1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میانمار اصلاحات کا عمل جاری رکھے، امریکی صدر اوباما

19 نومبر 2012

آج بروز پیر میانمار کا تاریخی دورہ کر رہے امریکی صدر باراک اوباما نے اس جنوب مشرقی ایشیائی ریاست پر زور دیا ہے کہ وہ ملک ميں جاری سیاسی اصلاحات کا عمل جاری رکھے۔

https://p.dw.com/p/16lLm
تصویر: AP

باراک اوباما پہلے امریکی صدر ہیں، جو میانمار کا دورہ کر رہے ہیں۔ وہ اپنے اس مختصر دورے کے دوران صدر تھین سین کے علاوہ اپوزیشن رہنما آنگ سان سوچی سے بھی ملیں گے۔ متوقع طور پر امریکی صدر تھین سین کے ساتھ ملاقات کے دوران ان کی حکومت کی طرف سے جاری سیاسی اصلاحات کے عمل کی تعریف کریں گے۔

جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے اپنے چار روزہ دورے کی پہلی منزل تھائی لینڈ میں بروز اتوار امریکی صدر اوباما نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ صدر تھین سین کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات درست سمت کی طرف ہیں۔ تاہم انہوں نے زور دیا کہ میانمار کی جمہوری حکومت کو ابھی بہت کچھ کرنا ہے۔

Aung San Suu Kyi UN New York Archivbild
اپوزیشن رہنما آنگ سان سوچیتصویر: Getty Images

وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اوباما کے اس دورے سے میانمار کی حکومت کو تحریک ملے گی کہ وہ سیاسی اصلاحات میں تیزی لائے۔ صدر اوباما ینگون یونیورسٹی میں طلباء سے خطاب بھی کریں گے۔ یہ یونیورسٹی 1988 میں جمہوریت کے لیے شروع ہونے والے اُن مظاہروں کا ایک گڑھ تصور کی جاتی ہے، جو فوجی حکومت نے کچل دیے تھے۔

دوسری مدت صدارت کے لیے منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران اوباما نے مزید کہا کہ کسی کو غلط فہمی کا شکار نہیں ہونا چاہیے کہ میانمار نے اصلاحات کے حوالے سے اپنا سفر مکمل کر لیا ہے۔ تاہم اوباما کے بقول میانمار کو اس وقت جہاں ہونا چاہیے تھا، وہ وہاں موجود ہے۔

میانمار میں نصف صدی کی فوجی حکومت کے بعد وہاں گزشتہ برس ہی جمہوریت کا دور شروع ہوا ہے۔ فوجی حکومت جنتا کے دور میں اس جنوب مشرقی ایشیائی ریاست کو عالمی پابندیوں کا سامنا بھی رہا۔ تاہم اب صدر تھین سین کی طرف سے جمہوریت کے فروغ کے لیے شروع کی جانے والی کوششوں کے بعد یورپی ممالک کے ساتھ ساتھ واشنگٹن حکومت نے بھی اس ملک پر عائد پابندیوں میں نرمی کر دی ہے۔ صدر اوباما کے اس دورے کو بھی اس سلسلے کی ہی ایک کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما پیر کو ہی کمبوڈیا روانہ ہو جائیں گے، جہاں وہ ایسٹ ایشیا سمٹ میں شریک ہونے کے علاوہ وزیر اعظم ہُن سین سے بھی ملاقات کریں گے۔

جنوب مشرقی ایشیائی خطے کے تین ملکوں کے دورے کے دوران اتوار کو صدر اوباما نے بنکاک میں تھائی وزیر اعظم یِنگ لک شیناوترا کے علاوہ بادشاہ بھومی بول سے بھی ملاقات کی تھی۔

( ab /as (AFP,dpa