1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’منتخب صدر کو اغوا کیا گیا ہے‘، مرسی کی فیملی

عاطف بلوچ23 جولائی 2013

مصر میں معزول صدر مرسی کے حامیوں اور مخالفین کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں کم ازکم چار افراد مارے گئے ہیں جبکہ مرسی کی فیملی نے اعلان کیا ہے کہ وہ حکومت کا تختہ الٹنے کے خلاف فوج کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔

https://p.dw.com/p/19C8P
تصویر: Reuters

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیر کے دن قاہرہ اور نواحی علاقوں میں حریف مظاہرین کے مابین رونما ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں اٹھائیس افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ مصر کی عبوری حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کرے۔ مرسی کی معزولی کے بعد سے ان کے حامی تواتر سے مظاہروں کا اہتمام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مرسی کو صدر کے عہدے پر بحال کیا جائے۔

Osama Mohamed Mursi Sohn des Ex-Präsidenten Kairo 22.07.2013
اسامہ محمد مرسیتصویر: Reuters

گزشتہ رات دو مختلف مقامات پر مرسی کے حق میں نکالی جانے والی ریلیوں پر حملہ بھی کیا گیا۔ روئٹرز کے مطابق منگل کی صبح قاہرہ یونیورسٹی کے قریب ہونے والے ایک حملے میں ایک شخص ہلاک جبکہ پندرہ افراد زخمی ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل برسائے۔ اس موقع پر مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیاں نذر آتش بھی کر دیں۔

مصر میں تشدد کے یہ تازہ واقعات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب محمد مرسی کے کنبے نے کہا ہے کہ وہ فوج کے خلاف ملک کے پہلے منتخب صدر کو ’اغوا‘ کرنے کا مقدمہ دائر کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ مرسی کے خلاف ملک بھر میں شروع ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں تین جولائی کو ملکی فوج نے محمد مرسی کو صدارت کے منصب سے ہٹا دیا تھا۔ مرسی کے حامی اس عمل کو فوجی بغاوت کا نام دیتے ہیں۔ مرسی معزول کیے جانے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیے گئے تھے اور ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

اسلام پسند مرسی کی بیٹی شیما محمد مرسی نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ وہ اپنے والد کے لیے مصر میں اور مصر سے باہر قانونی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’ ہم خونی فوجی بغاوت کے رہنما عبدالفتاح السیسی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ملکی اور غیر ملکی سطح پر قانونی اقدامات اٹھانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔‘‘

شیما نے مصر کے ’جائز صدر کے اغوا پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی خاموشی‘ پر مایوسی کا اظہار بھی کیا۔ اخوان المسلمون کے سابق رہنما مرسی گزشتہ برس جون میں منعقد ہوئے صدارتی انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔ وسیع پیمانے پر ان انتخابات کو مصر کے پہلا شفاف الیکشن قرار دیا گیا تھا۔

Shaimaa Mohamed Mursi Tochter des Ex-Präsidenten Kairo 22.07.2013
شیما محمد مرسیتصویر: Reuters

محمد مرسی کے بیٹے اسامہ نے پیر کے دن قاہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم نہیں ہے کہ ان کے والد کہاں ہیں اور کیسی حالت میں ہیں۔ انہوں نے اپنے والد کی سلامتی کا ذمہ دار جنرل السیسی کو قرار دیا ہے۔

امریکا اور جرمنی مصری فوج سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ محمد مرسی کو رہا کر دیا جائے۔ پیر کے دن یورپی یونین نے بھی یہی مطالبہ دہرایا کہ مصر میں محمد مرسی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کر دیا جائے لیکن عبوری حکومت نے اس مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرسی محفوظ مقام پر رکھے گئے ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید