہوں نے کورونا وبا کے دوران ماسک پہننے اور سماجی فاصلے کی پابندی کو رد کیا اور ان کے خلاف احتجاجی ریلیز نکالیں۔‘‘ میرکل نے کہا کہ کچھ لوگ تو یہاں تک کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کا کوئی وجود نہیں اور اس کے خلاف ویکسین کا مقصد انسانوں کو کنٹرول کرنا ہے۔

ویکسین امید کی کرن

میرکل کے بقول،''سازشی نظریات فسق اور خطرناک ہیں۔ یہ سوگوار انسانوں کے لیے مذموم اور ظالمانہ ہیں۔‘‘ میرکل نے ویکسین کو امید کی کرن قرار دیا ہے۔ ویکسینیشن کی مہم یورپی یونین کے رکن ممالک کے ساتھ ساتھ جرمنی میں 27 دسمبر سے شروع ہو چُکی ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ جنوری میں بھی جاری رہے گی۔ میرکل کے بقول ویکسینیشن مرحلہ وار جاری رہے گی،'' جرمنی میں سب سے پہلے معمر ، ضعیف افراد اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کو ویکسین دی جا رہی ہے۔ اس کے بعد جرمنی سمیت پورے یورپ اور بہت سے دیگر ممالک میں انتہائی نگہداشت کے یونٹس میں کام کرنے والے طبی عملے کو ویکسینیشن میسر ہو گی۔‘‘

Deutschland Berlin | Videokonferenz mit Angela Merkel | Ugur Sahin
بائیو این ٹک کے بانی اوگُر شاہین۔تصویر: German Chancellery/Anadolu Agency/picture alliance

میرکل نے اپنا وعدہ دہراتے ہوئے کہا،''جب میری باری آئے گی میں بھی ویکسین لگواؤں گی۔‘‘ امریکا جیسے ممالک کے برعکس جرمنی میں سب سے پہلے ویکسین حاصل کرنے والوں میں چوٹی کے سیاستدان شامل نہیں تھے۔

جرمن چانسلر نے پہلی مستند، قابل اعتماد اور عالمی سطح پر منظور ہونے والی کورونا ویکسین بنانے والی جرمن کمپنی بائیو این ٹک کا ذکر  بھی کیا، جو جرمن شہر مائنز میں قائم ہے۔ میرکل نے ذاتی طور پر اُس ترک جرمن جوڑے کا نام لیا، جنہوں نے کورونا ویکسین کی تیاری میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔  میرکل کا کہنا تھا،'' شہر مائنز میں بائیو این ٹک کے بانی اوگُر شاہین اور اُزلم تُرچی نے مجھے بتایا کہ ان کی کمپنی میں دنیا کے 60 مختلف ممالک کے افراد کام کر رہے ہیں۔ یہ یورپی اور بین الاقوامی تعاون اور تنوع کی وہ طاقت ہے، جس کی کوئی مثال نہیں ملتی اور یہی ترقی کا منبع ہے۔‘‘

Symbolbild Europa schottet sich von UK ab | Merkel
2020 ء میرکل کی چانسلر شپ کا آخری سال۔تصویر: Florian Gaertner/photothek/imago images

میرکل کی چانسلر شپ کا آخری سال

2020ء کے دوران مشکلات اور تمام تر تکالیف کے باوجود میرکل نے آنے والے سال یعنی2021 ء سے وابستہ امیدوں پر توجہ مرکوز رکھی۔ یاد رہے کہ انگیلا میرکل بطور چانسلر آخری بار سال نو کا اپنا  خطاب کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا،''آخر میں مجھے ایک ذاتی بات کہنے کی اجازت دیجیے۔ جرمنی کے آئندہ پارلیمانی انتخابات 9 ماہ بعد ہونے جا رہے ہیں اور میں، جو 2005 ء سے جرمنی کی چانسلر ہوں، اس بار الیکشن نہیں لڑوں گی اور  چانسلر کی حیثیت سے میں سال نو پر آخری مرتبہ آپ سے مخاطب ہوں۔‘‘

 آخری 9 ماہ کے دورِ اقتدار میں میرکل کو جتنی بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے ہمیشہ کی طرح انہوں نے اپنے سالانہ خطاب میں بہت امید افزا باتیں کیں۔ میرکل نے اپنے عوام سے کہا،'' میں آپ سب کے اور آپ کے خاندان کے لیے اپنے دل کی گہرائیوں سے سال 2021 ء  میں صحت، سلامتی، اعتماد اور رحمتوں کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘

ک م / ع ا / ایلیوٹ ڈوگلاش   

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں