1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سماجی رابطے لازماً کم کر دیں، میرکل کا قوم سے خطاب

18 مارچ 2020

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنے ایک خطاب میں ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ  کے تناظر میں عوام سے اپنا روایتی طرز تبدیل کر دینے کی درخواست کی ہے۔ میرکل  کی جانب سے یوں ٹیلی وژن پر خطاب کرنا انتہائی غیر معمولی اقدام تھا۔

https://p.dw.com/p/3Zflr
Deutschland Berlin | Coronavirus | Ansprache Angela Merkel, Bundeskanzlerin
تصویر: picture-alliance/dpa/Bundesregierung/S. Kugler

جرمن چانسلر میرکل نے بدھ کی شام ٹیلی وژن پر اپنے خطاب میں کہا،''عزیز ہم وطنو! کورونا وائرس نے آج کل ہمارے ملک کے نظام زندگی کو تبدیل کر رکھا ہے۔ معمول کی زندگی کے بارے میں ہمارا تصور، عوامی زندگی یا میل جول، ایک دوسرے کے ساتھ سماجی رابطے، سب کچھ بدل گیا ہے۔ ان تمام چیزوں نے ہمیں ایک ایسے بہت بڑے امتحان میں ڈال دیا ہے، جس کا ہم نے پہلے کبھی سامنا نہیں کیا۔‘‘

Deutschland Tourismus in Zeiten der Corona-Krise | Brandenburger Tor
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld

میرکل نے مزید کہا کہ صورتحال سنگین ہے اور اسے بہت سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔ ان کے بقول، ''جرمنی کے دوبارہ اتحاد بلکہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے ہمارے ملک کو کبھی کسی ایسے چیلنج کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا، جس کا ہماری باہمی یکجہتی پر اس قدر انحصار ہو۔‘‘ 

انہوں نے مزید کہا کہ جرمنی کا نظام صحت بہترین ہے، شاید یہ دنیا کا بہترین نظام ہے اور یہ جرمن قوم کو اعتماد دیتا ہے، ''لیکن اگر  بہت ہی کم وقت میں  کورونا وائرس کے بہت سے مریضوں کو ہسپتالوں میں داخل کر دیا جاتا ہے، تو ہمارے ہسپتالوں کا نظام بھی درہم برہم ہو جائے گا۔‘‘

انگیلا میرکل نے مزید کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس وائرس کی جرمنی کی جانب بڑھنے اور اس کے پھیلنے کی رفتار کو کم کیا جائے، ''اس کے لیے ضروری ہے کہ روز مرہ کے معاملات کو تبدیل کیا جائے اور سماجی رابطوں کو بھی کم کیا جائے۔‘‘ ان کے  بقول،''ہمیں اس خطرے کو  کم سے کم کرنا ہو گا کہ یہ وائرس کسی ایک انسان سے دوسرے میں منتقل ہو۔‘‘

چانسلر میرکل عام طور پر سال نو یا کرسمس کے موقع پر ہی عوام سے نشریاتی خطاب کرتی ہیں۔ اسی لیے ٹیلی وژن پر ان کے آج شام کے اس خطاب کو غیر معمولی کہا جا رہا ہے۔

میرکل نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ یہ ایک تاریخی ذمہ داری ہے، جس کو صرف مل جل کر ہی پورا کیا جا سکتا ہے، ''مجھے مکمل یقین ہے کہ ہم اس بحران پر قابو پا لیں گے۔ تاہم اس دوران ہلاکتیں کتنی ہوں گی؟ ہم سے جدا ہونے والے ہمارے پیاروں کی تعداد کتنی ہو گی، اس کا دارومدار بھی ہم پر ہی ہے۔‘‘

کورونا وائرس: جرمنی میں پاکستانی برادری کا رہن سہن بھی متاثر

ع ا / م م