1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتپاکستان

ملک گیر پاور بریک ڈاؤن پر شہباز شریف کی قوم سے معذرت

24 جنوری 2023

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کے زیادہ تر حصوں میں بہت بڑے پاور بریک ڈاؤن پر قوم سے معذرت کی ہے۔ پیر تیئیس جنوری کو ملک کے وسیع تر علاقوں میں بجلی کی ترسیل بند اور اس وجہ سے معمول کی زندگی دن بھر معطل رہی تھی۔

https://p.dw.com/p/4MdYo
 Islamabad during a nationwide power outage on January 23, 2023
تصویر: Aamir Qureshi/AFP

بجلی کی ترسیل میں تعطل کا پاکستان میں یہ گزشتہ چند ماہ کے دوران پیش آنے والا پہلا واقعہ نہیں تھا۔ اس وجہ سے ملک کے کروڑوں شہریوں کی طرف سے حکومت پر اس لیے شدید تنقید کی گئی تھی کہ سخت سردی کے موسم میں عام شہری نہ صرف بجلی کی ترسیل سے محروم رہے بلکہ اس دوران گیس کی فراہمی بھی معطل رہی اور عام گھرانوں میں لوگ اندھیرے میں گزارہ کرنے کے ساتھ ساتھ کھانا پکانے کے قابل بھی نہیں رہے تھے۔

اس بہت بڑے پاور بریک ڈاؤن نے 220 ملین کی آبادی والے پاکستان میں تعلیمی اداروں، فیکٹریوں، کاروباری مراکز، ہسپتالوں اور سرکاری اور نجی دفاتر تک کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کیا تھا۔

شہباز شریف کی معذرت

ملک کے زیادہ تر علاقوں میں بجلی کی فراہمی کل رات قریب 16 گھنٹے بعد بحال ہو سکی تھی۔ اس کے باوجود آج منگل کے روز بھی کئی علاقے ایسے تھے جہاں بجلی کی فراہمی یا تو ابھی تک بحال نہیں ہوئی یا پھر یہ بحالی آج صبح ممکن ہو سکی تھی۔

widespread power outages in Rawalpindi
اس پاور بریک ڈاؤن نے کاروباری مراکز کو بھی بری طرح متاثر کیاتصویر: Anjum Naveed/AP Photo/picture alliance

عام شہریوں کو پہنچنے والی تکالیف اور معمول کی زندگی دن بھر مفلوج رہنے کی وجہ سے پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے آج منگل کے روز ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں لکھا، ''اپنی حکومت کی طرف سے میں عام شہریوں کو بجلی کی ترسیل میں کل ہونے والے تعطل کے باعث پیش آنے والی مشکلات پر معذرت خواہ ہوں۔‘‘

استعفوں کی منظوری: سیاسی بحران سنگین ہونے کا خطرہ

شہباز شریف نے اپنی ٹویٹ میں لکھا، ''اس پاور بریک ڈاؤن کی وجوہات کے تعین کے لیے میری طرف سے حکم دیے جانے کے بعد چھان بین جاری ہے۔‘‘ پاکستانی وزیر اعظم کے مطابق اس چھان بین کے نتیجے میں واضح ہو جائے گا کہ یہ بریک ڈاؤن کس وجہ سے ہوا۔

وزیر توانائی خرم دستگیر کا موقف

پاکستانی حکومت کے وزیر توانائی خرم دستگیر نے آج منگل کے روز کہا کہ کل پیر کے دن بجلی کا ملک گیر بریک ڈاؤن ایک 'تکنیکی خرابی‘ کا نتیجہ تھا تاہم یہ اندیشہ بھی اپنی جگہ ہے کہ یہ خرابی ہیکنگ کا نتیجہ بھی ہو سکتی ہے۔

پاکستان: شمسی توانائی سے دو ہزار میگا واٹ بجلی، منصوبہ منظور

خرم دستگیر نے کہا کہ اس بریک ڈاؤن کے اسباب کے تعین کے لیے چھان بین جاری ہے اور حقیقی وجہ کا تعین اس چھان بین کے بعد ہی ہو سکے گا۔

Shahbaz Sharif
وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکی عوام کو بجلی کی ترسیل میں تعطل کے باعث پیش آنے والی مشکلات پر معذرت کی ہےتصویر: Anjum Naveed/AP/picture alliance

پاکستان، بجلی کا بحران زرمبادلہ سے کیسے جڑا ہوا ہے؟

وفاقی وزیر توانائی نے دارالحکومت اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ''آج صبح سوا پانچ بجے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال  کر دی گئی۔‘‘

ساتھ ہی خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ ملک کے کچھ علاقوں میں معمول کے مطابق ہونے والی لوڈ شیڈنگ اس ہفتے بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی کہ ملک کے دو جوہری بجلی گھروں اور کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں سے بجلی کی ترسیل ابھی تک پوری طرح بحال نہیں ہو سکی۔

اپوزیشن کی طرف سے حکومت پر تنقید

پاکستان میں کل کے بہت طویل پاور بریک ڈاؤن اور اس کے باعث ملک بھر میں نظام زندگی درہم برہم ہو جانے پر عوام کے ساتھ ساتھ اپوزیشن نے بھی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔

پاکستان میں بازاروں کی جلد بندش، لاتعداد انسانوں کے بے روزگار ہونے کا خطرہ

اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت پر معیشت میں بد انتظامی کی وجہ سے شدید تنقید کی جا رہی ہے اور ایک بار پھر ملک بھر میں پاور بریک ڈاؤن بھی اسی حکومتی نااہلی کا عکاس ہے۔

م ا، م م / ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے)

پاکستان میں مہنگائی نے ’دو وقت کی روٹی کمانا مشکل کر دی‘