1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستمیانمار

میانمار میں تین ہزار قیدی رہا

17 اپریل 2023

میانمار کی فوجی حکومت نے بدھ مت کے نئے برس کے آغاز کے موقع پر تین ہزار قیدیوں کو رہا کیا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ رہائی پانے والوں میں سیاسی قیدی بھی شامل ہیں یا نہیں۔

https://p.dw.com/p/4QCBQ
Myanmar Freilassung der Gefangene
تصویر: AP Photo/picture alliance

میانمار میں نئے مذہبی سال کے آغاز کے موقع پر قیدیوں کی رہائی ایک روایتی اقدام ہے۔ ہر سال ہزاروں افراد کو معافی دے کر جیلوں سے رہا کیا جاتا ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ رواں برس آزادی پانے والوں میں سیاسی قیدی بھی شامل ہیں یا نہیں۔

’کاش ہمیں وہی حمایت ملتی، جو یوکرین کو امریکہ اور یورپی یونین سے ملی ہے،

میانمار کی فوج سے متعلق سخت عالمی موقف ضروری، اقوام متحدہ

فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کے روز نئے مذہبی سال کے آغاز کے موقع پر میانمار کی فوجی جنتا نے تین ہزار سے زائد قیدی رہا کئے۔ اسٹیٹ سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل آؤنگ لِن ڈوے نے کہا کہ میانمار کے نئے سال کے موقع پر معافی دے کر قیدیوں کی رہائی دراصل لوگوں کی خوشیوں میں شامل ہونا اور انسانی بنیادوں پر لوگوں کی پریشانیاں حل کرنے کی ایک کڑی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ عسکری حکومت نے تین ہزار ایک سو تیرہ قیدیوں جن میں 98 غیرملکی بھی شامل ہیں، رہا کیا ہے۔ فی الحال یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ رہائی پانے والوں میں صحافی اور فوجی حکومت کے خلاف مظاہروں کے جرم میں زیرحراست افراد بھی شامل ہیں یا نہیں۔ فوجی بیان میں واضح الفاط میں کہا گیا ہے کہ اگر رہا کئی گئے افراد نے قانون کی دوبارہ خلاف ورزی کی تو انہیں ان کی معاف کی گئی سزا کے علاوہ اضافی سزا بھی دی جائے گی۔

یہ بات اہم ہے کہ میانمار میں فروری 2021 میں فوج نے سویلین حکومت کا تختہ الٹتے ہوئیے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد میانمار میں جمہوریت حق میں ہونے والے مظاہروں کے خلاف شدید ترین کریک ڈاؤن کیا گیا تھا، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔ اقتدار پر قبضے کے فوری بعد فوجی جنتا نے 23 ہزار لوگوں کو جیل سے رہا کیا تھا۔ تاہم گزشتہ برس اور اس برس رہا کیے گئے افراد کی تعداد اس نسبت سے بہت کم ہے۔

میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف نوجوان شہریوں کا احتجاج

میانمار میں فوجی بغاوت کے باوجود نئے بودھ سال کے آغاز کی تقریبات میں روایتی جوش نظر آیا تھا، جس میں لوگ ایک دوسرے پر پانی کی بندوقوں کے ذریعے پانی اچھالتے ہیں، تاہم اس برس ایک گاؤں پر کیے گئے ایک فضائی حملے میں 170 افراد کی ہلاکت کے تناظر میں بودھ سال کے آغاز کی تقریبات نہایت مدھم دیکھی گئیں اور سڑکوں پر بھی لوگوں کی قلیل تعداد اس جشن کا حصہ نظر آئی۔

ع ت، ا ا (مدحت فاطمہ)