1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کے موضوع پر بداعتمادی کا خاتمہ ضروری ہے، میرکل

20 جولائی 2018

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جمعے کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ مہاجرین کے موضوع پر وسیع تر حکومتی اتحاد میں پیدا ہونے والے اختلافات کی وجہ سے پیدا ہونے والی بداعمتادی کو ختم کرنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/31ogY
Germany Merkel
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Schreiber

چانسلر میرکل نے کہا کہ ان کے حکومتی اتحاد میں شامل باویریا میں کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی سسٹر پارٹی کرسچین سوشل یونین کے درمیان پیدا ہونے والی تلخی کی بنیادی وجہ مہاجرت سے متعلق پالیسیاں تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں دوبارہ اعتماد جیتنا ضروری ہے۔

اس پریس کانفرنس میں میرکل نے ڈونلڈ ٹرمپ اور پوٹن کے درمیان دوبارہ ملاقات کی خبروں کا بھی خیرمقدم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس اور امریکا کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ عالمی امن اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔ گزشتہ ہفتے ڈونلڈ ٹرمپ نے جرمنی پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ توانائی کے شعبے میں روس پر بے انتہا انحصار کی وجہ سے ماسکو کا ’قیدی‘ بن چکا ہے۔

جرمنی میں اسلام کیسا ہے اور کیسا ہونا چاہیے: نئی بحث

مستونگ حملہ ایک بزدلانہ کارروائی تھا، چانسلر میرکل

میرکل نے کہا کہ ٹرمپ اور پوٹن کے درمیان ملاقاتیں خوش آئند ہیں اور وہ امید کرتی ہیں کہ دونوں رہنما جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے موضوع پر بھی بات چیت کریں گے۔

چانسلر میرکل سے اس پریس کانفرنس میں جب یہ پوچھا گیا کہ ان کے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات کیسے ہیں، تو میرکل کا کہنا تھا، ’’ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہماری اقدار اور ہمارا عمومی کام اس وقت شدید دباؤ کا شکار ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’مگر بین الاوقیانوسی تعلقات بہ شمول صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنا، ہمارے لیے نہایت ضروری ہیں اور میں پوری کوشش جاری رکھوں گی کہ یہ بہتر اور سودمند رہیں۔‘‘

اس پریس کانفرنس میں میرکل نے نیونازیوں کے نسل پرستانہ حملوں پر بھی بات کرتے ہوئے انہیں جرمنی کی تاریخ پر ایک ’بدنما دھبہ‘ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ باب کبھی بند نہیں ہو سکے گا‘‘۔

واضح رہے کہ سن 2000 سے 2007 کے درمیان جرمنی میں نیونازیوں کی جانب سے متعدد نسل پرستانہ حملے ہوئے تھے، جن میں کئی افراد کو قتل کیا گیا تھا۔ ان جرائم میں نیونازی تنظیم نیشنل سوشلسٹ انڈرگراؤنڈ NSU سے وابستہ اووے منڈلوس، اووے بوئہن ہارڈ اور بیآٹے سیپے ملوث تھے اور انہوں نے دس افراد کو قتل کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر ترک شہری تھی۔

ع ت، الف الف (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)