1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

منصفانہ انتخابات کے لیے صدر زرداری مستعفی ہوں:عمران خان

15 جنوری 2013

پاکستان میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال میں ملک کے سیاسی حلقوں کی طرف سے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/17KWf
تصویر: AP

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ملک میں منصفانہ انتخابات کے لیے صدر زرداری کے فوری استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔

Pakistan Präsident Zardari UN
صدر پاکستان آصف علی زرداریتصویر: dapd

آج منگل کے روز لاہور میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرانے، انتخابات کی حتمی تاریخ کا اعلان کرنے اور فوری طور پرایک غیر جانب دارنگران حکومت تشکیل دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے طاہر القادری کے لانگ مارچ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے انتخابات کے خلاف ایک سازش قرار دیا ہے۔ اسی جماعت کے ایک اور رہنما صدیق الفاروق نے بتایا کہ پاکستان میں آئین سے ہٹ کر کام کرنے والے لوگ بھی آئین کا نام لے کر ہی سازشیں کر رہے ہیں۔ ان کے بقول اب ساری بڑی سیاسی جماعتوں کا آئین کے ذریعے تبدیلی پر اتفاق ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل راجہ جاوید اقبال نے بتایا کہ طاہر القادری کا لانگ مارچ غیر قانونی ہے، اور وکلا عدلیہ اور جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ کوئی غیر آئینی اقدام برداشت نہیں کریں گے۔

Pakistan Lahore Demonstration Langer Marsch
’طاہر القادری کا لانگ مارچ غیر قانونی ہے‘تصویر: DW

انگریزی اخبار ڈیلی نیشن کے ایڈیٹر سلیم بخاری نے بتایا کہ پاکستان کو اس وقت مشکل صورتحال کا سامنا ہے، ملک میں واقعات جس تسلسل سے چل رہے ہیں ان کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ کے رینٹل پاور والے کیس میں تازہ احکامات کے وقت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے بقول کینیڈا کا ایک اجنبی شخص طاہرالقادری اب پاکستانی سیاست میں بہت اہم ہوگیا ہے۔ ملکی سیاسی قیادت کے غلط فیصلوں نے ملک کو بحران سے دوچار کر دیا ہے۔ ان کے بقول سیاست دانوں کوجمہوریت بچانے کے لیے اب بھی سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔

پاکستان کے ممتاز قانون دان احمد اویس نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ملک میں سیاست دانوں کی ناہلی سے پیدا ہونے والے خلا کا فائدہ طاہرالقادری نے اٹھایا ہے۔ ان کے بقول طاہرالقادری ایک غریب خاندان میں پیدا ہوئے، قانون کی تعلیم حاصل کی، اسلامیات میں پی ایچ ڈی کی، نواز شریف کی زیر سرپرستی بھی کچھ عرصہ وقت گزارہ، پرویز مشرف کے بھی قریب رہے، ایک مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، پھر استعفٰی دے کر کینیڈا جا بسے، اب وہ پاکستانی سیاست پر چھائے ہوئے ہیں، سمجھ نہیں آتا کہ ان کے پاس اتنا پیسہ کہاں سے آ رہا ہے۔

Regierungschef Raja Pervez Ashraf erhält Gnadenfrist
وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی گرفتاری کے حکم سے بے یقینی کی فضا میں اضافہتصویر: Reuters

پاکستان میں انسانی حقوق کے کمیشن نے تازہ ملکی صورتحال کے حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم کی گرفتاری کے حکم کے بعد جمہوری نظم و نسق کو لاحق خطرات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

منگل کی شام جاری کیے جانے والے اپنے بیان میں کمیشن کا کہنا تھا کہ جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتارنا ملکی سالمیت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ کمیشن نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں جمہوری ریاست کو افراتفری سے بچانے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں گی۔

پاکستان کے مختلف حصوں سے وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی گرفتاری کے حکم کے عدالتی حکم کے بعد وزیر اعظم کے حق اور مخالفت میں مظاہروں کی اطلاعات بھی مل رہی ہیں۔

پارلیمنٹ کی برطرفی کے مطالبے کو آئین سے بغاوت قرار دینے والی پاکستان مسلم لیگ (نون) نے اس صورتحال کے قانونی پہلووں کا جائزہ لینے کے لیے ملک کے معروف قانونی اور آئینی ماہرین کا ایک اہم اجلاس بدھ کے روزلاہور میں طلب کر لیا ہے جبکہ ادھر پیپلز پارٹی نے اپنی کور کمیٹی کا اجلاس آج رات کراچی میں بلا لیا ہے۔ جہاں پچھلے کئی ہفتوں سے صدر مملکت آصف علی زرداری بلاول ہاوس میں مقیم ہیں۔

رپورٹ: تنویر شہزاد،لاہور

ادارت: عصمت جبیں