مودی جنوبی افریقہ پہنچ گئے
8 جولائی 2016نریندر مودی نے قبل ازیں اپنے ملک میں انڈیا افریقہ سمٹ کی میزبانی بھی کی تھی جس میں جنوبی افریقہ کے زوما سمیت 54 افریقی اقوام کے رہنما شریک ہوئے تھے۔ اس کانفرنس کے موقع پر مودی نے افریقی ممالک کو 10 بلین ڈالرز کا قرضہ دینے کا بھی اعلان کیا تھا، جس کا مقصد ’ترقی کی شراکت‘ کو تقویت دینا بتایا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور جیکب زوما کی ملاقات جنوبی افریقہ کے دارالحکومت پریٹوریا میں ہوئی۔ مودی موزمبیق سے وہاں پہنچے تھے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مودی کا کہنا تھا، ’’بھارتی کمپنیاں جنوبی افریقہ میں گہری کاروباری دلچسپی رکھتی ہیں۔ افریقہ میں ہمارے مجموعی سرمائے کا قریب ایک چوتھائی صرف اسی ملک میں ہے اور ہمارے لیے باہمی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے بھی کافی امکانات موجود ہیں۔‘‘
روئٹرز کے مطابق بھارت کی اس وقت براعظم افریقہ کے ساتھ باہمی تجارت کا حجم 72 ارب امریکی ڈالرز کے برابر ہے جبکہ چین کی اس خطے کے ساتھ تجارت کا حجم اس سے تین گُنا ہے۔ جنوبی افریقہ کے تجارتی اعداد و شمار کے مطابق 2011ء کے مقابلے میں 2015ء تک بھارت کی طرف سے جنوبی افریقہ کے لیے برآمدات میں 86 فیصد اضافہ ہوا اور یہ چار ارب امریکی ڈالرز تک پہنچ گئیں۔ دوسری طرف بھارت کے لیے جنوبی افریقہ کی برآمدات میں بھی اسی عرصے کے دوران 70 فیصد اضافہ ہوا اور ان کا مجموعی حجم تین بلین ڈالرز سے زائد رہا۔
جنوبی افریقی صدر جیکب زوما کا اس موقع پر کہنا تھا کہ تجارت اور سیاحت کے علاوہ دونوں ممالک دیگر شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیں گے جن میں دفاع، گہرائی میں کان کنی، قابل تجدید توانائی اور صحت جیسے شعبے شامل ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کی شمولیت کی حمایت کرنے پر جیکب زوما کا شکریہ بھی ادا کیا۔ مودی اپنے افریقی ممالک کے اس دورے کے سلسلے میں جنوبی افریقہ کے بعد کینیا اور تنزانیہ بھی جائیں گے۔