1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'مودی اور شی باہمی تعلقات بحال کرنے پر متفق'، چین کا دعویٰ

جاوید اختر، نئی دہلی
26 جولائی 2023

جوہانسبرگ میں بھارتی قومی سلامتی مشیر کی چینی ہم منصب کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے۔ چین نے دعویٰ کیا کہ چینی صدر اور بھارتی وزیر اعظم باہمی تعلقات بحال کرنے پرمتفق ہو گئے تھے، بھارت نے تاہم اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4UOj9
BRICS Forum in Brasilien
تصویر: picture-alliance/Photoshot/Z. Ling

جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں برکس گروپ کے ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں کی پیر کے روز میٹنگ ہوئی۔ بعد میں بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے چین کے اپنے ہم منصب وانگ ایی کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ منگل کو وانگ ایی کو کن گینگ کی جگہ چین کا نیا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔

اجیت ڈوبھال اور وانگ ایی کی میٹنگ کے بعد چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے منگل کو ایک بیان جاری کیا گیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس بالی میں جی 20 سربراہان کی میٹنگ کے دوران عشائیے پر صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان تفصیلی تبادلہ خیال بھی ہوا تھا جس میں دونوں رہنما باہمی تعلقات کو بحال کرنے پر "متفق" ہوگئے تھے۔

لداخ: بھارت اور چین میں ایک اور پوسٹ سے فوجیں پیچھے کرنے پر اتفاق

دونوں ملکوں کے درمیان سن 2020 میں سرحد پر ہونے والی جھڑپوں کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے جب چین کی وزارت خارجہ نے اس طرح کا دعویٰ کیا ہے۔ حالانکہ باہمی تعلقات کو بحال کرنے کے لیے فوجی اور سفارتی سطح پر اب تک متعدد میٹنگیں ہوچکی ہیں لیکن دونوں ملکوں نے کسی اہم پیش رفت کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

بھارتی بیان میں چینی دعوے کا ذکر نہیں

ڈوبھال اور وانگ ایی کی میٹنگ کے بعد بھارت کی طرف سے جاری بیان میں چین کے دعوے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ  لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر جاری تعطل پر توجہ مرکوز رکھی اور ڈوبھال نے کہا کہ اس واقعے نے بھارت اورچین تعلقات کے عوامی اور سیاسی بنیادوں کو "تباہ" کر دیا۔

آئیے سرحدی کشیدگی کے خاتمے کے لیے بات کریں، چینی اعلیٰ سفارت کار

بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے،" قومی سلامتی کے مشیر نے بھارت چین سرحد پر مغربی سیکٹر میں ایل اے سی پرسن 2020 سے جاری صورت حال پر بات چیت کی اور کہا کہ اس نے تعلقات کے اسٹریٹیجک اعتماد اور عوامی اور سیاسی بنیاد کو تباہ کر دیا ہے۔"

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے جون میں برکس وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کی تھی
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے جون میں برکس وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کی تھیتصویر: BRICS/AA/picture alliance

کیا مودی اور شی میں ملاقات ہو گی؟

ڈوبھال اور وانگ ایی کی اس ملاقات سے قبل 14جولائی کو بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جکارتہ میں ایسٹ ایشیا سمٹ اور آسیان وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ ایی سے ملاقات کی تھی۔

اس میٹنگ کے بعد ایسی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں کہ وزیر اعظم مودی اور صدر شی جن پنگ کے درمیان اگست  میں کیپ ٹاون میں برکس سمٹ یا پھر دہلی میں جی 20سربراہان کی میٹنگ میں ملاقات ہو سکتی ہے۔ حالانکہ دونوں رہنماوں میں سے کسی نے بھی اس سلسلے میں اب تک تصدیق نہیں کی ہے۔

سرحدی تنازعے پر بھارت کے مطالبات پر چین کا سخت رد عمل

مودی اور شی جن پنگ کے درمیان اپریل 2020 میں ایل اے سی پر جھڑپ کے بعد سے اب تک کوئی براہ راست بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ گزشتہ نومبرمیں بالی میں جی 20رہنماوں کے عشایئے کے دوران دونوں میں چند منٹوں کی علیک سلیک ہوئی تھی۔

لیکن چینی وزارت خارجہ نے اب دعویٰ کیا ہے کہ دونوں رہنماوں کی تفصیلی بات چیت بھی ہوئی تھی جس میں باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کے حوالے سے دونوں میں اتفاق ہو گیا تھا۔