1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل جیسی پالیسی ہوتی تو ملازمت سے فارغ کر دیا جاتا، اوربان

27 جولائی 2018

ہنگری کے وزیراعظم  وکٹور اوربان نے کہا ہے کہ اب مہاجرت کی پالیسی پر نئی سوچ کے حامل ایک نئے یورپی کمیشن کی ضرورت ہے۔ اوربان کے مطابق اگر وہ مہاجرت پر میرکل جیسی پالیسی رکھتے تو بر طرف کر دیے جاتے۔

https://p.dw.com/p/32C4j
Europäische Volkspartei Madrid Angela Merkel und Viktor Orban
تصویر: Reuters/A. Comas

اوربان نے جو مہاجرت پر یورپی یونین کی پالیسی کے سخت ناقد ہیں، سرکاری ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ اگلا یورپی کمیشن اُن ممالک کو سزا نہیں دے گا جو  اپنی سرحدوں کو مہاجرین سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔

یورپی کمیشن نے رواں ماہ کے آغاز سے ہنگری کے ساتھ یورپی یونین کے مہاجرت کی پالیسی کے حوالے سے باقاعدہ قانونی جنگ شروع کر رکھی ہے۔ کمیشن نے ہنگری کے ایک قانون کو غیر قانونی قرار دیا ہے جس کی رُو سے بوڈا پیسٹ حکومت مہاجرین کی مدد کرنے کی سرگرمیوں کو مجرمانہ قرار دیتی ہے۔

یورپی کمیشن اس معاملے کو یورپی عالمی عدالت میں لے گیا ہے۔ تاہم اوربان کا کہنا ہے کہ کمیشن کا فیصلہ اس لیے اہمیت کا حامل نہیں کونکہ اس کا مینڈیٹ آئندہ سال ختم ہونے والا ہے۔

Deutschland Berlin Viktor Orban und Angela Merkel
تصویر: Reuters/A. Schmidt

آج جمعے کے روز جرمن اخبار کو دیے ایک انٹرویو میں اوربان نے کہا کہ اگر وہ مہاجرت پر چانسلر میرکل کی طرح کی پالیسی کے حامل ہوتے تو ملازمت سے برطرف کر دیے گئے ہوتے۔

بلڈ اخبار سے بات کرتے ہوئے اوربان کا کہنا تھا،’’ اگر میں نے آپ کی چانسلر میرکل کی طرح سے مہاجرین کے حوالے سے پالیسی بنائی ہوتی تو میرے ملک کے لوگوں نے اسی دن مجھے دفتر سے باہر نکال دیا ہوتا۔‘‘

ابھی حال ہی میں ہنگری نے مہاجرت پر نئے عالمی معاہدے کو دنیا کے لیے ’خطرہ‘ قرار دیا تھا۔

اوربان یورپی یونین کی جانب سے مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک متفقہ حکمت عملی قائم کرنے کی راہ میں رکاوٹ سمجھے جاتے ہیں۔ وہ یورپی یونین کے رکن ممالک میں کوٹے کے مطابق  مہاجرین کی تقسیم کے بھی سخت خلاف ہیں۔  

ص ح / ع ا / ڈی پی اے